راج بھون میں یاداشت پیش کی،چار اسکولوں کے نام فہرست میں شامل
مرتضٰی اکثر
جموں حال ہی میں کئی سرکاری اسکولوں کا درجہ بڑھایا گیا ہے لیکن کئی اسکول ایسے بھی ہیں جنکا درجہ بڑھانا وقت کی ضرورت ہے اسی سلسلہ میں سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل مینڈھر سے تعلق رکھنے والے ماہر تعلیم ڈاکٹر شہزاد ملک نے یہاں اپنے ایک بیان میںکہا ہے کہ مینڈھر قصبہ کے کئی سرحدی اسکولوں کا درجہ سیاست کا شکا ر ہوا ہے ۔موصوف نے اسی سلسلہ میں ریاستی گورنر ستیہ پال ملک سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان علاقہ جات کی عوام کے مطالبات کا ازالہ کیا جائے جو اپنے علاقہ جات کے اسکولوں کے درجات کی خاطر احتجاج اور دھرنوں کا راستہ اختیار کرہے ہیں۔وہیں راج بھون میں ڈاکٹر شہزاد ملک نے ایک یاداشت پیش کرتے ہوئے یاداشت میں چار اسکولوں کے نام شامل کئے جن کا درجہ بڑھانا وقت کی ضرورت ہے جن میں ہائی اسکول پٹھانہ تیر جسے 1992ئ میں ہائی اسکول کا درجہ ملا تھا، ہائی اسکول سنگیوٹ 1949میں قائم ہوا، مڈل اسکول بہروٹ 1953میں قائم ہوا اور ہائی اسکول کسبلاڑی 1918میں قائم ہوا مڈل اسکول آڑی شامل ہیں۔وہیں ڈاکٹر شہزاد نے کہا کہ نذدیکی علاقہ جات میں ہائی اسکول اور ہائر اسکنڈری اسکول نہ ہونے کے کارن کئی والدین اپنے بچوں کو اور خصوصاً طالبات کودور نہیں بھیجنا چاہتے۔انہوں ریاستی گورنر پو زور دیتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں فوری فیصلہ لیا جائے۔