ہشت گردی کا دائرہ تنگ کرنے کے لئے سماجی ہم آہنگی ضروری: مودی

0
0

د
کانپور: 08 مارچ(یواین آئی) اپنے پارلیمانی حلقے وارانسی کے دورے کے بعد کانپور پہنچے وزیر اعظم نریندر مودی نے عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا دائرہ تنگ کرنے اور ان کے سرپرستوں کو سبق سکھانے کے لئے سماجی ہم آہنگی اور بھائی چارے کو قائم رکھنے کی سخت ضرورت ہے ۔ مسٹر مودی جمعہ کو کانپور کے ریلوے میدان میں منعقد ایک عوامی ریلی سے خطاب کررہے تھے ۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ کہ کچھ لوگ فضائیہ کے اسٹرائیک کو کمتر دکھانے کے لئے دن رات کوششیں کرر ہے ہیں۔ سیاسی مفاد کے لئے جس طرح کی بیان بازی کی جارہی ہے اس سے دشمن کو بل مل رہا ہے ۔ ایسی بات کرنے والے لوگوں کو شرم آنی چاہئے ۔ پاکستان کو جو پسند آئے ایسی باتیں ہندوستان میں بیٹھ کر کرنے والوں کو عوام معاف نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات تو آئیں گے اور چلے جائیں گے لیکن بے تکی بیان بازی کا فائدہ ملک کے دشمنوں کو نہ ملے یہ ذمہ داری ہر پارٹی کی ہے ۔ پاکستان پر پوری دنیا کا دبا¶ ہے ۔ دہشت گردی کے معاملے میں پڑوسی ملک رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے ۔ وہ اب کسی کو منھ دکھانے کے لائق نہیں رہ گیا ہے لیکن ہمارے لوگوں کے بیان پاکستان کو مدد فراہم کرر ہے ہیں۔ ان بیانوں کی بنیاد بنا کر وہ دنیا کے سامنے صفائی پیش کرتا گھوم رہا ہے ۔ یہ سخت گناہ کچھ پارٹیوں کے لیڈروں کے ذریعہ کیا جارہا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سرحد سے منصوبہ بند دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن لڑائی حکومت لڑ رہی ہے ۔ دہشت گرد اور اس کے آقا اپنا خاتمہ سامنے دیکھ رہے ہیں ان کے حواس باختہ ہیں۔ جس کا نتیجہ ہے کہ جمعرات کو جموں میں حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ دہشت گردوں کی بوکھلاہٹ فطری ہے ۔ ان کو پالنے پوسنے والوں کی بھوکھلاہٹ سامنے آئے گی۔ ایسے میں ملک کے ہر شہری کو محتاط رہتے ہوئے ملک کے تئیں اپنے فرض کو نبھانے کی ضرورت ہے ۔ لکھن¶ میں کشمیری نوجوانوں پر شر پسند عناصر کے ذریعہ کی گئی مارپیٹ کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ کچھ سماج دشمن عناصر لوگوں نے کچھ کشمیری نوجوانوں کے ساتھ ایسی حرکت کی ہے ۔ میں ایسے لوگوں کی بتا دینا چاہتا ہوں کہ جہاں بھی ایسی حرکت کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ ریاست کی یوگی حکومت سے ایسے لوگوں پر سخت کاروائی کر کے سخت پیغام دینے کی اپیل کی ۔ کانگریس، سماج وادی پارٹی(ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کا نام لئے بغیر انہوں نے طنز کسا“ اپنے بدعنوانی کو چھپانے ، خاندانی وراثت کو بچانے کے لئے “ مہا ملاوٹ” کی جارہی ہے ۔ ایسے لوگوں کا غریبوں، کسانوں کے مسائل اور کاروبار سے کچھ لینا دینا نہیں ہے ۔ مہا ملاوٹ کے اس کھیل میں دہشت گردی کے خلاف لڑائی لڑ رہے مودی ان کے آنکھوںمیں چبھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا“ جو جیلوں میں بند ہیں اور جنکا جیل جانا طے ہے سب ملک کر مودی کو اکھاڑنے میں مشغول ہیں ایسے لوگوں کے لئے غریب کسان مزدور صرف ووٹ کے لئے یاد آتے ہیں۔ مسٹر مودی نے کہا کہ اترپردیش کی ترقی، نظم ونسق میں بہتری اور گنگا کی صفائی میں پہلے کی حکومتوں نے کوئی دھیان نہیں دیا۔ گنگا میں گندا پانی بہتا رہا اور کروڑوں خرچ ہونے کے باوجود گنگا کی صورتحال میں کوئی تبدیلی دکھائی نہیں دی۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا گنگا کو صاف کرنے کے لئے سرکاری خزانے سے ہزروں کروڑ روپئے چلے گئے ۔ کس کی جیب میں چلے گئے ۔ پانی میں چلے گئے یا کسی کی پاکٹ میں چلے گئے ۔ تجوری تو خالی ہوگئی لیکن گنگا کی گندگی دور نہ ہوسکی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ سابقہ حکومت کی میعاد کار میں شام ڈھلتے ہی اترپرددیش میں ڈیڑھ لاکھ گھر اندھیرے میں ڈوب جاتے تھے ۔ سال 2014 میں مرکز میں بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد اجولا اسکیم کے تحت ریاست کے 75 لاکھ سے زیادہ گھرو ں میں بجلی کے مفت کنکشن فراہم کر کے غریبوں کے زندگی سے اندھیرا دور کیا گیا۔ ان میں ڈیڑھ لاکھ گھر اترپردیش میں تھے ۔ پہلے کی حکومتوں کی نیت غریبوں کا بھلا کرنے کی ہوتی تو یہ اندھیرا کب کا دور ہوچکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ نیت میں کھوٹ کی ایک اور مثال ہے کہ گنگا کو صاف کرنے کے لئے ہزاروں کروڑ روپئے پانی کی طرح خرچ کئے گئے مگر گنگا کی حالت میں کوئی تبدیلی نہ آئی۔ سال 2014 میں اترپردیش کے لوگوں نے انہیں کام کرنے کا موقع دیا جس کے بعد سے حالات تبدیل ہونا شروع ہوگئے ۔ مسٹر مودی نے کہا کہ اسکیم کے تحت 275 پروجکٹوں پر کام کیا جارہا ہے جن میں 50 سے زیادہ پروجکٹ یو پی میں ہورہے ہیں۔ پہلے کہا جاتا تھا کہ کانپور میں گنگا کی جو حالت ہے اسے بدل پانا ناممکن ہے مودی نے ناممکن کو ممکن بنایا ہے اس کے لئے ایک حکمت عملی کے تحت کام کیاگیا۔ گھروں اور کاروبار فیکٹریوں سے نکلنے والا گندا پانی نالے کے ذریعے گنگا میں گرتا تھا جس سے ٹریٹ کرنے کی مہم چلائی گئی ۔ ایشاءمیں سب سے بڑے سیسا مﺅ نالے کا پانی سیدھے گنگا میں گرنے سے روک گیا۔ جاج مﺅ واقع چمئی اکائیوں کا آلودہ پانی کو صاف کرنے کا کام آج سے شروع کیا گیا ہے گھاٹوں میں پھیلی گندگی کو دور کر کے خوبصورت بنانے کا کام کیا جارہا ہے ۔ نمامی گنگے پروجکٹ کے تحت ہر روز دو کروڑ لیٹر گندا پانی گنگا میں جانے سے روکا جا سکے گا۔ مسٹر مودی نے کہا“ سب کو معلوم ہے کہ سنگ بنیاد بھی ہم ہی رکھتے ہیں اور نقاب کشائی بھی ہم ہی کرتے ہیں” ریاست میں پرانی صنعتوں کا تحفظ کرنے کے ساتھ ساتھ نئے کاروبار کو بڑھوا دیا جارہا ہے ۔ دفاعی کاریڈور کا سب سے زیادہ فائدہ کانپور کو ملنے والا ہے ۔ ریاست کی یوگی حکومت نے سرمایہ کاری کو بڑھاوا دینے کے لئے انفرااسٹراکچر کو مضبوط کرنے کی سمت میں کام کیا ہے ۔ ایکسپریس وے کے جا ل بچھانے کے ساتھ ائیر پورٹ اور ریلوے لائن کو پختہ بنانے کی سمت میں قابل ذکر کام کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزموں پر نکیل کس کر نظم ونسق کو بہتر کرنے کا کام کیا گیا ہے ۔ میٹرو ریل کے توسیع سے شہری آمدورفت کو بہتر کیا جارہا ہے ۔ کانپور میٹرو سے سڑک آمدورفت میں بہتری آئے گی۔ لکھن¶ میٹرو کی 23 کلو میٹر پر محیط راستے پر آمد ورفت آج سے شروع ہوگئی ہے جبکہ دوسرے مرحلے کا افتتاح بھی آج ہی کیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آگرہ میں میٹرو ٹریک کا سنگ بنیاد رکھا ۔ مشرق کا مینچسٹر کہے جانے والے کانپور میں ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کے طرز زندگی میں بہتری آئے اس کے لئے پورے ملک میں 2022 تک ہر غریب کو چھت دینے کی سمت میں تیزی سے کام جاری ہے ۔ ملک میں وزیر اعظم آوا س یوجنا کے تحت دیڑھ کروڑ گھروں کی تعمیر کی جاچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی گذشتہ حکومت نے اس ضمن میں تساہلی برتی۔ سابقہ یوپی حکومت کو مرکزی حکومت کی جانب سے کئی خط لکھے گئے مگر اسے غریبوں کی کوئی پرواہ نہ تھی۔ ریاست کی کمان یوگی حکومت کی ہاتھوں میں آنے کے بعد اس کام میں تیزی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا 2022 سے پہلے ہر غریب کو چھت دینے کا وعدہ مودی حکومت پورا کرے گی۔ اس موقع پر رکن پارلیمان مرلی منوہر جوشی، اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے بھی عوامی ریلی سے خطاب کیا۔یواین آئی

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا