تحصیل سرنکوٹ میں 5 مقامات پر اراضی دستیاب ہونے کے باوجود ضلع انتظامیہ جگہ کی تخصیص میں لیت ولعل سے کام لے رہی ہے
منظور حسین قادری
سرنکوٹ؍؍مرکزی حکومت کی طرف سیقبائلی طبقہ کے لئے دیے گئے اکلایہ ماڈل ریزیڈنشل اسکولز کا جموں وکشمیر میں باضابطہ تعمیری وتعلیمی کام شروع ہے وہیں سرنکوٹ کی شومی قسمت کہ ڈائریکٹر قابائلی امور جموں وکشمیر کے حکمنامہ زیر نمبر ڈی ٹی اے /پی ایل جی /53-172/2020/2352 تاریخ21 اگست 2020 کے مطابق تحصیل سرنکوٹ میں مرکزی حکومت کی طرف سے تفویض شدہ EMRS کے لئے کئی تعدادی سینکڑوں کنال اراضی ہونے کے باوجود تحصیلدار سرنکوٹ نے 5 مقامات پر اراضی کی نشاندہی کرکے ضلع انتظامیہ کے زیر غور لائی مگر تاہنوز سرنکوٹ EMRS تعمیراتی ڈھانچہ کیلئے جگہ مختص کرنے میں لیت ولعل سے کام لیا جارہا ہے جو کہ قبائلی طبقہ کے ساتھ بڑی بے انصافی ہے جس پر علاقائی سیاستدانوں سردمہری شکار ہیں اور عوام اپنے بچوں کے داخلہ فارم مہنڈر میں بھر رہے ہیں جبکہ گجر وبکروال بچوں کے لئے حکومت نے اقامتی سہولیات کے ساتھ مفت تعلیم وتربیت کا بندوبست کیا جو کہ پسماندہ طبقہ کو سماج وسوسائٹی میں مساوی بودوباش ,رہن سہن زندگی بسر کرنے کے لئے خوش آئند ہے آل گجر ویلفیئر اینڈ لٹریری سوسائٹی سرنکوٹ نے گونر انتظامیہ سے مانگ کی ہے کہ وقت ضائع کئے بغیر سرنکوٹ EMRS کا تعمیری کام شروع کیا جائے اور قبل ازیں بچوں کی تعلیم وتربیت کے لئے سرنکوٹ میں داخلہ فارم لئے جائیں اور تدریسی انتظامات کئے جائیں۔