جماعت کے رہنماو¿ں کو انتخابات کے وقت سیاسی انتقام کے طور پر گرفتار کیا: غلام محمد سروڑی

0
0

لازوال ڈیسک
جموں سابق وزیر اور نائب صدر جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی غلام محمد سروڑی نے جماعت کے رہنماو¿ں کی گرفتاری پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے وقت ان کی گرفتاریاں سیاسی انتقام ہیں ۔وہیں سروڑی نے ذرائع ابلاغ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی ایک تنظیم ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے سماجی خدمات اور مذہبی تعلیم کے شعبے میں کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اٹھایا جانے والا یہ قدم ہزار غریب طالب علموں کے مستقبل کو خطرہ ہے اور ان اسکولوں میں ملازمین کے روزگار کے مواقعے بھی خطرے میں ہیں ۔موصوف نے کہا کہ حکومت کواس فیصلے پر غور کرنی چاہیے جس سے معاشرے میں تقسیم اور تنہائی پیدہ ہوسکتی ہے۔سرووڑی نے کہا کہ اگر حکومت کے پاس جماعت کے کسی بھی رہنما کے بارے میں عسکریت پسند تنظیم سے وابستگی کا کوئی ثبوت ہے، تو انہیں قانون کے مطابق انفرادی طور پر پابندی لگانی چاہئے اور اس کے رہنماﺅں کی بڑے پیمانے پر گرفتاری کی بجائے قانونی طور پر کاروائی کی جانی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ 72 سالہ ڈاکٹر محمد اقبال ملک کی کوئی سرگرمی کبھی نہیں ملی ہے جو قومیت کے خلاف ہواور اسی طرح عبدالمجید شیخ اور غلام قادر بٹ تینوں کا تعلق کشتواڑ سے ہے نے اپنی خدمات سے ریٹائرڈ ہونے سے قبل کئی برسوں تک اساتذہ کی حیثیت سے دی اور خود کو مذہبی اور سماجی تعلیم کی خاطر وقف کیا۔سروڑی نے تینوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے گورنر ستیہ پال ملک پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جماعت کے رہنماﺅں کی گرفتاری کے احکامات پرغورکرنی چاہئے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا