بڑھتی مہنگائی کو لگام دینے کی ضرورت

0
0

پہلے سے ہی عالمی وباءکرونا نے جہاں ایک طرف غریب و عام مزدور دیہاڑی دار کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ۔ وہیں آئے دنوں بڑھتی مہنگائی ، آشیاء، خوردنی میں اضافے سے غریب اور عام مزدور بے حد پریشان ہیں ۔ وباءکے دنوں میں بے روزگار ہوئے مزدور دیہاڑی دار لوگوںکے پاس جو بھی پونجی تھی وہ زندہ رہنے کی خاطر محض آشیاءخوردنی پر صرف ہو گئی تھی ۔ جبکہ اب لاک ڈاﺅن تو نہیں لیکن کرونا کا اثر تو ابھی نہیں گیا ۔ قرضے کے بوجھ تلے دبے پریشان حال لوگ اب مہنگائی کی مار کا رونا رو رہے ہیں ۔ جبکہ پٹرول و ڈئزل کی قیمتوں میں مزید اضافے کا سیدھا اثر بھی انہیں غریب لوگوں پر پڑتا ہے ، نجی بس سروس ہوں یا سرکاری کرائے اتنے بڑھا دئے ہیں کہ عام آدمی کیلئے سفر کرنا ہی مشکل ہو گیا ہے ۔ علاوہ ازیں کھانے پینے کی آشیاء، سبزی، دودھ کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں تو ایسے میں مزدور دیہاڑی دار کیلئے جینا بھی مشکل ہو رہا ہے ۔ جبکہ اس وقت ضرورت اس بات کی تھی کہ حکومت کی طرف سے کرونا کی مار سے مرے ان لوگوں کیلئے آسانیاں پیدا کی جاتیں ، قیمتوں پر کنٹرول کیا جاتا ۔ مزدور دیہاڑی دار و غریبی کی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے والے لوگ جو مہنگائی کا سب سے زیادہ خمیازہ بھگت رہے انہیں کیلئے کھانے پینے کی آشیائ، بالخصوص چینی ، آٹا ، چاول وغیرہ کو مفت مہیا کرویا جا تا ۔ اتنا ہی نہیں بلکہ سرکاری راشن کو کم از کم اتنا عرصہ مفت کیا جا تا جب تک کرونا کے ایام میں بے روزگار یا قرضدار ہوئے لوگوں کی کمر تھوڑی سیدھی ہوتی ۔ لیکن افسوس یہاں تو اس کے بالکل بر عکس ہو تا جا رہا ہے ۔ تاہم حکومت کو چاہئے کہ وہ اس طرف خصوصی توجہ دے ، بڑھتی مہنگائی کو قابو میں لائے تاکہ غریب عوام کو راحت مل سکیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا