ہمیں مینڈھر میں شراب خانے کے بجائے تعلیمی اداروے دیئے جائیں:مفتی محمد سلطان

0
0

عوام ہندو مسلم سکھ کسی بھی مذہب کے لوگوں کو شراب خانوں کی کوئی        ضرورت نہیں :ستیش کمار شرما

مینڈھر؍؍مرکزی جامع مسجد رضوان الایمان مینڈھر کے امام و خطیب مولانا مفتی محمدسلطان احمد نقشبندی کی قیادت میں ستیش کمار شرما، سنجیو کمار سینسی، سیتا رام کے علاوہ دیگر کئی سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے پریس کانفرنس کے دوران یک زباںہوکر کہاکہ ہم سب ہندو مسلم سکھ نے یہاں مینڈھر میں شراب کو بند کروایا تھا لیکن افسوس کا مقام یہ ہیکہ سرکار کی جانب سے اب دوبارہ شراب خانہ کھولنے کا حکم نامہ جاری کیاگیا ہے جو یہاں کی عوام ہندو مسلم سکھ کسی بھی مذہب کے لوگوں کو شراب خانوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ لہٰذا اگر سرکار جو خرچہ شراب خانے پہ کرنا چاہتی ہے وہ خرچہ کرکے یہاں کوئی اسکول کالج یا یونیورسٹی دی جائے جس سے یہاں کی آنے والی نسلوں کے مستقبل میں نکھار پیدا ہو۔ لہذا ہمیں شراب خانوں کی کوئی ضرورت نہیں۔ ان سب نے مینڈھر میں منشیات کے ناجائز استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئیکہاکہ منشیات کی اس بڑی لعنت ہے جس نے عوام کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ منشیات سے عام اور پرامن زندگی میں بگاڑ کے سوا کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔اس تناظر میں ہے، انہوں نے سب ڈویڑن مینڈھر میں شراب کی دوکانیں کھولنے کے حکم کو لیکر زور دیاکہ شراب انسانوں کی ذندگی کو تباہ و برباد کرتا ہے کہاکہ نوجوان نشے کی اس لت کا ذیادہ شکار ہوتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہمیں یہاں شراب کی دوکانیں نہیں بلکہ تعلیمی اداروں کی ضرورت ہے تعلیمی اداروں سے ہر چھوٹے بڑے ماں باپ اور کی پہچان ہوتی ہے لیکن شراب ایک ایسی خرابی کی جڑ ہے جو عقل کو کھو دیتا ہے انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ شراب کھولنے کے حکمنامے کو جلد واپس لیاجائے تاکہ ذندگی میں سکون و چین بحال رہ سکے۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا