انتخابات فرقہ پرستوں کو شکست دینے کا بہترین موقعہ

0
0

آر ایس ایس، بھاجپا اور ان کے آلہ کار خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کی تاک میں: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
لازوال ڈیسک

سرینگرنیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آنے الے پارلیمانی و اسمبلی انتخابات کو ملکی و ریاستی سطح پر فرقہ پرستوں کو شکت دینے کا ایک بہترین موقعہ قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس، بی جے پی اور اُن کی آلہ کار جماعتیں ریاست کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کی فراق میں ہے۔ نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے منگلوار کو پارٹی ہیڈکوارٹر واقع نوائے صبح کمپلکس میں ضلع سیرنگر کی مجلس عاملہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آنے الے پارلیمانی و اسمبلی انتخابات کو ملکی و ریاستی سطح پر فرقہ پرستوں کو شکت دینے کا ایک بہترین موقعہ قرار دیا ہے۔اجلاس میں ضلع سرینگر کی مجموعی صورتحال کے علاوہ پارٹی سرگرمیوں ،لوگوں کے مسائل و مشکلات اور خاص کر آنے والے پارلیمانی انتخابات کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ آنے والے انتخابات ہمارے اور عوام کیلئے ایک امتحان کی گھڑی ہے، ایک طرف تمام فرقہ پرست جماعتوں نے مل کر کشمیریوں کے مفادات کو سلب کرنے کیلئے تمام مشینری متحرک کردی ہے اور دوسری جانب یہاں کے عوام کی آواز کو تقسیم کرنے کیلئے نت نئے حربے اپنائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر دشمنوں نے اپنے آلہ کاروں کو یہاں پر کام پر لگا رکھا ہے اور یہ لوگ انتخابات میں سرکاری مشینری ، ووٹ کے بدلے نوٹ اور دیگر حربے اپنانے کیلئے کام میں لگے ہوئے ہیں، ایسے میں نیشنل کانفرنس سے وابستہ ہر ایک فرد کا یہ فرض بنتا ہے کہ ان کوششوں کو ناکام بنایا جائے۔انہوںنے فرقہ پرست جماعتیں جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن، اجتماعیت اور وحدت کوختم کرکے ریاست کو مکمل طور پر بھارت میں ضم کرنے کی تاک میں بیٹھے ہیں۔ ان سازشوںکا مقابلہ ہمیں مل کر کرنا ہے ، نیشنل کانفرنس ان سازشوں کیخلاف چٹان کی طرح کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم آج بھی دشمنوں کی چالوں کو نہیں سمجھیں گے تو ہماری شناخت کو بہت بڑا خطرہ لاحق ہوگا۔پی ڈی پی کو موجودہ سنگین صورتحال کیلئے براہ راست ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے این سی صدر نے کہا کہ قلم دوات جماعت والوں نے ہی آر ایس ایس اور بھاجپا کو اپنے کندھوں پر اُٹھاکر یہاں لایا اور اقتدار میں آنے کیلئے راہیں ہموار کیں اور آج یہی لوگ اس بات کا واویلا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عوام کو پی ڈی پی سمیت بھاجپا کی پراکسی جماعتوں کی مذموم سازشوں کو سمجھ کر ان کے ارادوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ کشمیرنیوز سروس کے مطابق ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ملک کے ساتھ ساتھ ریاست بھی فرقہ پرستی کی لپیٹ میں آگئی ہے، جو ملک کی سالمیت اور ریاست کی انفرادیت کیلئے زبردست خطرہ بن چکی ہے۔ آج آر ایس ایس کی حکمرانی ہے اور بھارت کے صدیوں کے سیکولر روایات کو دفنایا جارہا ہے، اقلیتوں کا کوئی پرسانِ حال ہی نہیں، ان کی آواز کو تقسیم کرکے مذہبی رواداری اور بھائی چارہ کی عظیم ریت کو نقصان پہنچایا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور سیکولر کی وجہ سے ہندوستان کو دنیا میں ایک مقام حاصل تھا لیکن اب دن بہ دن اس مقام کی تنزلی ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ہی فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ جموں وکشمیر کو بھی ان فرقہ پرستوں کی جولی میں ڈالتے ہیں یا پھر انہیں ریاست بدر کرنے کیلئے ایک صف میں کھڑے ہوجاتے ہیں۔ اس دوران پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے اجلاس کو سرینگر کی مجموعی صورتحال، پارٹی سرگرمیوں، پارٹی پروگراموں اور آنے والے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کی جانکاری دی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا