ہندوستان میں مسلمان اور دیگر اقلیتیں بالکل بھی محفوظ نہیں: فاروق عبداللہ

0
0

سرینگرنیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان میں مسلمان اور دیگر اقلیتیں بالکل بھی محفوظ نہیں ہیں۔ بقول ان کے ملک کے حالات کسی بھی زاویئے سے ٹھیک نہیں، مرکز میں حکومت کی ناکامی کی وجہ سے ہوئی تنزلی کی برپائی کرنے کے لئے بھاجپا فرقہ پرستی پر مبنی اپنی سیاست کو مزید گھناونا بنارہی ہے۔ ان باتوں کا اظہار فاروق عبداللہ نے جمعرات کو پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں صوبائی سطح کے ایک غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں نائب صدر عمر عبداللہ، جنرل سکریٹری علی محمد ساگراور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی کے علاوہ زون صدور، ضلع صدور، انچارج کانسچونیز، خواتین اور یوتھ ونگ کے عہدیداران بھی موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس صدر نے کہا کہ ’کشمیر کے فدائی حملے میں 40اہلکار مارے گئے، ہر طرف سینہ کوبی کی جارہی ہے، کشمیریوں کو نشانہ بنایا جارہاہے، ذرائع ابلاغ میں ہاہاکار مچائی جارہی ہے، مرنے ، مارنے اور بدلہ لینے کی باتیں کی جارہی ہیں۔لیکن جب چھتیس گڑھ کے دانتے واڑا میں ایک ساتھ 75سی آر پی ایف اہلکار مارے گئے تب تو کسی نے بات نہیں کی؟ تب کسی نے سینہ کوبی نہیں کی، تب ذرائع ابلاغ میں کہیں ہاہا کار مچی نہ بحث و مباحثے ہوئے، تب کسی بھی طبقہ کے لوگوں کو نشانہ نہیں بنایا گیا، تب کسی کو سکول یا کالج سے نہیں نکالا نہیں گیا،ایسا کیوں؟ ‘۔ انہوں نے کہاکہ ’حالیہ حملہ کشمیر میں ہوا ،کیا اسی لئے کشمیریوں کو نشانہ بنایاجارہاہے؟ بھارت ایک طرف کشمیر کو اٹوٹ انگ گردانتا ہے اور دوسری طرف اسی اٹوٹ انگ کے عوام کو غیر جتلا رہا ہے۔ ہمارے ساتھ یہ ناانصافی کیوں؟ انہیں صاف کرنا چاہئے کہ آیا انہیں صرف جموں وکشمیر کی زمین سے مطلب یا پھر یہاں کے عوام بھی چاہئے‘۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ ’حکومت سازی میں ناکامی کے بعد بھاجپا نے اپنے سیاست مزید گندی کردی ہے، انتخابات فوائد کے لئے ان لوگوں نے ملک کی فضاءمیں فرقہ پرستی کا زہر گول دیا ہے۔ ہندوستان کے مسلمان اور دیگر اقلیتیں بالکل بھی محفوظ نہیں۔بھاجپا ہر ایک معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دیکر اپنے مقاصد حاصل کررہاہے ۔ بھارت کے عوام ان چالوں اور سازشوں کو سمجھ کر ملک کی سالمیت اور آزادی کو خطرے میں پڑنے سے روکنا چاہئے‘۔ فاروق عبداللہ نے کہاکہ میں اُن سیاسی رہنماﺅں، جماعتوں، دانشوروں ،صحافیوں اور دیگر شہریوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے کشمیریوں کے حق میں بات کی اور کشمیریوں کے ساتھ کھڑے رہے ، ان کی حفاظت کی اور انہیں پناہ دی۔جموں میں برپا ہوئے حالیہ ناخوشگوار واقعات کے دوران گورنر کے رول کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس صدر نے کہا کہ کاش گورنر صاحب راج بھون سے باہر نکل کر دیکھتے کہ کس طرح سے مٹھی بھر بلوائیوں کو امن و امان کی فضا تہس نہس کرنے کی اجازت دی گئی تھی اور کس طرح سے یہ چند امن دشمن عناصر کشمیریوں اور مسلمانوں کے جاں و مال کو نشانہ بنا رہے تھے۔ فاروق عبداللہ نے پارٹی کی جموں کی ٹیم کے رول کا سراہا اور ہماری پارٹی کے رضاکاروں نے نہ صرف کشمیریوں اور دیگر درماندہ لوگوں کا تحفظ یقینی بنایا بلکہ اُن کے قیام و طعام اور گھر روانگی اور دیگر سہولیات کے لئے دن رات کام کیا۔ انہوں نے پارٹی کی بانہال ٹیم کی طرف سے بانہال ریلوے سٹیشن پر جموںسے آرہے کشمیریوں کے کھانے پینے کے بندوبست کے اقدامات کو بھی سراہا اور کہا کہ عوام کے لئے ہر حال میں میسر رہنا نیشنل کانفرنس کا بنیادی اصول ہے اور نیشنل کانفرنس ہمیشہ اپنے سنہری اصولوں پر قائم و دائم رہے گی۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا