کردار ساز قومیں ہی باوقار ہوتی ہیں: مفتی عبد الغنی ازہری
سعید حبیب
پونچھجامعہ محمدیہ قاسم محمودنگر سیڑھی خواجہ کے سالانہ اجلاس عام کے انعقاد کے موقعہ پر نامو رعالم دین حضرت علامہ مفتی عبد الغنی ازہری صاحب نے اپنے تاریخی اہمیت کے حامل خطاب میں ملک وملت کے مسائل اور احوال پر تاریخی خطاب فرمایا مولانا موصوف جن کا شمار ملک کی بلند قامت علمی وتاریخی شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے طویل مدت تک کشمیر یونیورسٹی میں شعبہ عربی کے ناظم اعلیٰ کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دی جن کی تایخ عالم اور تاریخ اسلام پر گہری نظر رہی ہے اپنے فکر انگیز اور تاریخی نقاط پر مشتمل طویل خطاب میں مولانا نے تاریخ کے اوراق پلٹتے ہوئے سامعین کو خوب محذوذ کیا مولانا نے قرن اول کے مسلمانوں کی صالح کردار کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کیا کیا صفات تھیں جن کی بدولت سولہویں صدیں عیسوی کے بعد سے اب تک زوال مسلمانوں کا مقدر بن گیا مولانا نے کہا کہ ایسے دور میں جب انقلابات جنم لے رہے تھے قومیں نئے سرے سے صف آرا ہورہی تھی تب قوم مسلم اپنے آپ کو منظم نہ کرسکی ۔مولانا نے کہا کہ ناعاقبت اندیش قیادت نے قوم کو معاشی سماجی اور دینی ہر محازپر تنہا چھوڑدیا مولانا نے کہا کہ سب سے زیادہ نقصان ملی قیادت کے آپسی فروعی اختلافات سے ہوا مولانا نے کہا کہ آج وقت کی ضرورت ہے قوم مسلم اپنے اندر اصلاحی انقلاب کرے اپنی کردار سازی کرے اپنے فروعی اختلافات کو کم سے کم کرے اس موقعہ پر ضلع بھر کے علماءکرام اور ذمہ داران مدارس نے بھی شرکت کی نیز طلبائے جامعہ نے دلچسپ اور خوبصورت پروگرام پیش کیا اس موقعہ پر جامعہ سے ۳۱طلباءنے درجات عربی وحفظ سے فراغت حاصل کی جن کی دستار بندی بھی عمل میں لائی گئی، جامعہ کے صدر مولانا نور حسین قاسمی نے بھی سامعین سے خطاب کیا او راپنی پندونصائح سے نوازا ، مہمان محترم نے جامعہ کے مہتمم مولانا عبد اللہ قاسمی کی شب وروز محنت کی بھی تعریف کی اور ان کو دعائیہ کلمات سے بھی نوازا سالانہ بجٹ بھی پیش کیا گیا اس موقعہ پر مہتمم جامعہ مولانا عبد اللہ قاسمی نے جامعہ کی کارکردگی اور خدمات کا بھی مفصل ذکر کیا اور عوام سے تعاون کی اپیل کی۔