آج مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کی جائے: مشترکہ قیادت
کے این ایس
سرینگرمشترکہ مزاحمتی قیادت نے ہندوستان کی جانب سے لبریشن فرنٹ کو غیر قانونی قرار دے کر اس پر پابندی عائد کرنے کو حد درجہ آمرانہ اور سیاسی انتقام گیری قرار دیتے ہوئے آج ریاست گیر احتجاجی ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق مشترکہ مزاحمتی قیادت نے حکومت ہندوستان کی جانب سے سرکردہ مزاحمتی تنظیم لبریشن فرنٹ کو غیر قانونی قرار دیکر اس پر پانچ سال تک پابندی عائد کئے جانے کے فیصلے کو حد درجہ آمرانہ اور سیاسی انتقام گیری سے عبارت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لبریشن فرنٹ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ایک پر امن جدوجہد میں مصروف ہے اور کشمیر کی ایک دیرینہ تنظیم جماعت اسلامی کے بعد لبریشن فرنٹ پر پابندی کا مقصد اس کے سوا کچھ نہیں یہاں کے عوام کی مبنی برحق اور پر امن جدوجہد کو طاقت اور قوت کے بل پر دبایا جائے۔قائدین نے حکومت ہندوستان کے اس غیر جمہوری اور غیر اخلاقی فیصلے کیخلاف آج پورے جموں وکشمیر میں ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پر امن ذرائع سے اپنے حقوق کے حصول کیلئے آواز بلند کرنے والی جماعتوں کو جس طرح غیر قانونی قرار دیکر پابندی کے دائرے میں لایا جارہا ہے ، مزاحمتی قائدین اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کرکے انہیں پابند سلاسل کیا جارہا ہے اور طاقت اور قوت کے بل پر یہاں کی مزاحمتی قیادت اور عوام کو پشت بہ دیوار کرکے انہیں دبانے کی پالیسی اختیار کی جارہی ہے وہ نہ صرف بھارت کی کھوکھلی جمہوریت کے خدوخال کو عیاں کررہی ہے بلکہ اس طرح کے جارحانہ اقدامات سے حکومت ہندوستان کے کشمیری عوام کے تئیں خوفناک عزائم کا واضح اظہار ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے غیر جمہوری اور آمرانہ حربوں سے ایک جائز مقصد کے حصول میں مصروف قیادت کے حوصلوں کو پست نہیں کیا جاسکتا اور نہ انہیں اپنی جائز جدوجہد سے دستبردارکیا جاسکتا ہے۔قائدین نے کہا کہ پابندیاں عائد کرنے سے یا مزاحمتی قائدین اور کارکنوں کو جیلوں میں بھرنے سے نہ تو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تلخ سیاسی حقائق کو تبدیل کیا جاسکتا ہے اور نہ اس دیرینہ تنازعہ کی مسلمہ سیاسی حیثیت اور ہیئت کو بدلا جاسکتا ہے۔