بچوں کے مستقبل کو بہتر بنانے کیلئے اسکول میں عملہ کی کمی کو مکمل کیا جائے: عوام
ندیم اقبال کٹوچ
رام بن//ضلع رام بن کے تعلیمی زون رام بن کی حدود میں آنے والا لوورہائی اسکول ڈگڈول جہاں اس وقت 150 سے زائد طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں 50 برس پہلے یہ اسکول قائم کیا گیا گزشتہ پانچ سال سے نویں اور دسویں کی جماعتیں اس اسکول میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں ک±ل ملا کر اس اسکول میں دس جماعتیں زیر تعلیم ہیں اور یہ اسکول پانچ کمروں پر مشتمل ہے جس میں ایک دفتر اور باقی کے چار کمروں میں درس و تدریس کا کام ہوتا ہے اور اس اسکول میں درس و تدریس کیلئے صرف پانچ اساتذہ تعینات ہیں لیکن پانچ اساتذہ دس جماعتوں کو کیسے پڑھا سکتے ہیں اس کا اندازہ آپ خود لگا سکتے ہیں اور سرکار و انتظامیہ کا تعلیمی نظام کے تئیں کتنی توجہ رہی ہے جہاں اس اسکول کی بات کریں تو اس اسکول میں نہایت ہی ذہین طلبہ و طالبات بھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں جنہوں ضلع سطح پر بہترین کامیابی حاصل کی ہے لیکن یہ بات کہنا بھی غلط نہ ہوگی کہ 5 اساتذہ 10 جماعتوں کو کیسے پڑھا سکتے ہیں اس سب کے دیکھتے اگرچہ ایک طرف بچوں کا مستقبل داو پر لگا ہے وہیں اساتذہ کو بھی کافی پریشانیاں ا±ٹھانی پر رہی ہیں اور اس سب کی ذمہ دار سرکار و انتظامیہ ہے جو دوردراز کے اسکولوں کی جانب توجہ ہی نہیں دیتے جس وجہ سے کئی ذہین بچے تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں جہاں ہم نے اس بارے میں مقامی لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ہم نے یہ بات کئی بار اعلی حکام کی نوٹس میں لائی لیکن ابھی تک کسی قسم کا ردعمل دیکھنے کو نہ ملا اسلئے انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ لوور ہائی اسکول ڈگڈول میں مزید عملہ تعینات کیا جائے تاکہ یہاں کے بچوں کا مستقبل روشن ہو سکے۔