لازوال ڈیسک
رام بن؍؍11ویں زرعی مردم شماری (فیز-1) کے حوالے سے سال 2021-22 کے حوالے سے ایک تربیتی پروگرام کا انعقاد ضلع رام بن میں دفتر مالیاتی کمشنر (ریوریو) جموں و کشمیر کے ذریعے کیا گیا۔ ضلع رامبن کے تحصیلداروں، نائب تحصیلداروں، گرداوروں اور پٹواریوں سمیت سینکڑوں ریونیو افسران/ اہلکاروں نے تربیت میں حصہ لیا۔شروع میں فنانشل کمشنر (ریونیو) کے دفتر سے ڈپٹی ڈائریکٹر (پلاننگ) محمد فاروق شاہ نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور اسکیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس کے بعد تکنیکی ٹیم نے پاورپوائنٹ پریزنٹیشن (PPT) کی مدد سے اسکیم کی تمام تکنیکی خصوصیات کی وضاحت کی۔ٹریننگ میں بنیادی طور پر زرعی آپریشنل ہولڈرز کی تعداد، اس کی زمین کے استعمال، کرایہ داری کی حیثیت اور دستیاب آبپاشی کی سہولیات وغیرہ کے اعداد و شمار جمع کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔زرعی مردم شماری ایک سہ ماہی مردم شماری ہے جو پہلی بار حکومت ہند نے جموں و کشمیر سمیت پورے ملک میں سال 1970-71 میں شروع کی تھی۔ یہ مردم شماری مرحلہ وار کی جاتی ہے اور یہ تین مرحلوں پر مشتمل ہے۔ اسکیم کا پہلا مرحلہ مکمل گنتی کے مطالعہ پر مبنی ہے، جبکہ باقی دو مرحلے سروے کے مطالعہ پر مبنی ہیں۔اس اسکیم کا بنیادی مقصد ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں زرعی ہولڈنگ کے سائز اور آپریشنل ہولڈرز کی تعداد کے بارے میں جاننا ہے۔ زرعی مردم شماری ایک بڑا شماریاتی آپریشن ہے اور اس کے ذریعے جمع کی جانے والی معلومات قومی اور ریاستی / مرکز کے زیر انتظام دونوں سطحوں پر پالیسی سازوں کے لیے کافی اہم ہے۔11ویں زرعی مردم شماری 2021-22 میں ڈیٹا اکٹھا کرنے اور پھیلانے کا ایک نیا کورس تیار کیا جائے گا کیونکہ قلم اور کاغذ کے استعمال کے روایتی طریقہ کو اینڈرائیڈ ایپ اور ویب پر مبنی نظام سے بدل دیا جائے گا۔