ما ہ رمضان کے مقدس مہینے میں پانی جیسی بنیادی سہولت کیلئے عوام کا پریشان ہونا یہ متعلقہ محکمہ کی پیشانی پر بد نما داغ ہے ۔ آئے دنوں خبریں ملتی رہتی ہیں کہ مختلف علاقہ جات میں پانی کی پریشانی ہے ۔ جبکہ سراپا احتجاج لوگوں کا یہ بھی کہنا ہوتا ہے کہ ان علاقوں میں پانی کے قدرتی و دیگر زرائع کی کوئی کمی نہیں ۔ پانی موجود ہونے کے با وجود محکمہ کی عدم توجہی سے لوگوں کو پانی مہیا نہیں کروایا جا رہا ہے۔جس کو لیکر متعلقہ علاقہ جات کے لوگ محکمہ جل شکتی سے کا فی ناراض ہیں ۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مقامی پنچائتی نمائندگان بھی اپنے فرائض کو نبھانے میں کو تاہی برت رہے ہیں ۔ ماہ مقدس جیسے مہینے میں پانی کی فراہمی کو لیکر وہ بھی اپنی سیاسی روٹیاں سیکنے کا کام کر رہے ہیں ۔ جس کا فائدہ محکمہ والے برائے راست اٹھا تے ہیں ۔کیونکہ محکمہ والے کے رابطے زیادہ تر پنچائتی نمائدگان سے ہی ہوتے ہیں ۔ زمینی حقیقت کو لیکر ان سے اگر کوئی رابطہ کرتا بھی ہے تو کرسیوں پر براجمان آفسیران ان سنی کر دیتے ہیں ۔ جس کو لیکر عوام ماہ مقدس میں پانی کی وجہ سے بے حد پر یشان ہیں ۔ وہیں دوسری جانب مقامی عوام متعلقہ لائین مینوں سے بھی کافی حٖفا ہیں ۔ ان کا الزام ہے کہ ان لائین مینوں کو بھی ان کا فکر نہیں وہ بھی اپنے کام سے دور بھاگ رہے ہیں ۔ الغرض اس سب کا خمیازہ بیچارے عوام ماہ رمضان میں مسلسل بھگت رہے ہیں ۔ اس لئے عوام پریس کے ذریعہ محکمہ سے اپیل کر رہے ہیں کہ خد راہ ماہ رمضان میں عوام سے یہ نہ انصافیاں نہ کی جائیں ۔ محکمہ کو چاہئے کہ زمینی سطح پر عوام کی خبر گیری کیلئے ذیلی آفیسران کو بھیجا جائے جہاں کہیں بھی ان مقدس ایام میں پانی کی پریشانی ہے ان علاقہ جات میں پانی کی مثبت سپلائی مہیا کروائی جائے ، اور بالخصوص محکمہ کے اعلیٰ آفیسران پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ بذات خود زمینی سطح کا تمام مسائل کا جائزہ لیں ۔ عوام کو ان مقدس ایام میں صرف پنچائتی نمائندگان کے رحم و کرم پر نہ چھوڑیں بلکہ بذات خود بھی شکتی سے کام کریں ۔