ضلع پونچھ کے گاو¿ں کلر مو ڑہ ،بھاٹہ دھوڑیاں اور سنگیوٹ آر بی اے زمرے سے محروم

0
0

علاقہ کے تعلیم یافتہ نوجوان ذہنی طور پر پریشان:ڈاکٹر شیراز میر
نمائندہ لازوال
سرنکوٹ// خدمت خلق سوسا ئٹی کے ریاستی چیئرمین ڈاکٹر شیراز میر نے یہاںایک پریس بیان کے ذریعہ غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا تحصیل مینڈھر کے بہت سے گاوں جن میں سے کلر موڑہ،بھاٹہ دھوڑیاں اور سنگیوٹ جن کی آبادی تقریباً تیس ہزار نفوس پر مشتمل ہے لیکن آزادی کے ستر سال گزرنے کے باوجودبھی یہاں کی عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہے اور ابھی بھی یہاں کی عوام سڑک رابطے کے علاوہ پانی اور بجلی جیسی مشکلات سے بھی دوچار ہیں۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ لوگ گوناں گوں مسائل کا شکار ہیں لیکن حکومت اور ضلع انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے ان علاقوں میں بسنے والے لوگ کافی دشواریوں کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔ لیکن ان علاقوں کی طرف کوئی بھی دھیان نہیں دیا جا رہا ہے۔جس کی وجہ سے یہ علاقے دن بدن آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے جا رہے ہیں اور عوام بھی بنیادی سہولیات کے نہ ہونے سے پریشانی کے الم میں گرفتار ہیں۔ آر بی اے کے سلسلہ میں ڈاکٹر شیراز نے بتایا کہ کافی یقین دہانیوں کے باوجود بھی ہماری آر بی اے کی دیرینہ مانگ کی طرف کوئی بھی توجہ مرکوز نہیں کی گی اور نہ ہی ہماری کسی مشکلات کا ازالہ ہو سکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سے بڑی نا انصافی اور ظلم کیا ہو سکتا ہے۔ڈاکٹر شیراز نے کہا کہ ان گاﺅں کے ساتھ ہمیشہ نا انصافی ہوتی چلی آ رہی ہے اور کسی نے بھی ان کی مشکلات کی طرف اپنی توجہ مرکوز نہیں کی اور یہ گاوں ہمیشہ سیاست کے شکار رہے ہیں اور ان کو ہر ایک سہولیات سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔ اس لئے ان گاﺅں کو فوری طور پر آر بی اے کا درجہ دیا جاہے تا کہ ان کی دیرینہ مانگ پوری ہوسکے اور خاص کر اسکولی بچوں کو وظیفے اور پڑھے لکھے اعلی تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار ملنے میں آسانی پیدا ہو سکے۔ڈاکٹر شیراز نے گورنر انتظامیہ سے مانگ کی کہ وہ ان گاو¿ں کو آر بی اے زمرے میں لائے تا کہ غریب عوام کا حق ان کو ملے اور یہاں کے طلباءو طالبات بھی بڑے بڑے امتحانات میں کامیابی حاصل کر سکیں۔ڈاکٹر شیراز نے بڑے ہی تلخ انداز میں کہا کہ اگر گورنر انتظامیہ ان گاﺅں کو آر بی اے کے زمرے میں لانے کے لئے مزید تاخیر کرے گی تو اس صورت میں عوام کو سڑکوں کا رخ کرنا پڑے گا جس کی تمام تر ذمہ داری گورنر اور انتظامیہ پر عائد ہو گی ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا