20 مئی 2018 میں چھت ا±ڑی تھی ابھی تک انتظامیہ بے خبر
مڈل سکول محلہ گیگیاں شاہپور درس گاہ نہیں زبح خانہ ہے : عوام شاہپور
ریاض ملک
منڈی – ضلع پونچھ کے سرحدی اور پسماندہ گاﺅں شاہپور میں مڈل سکول محلہ گیگیاں کی چھت20 مئی 2018 کو سخت آندھی کی نذر ہوگئی تھی مگر اج تک محکمہ تعلیم اس سے بے خبر ہے – اس سکول کی حالت نہائیت ہی خستہ ہے -جسکو لیکر عوام نے کہا کہ یہ سکول درسگاہ نہیں بلکہ ہمارے نونہالوں کے لئے ذبح خانہ تیار کیا گیا ہے جس میںنہ بیٹھے کے لئے کمرے، نہ ٹھہرنے کے لئے چھت بے سروسامان اس اسکول کے بچے دن بدن تعلیم سے کوسوں دور ہوتے جارہے ہیں – دور دراز کے اس اسکول میں آج بھی دو سے تین فِٹ برف موجود ہے -گرمائی تعطیلات والے اس سکول میں ایک طرف تو بچوں کو پانچ سے چھ فٹ برف میں بھی بچوں کو سکول جاناپڑتاہے لیکن ایک طرف تو سردیوں میں سکول کھلا رہنے کی وجہ سے بچوں کو سخت پریشانیاں اور دوسری جانب سکول کی نہائیت ہی خستہ حالت ہے – تمام کمرے ریزہ ریزہ ہوچکے ہیں ، ہر طرف سے پانی ہی پانی ،بڑی بڑی دراڑیں پلستر بالکل ختم ہوچکاہے – دوسری جانب نئی تعمیر شدہ عمارت کا ٹین بالکل چھت کے سمیت ہی ہوا سے اڑ گیا ہے – اس سلسلہ میں مقامی لوگوں نے کہا کہ مئی 2018 میں ٹین والی چھت اڑ گئی تھی ،کئی بار محکمہ تعلیم کے اعلی عہدداران ودیگر نمائندگان کے سامنے گزارشات کی لیکن کسی نے بھی اس غریب عوام کے بچوں کے ساتھ انصاف کا معاملہ کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی محکمہ کا کوئی فرد بھی ان غریبوں کا حال احوال پوچھنے تک آیا ۔اس سلسلہ میںمولوی شبیر احمد جوآئنٹ سیکرٹری علماءاسلام ،مولوی منیر حسین ،مولوی شمس الدین کھٹانہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف مرکزی سرکار اور گورنر انتظامیہ بچوں اور بچیوں کی تعلیم کو لیکر ہر ممکن کوششیں کررہی ہے لیکن دوسری جانب اس مڈل سکول کی حالت کو دیکھ کر لگتاہے کہ یہ لوگ ہندستان کے باشندہ ہی نہیں ہیں۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اور چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ اس سرحدی علاقہ کے بچوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایاجائے –