بھاجپاکا ایجنڈا نافذ کررہے ہیں گورنر ستیہ پال ملک: محبوبہ مفتی
یواین آئی
سرینگرپی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ مرکزی حکومت گورنر ستیہ پال ملک کے ذریعے ریاست جموں وکشمیر میں بی جے پی کے ایجنڈے کو نافذ کراکے آگ کے ساتھ کھیل رہی ہے۔ سری نگر کے ہائی سیکورٹی زون میں واقع گپکار میں واقع اپنی رہائش گاہ پر بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ مرکزی حکومت گورنر ستیہ پال ملک کے ذریعے کچھ ایسے اقدام کرارہی ہے جن سے یہاں لوگوں کے جذبات مجروح ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ایک خفیہ ایجنڈے کے تحت جموں کشمیر کے مسلمانوں کو بے اختیار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور ریاست کے مسلم اکثریتی تشخص کو ختم کرنے کے لئے سازشیں رچائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو ایجنڈا ہم نے اپنے دور اقتدار میں بی جے پی کو عمل میں لانے کی اجازت نہیں دی اب وہ گورنر کے ذریعے اپنے ایجنڈے کو عمل میں لانے کی کوشش کررہی ہے۔ لداخ کو الگ انتظامی صوبہ کا درجہ دیے جانے کے حوالے سے محبوبہ نے کہا کہ انتظامیہ نے لیہہ میں مستقل طور پر ہیڈ کواٹر قائم کرنے سے کرگل کے ساتھ ناانصافی کی ہے بلکہ پیر پنچال اور چناب وادی کو بھی نظرانداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت نے انتظامیہ کو پہلے ہی وارننگ دی تھی کہ سیلکشن کی بنیادوں پر نئے صوبے بنانے کے برے نتائج بر آمد ہوں گے لیکن انتظامیہ نے ا س کے باوجود لداخ کو صوبے کا درجہ دے کر پیرپنچال اور چناب وادی کو نظر انداز کیا بلکہ لیہہ میں مستقل طور پر ہیڈ کواٹرس قائم کرکے کرگل کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا۔ کرگل کو امن کی آجگاہ قرار دیتے ہوئے محبوبہ نے کہا ‘کرگل کے لوگ امن پسند ہیں، انہوں نے آج تک کسی بھی مسئلے میں حصہ نہیں لیا لیکن آج اُن کو پشت بہ دیوار کیا جارہا ہے’۔ انہوں نے کہا کہ اگر پیرپنچال ور چناب وادی کو الگ صوبوں کے درجے نہیں دیے گئے تو وہاں بھی اسی نوعیت کی ایجی ٹیشن شروع ہونا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا ‘یہاں کے لوگوں کو الگ الگ حصوں اور ٹکڑوں میں بانٹا جارہا ہے، لوگوں کو فرقوں اور ذاتوں میں بانٹنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جس کو ہم کسی بھی قیمت پر نہیں ہونے دیں گے’۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ گورنر ہوش کے ناخن لے کر لداخ میں روٹیشنل بنیادوں پر ہیڈ کواٹر قائم کریں اور پیر پنچال اور چناب وادی کو بھی الگ صوبوں کا درجہ دیا جائے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جس طرح ریاست میں دربار مو ہوجاتا ہے اور چھ ماہ دربار سری نگر میں اور چھ ماہ جموں میں سجتا ہے اسی طرز پر لداخ میں بھی ہیڈ کواٹرس لیہہ اور کرگل میں قائم ہونے چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کا ایسا نہ کرنے سے لگتا ہے کہ ریاست کو الگ تھلگ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ افضل گورو کے باقیات کی واپسی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں محبوبہ نے کہا کہ پی ڈی پی افضل گورو کو پھانسی دینے کی حق میں نہیں تھی اور مرحوم مفتی نے اس سلسلے میں مرکزی حکومت کو مکتوب بھی روانہ کیا تھا۔ محبوبہ نے کہا کہ قومی شاہراہ بند رہنے سے یہاں مہنگائی بام عروج پر ہے۔ انہوں نے گورنر سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں اور اشیائے ضروریہ کو جہاز کے ذریعے سری نگر لانے کے انتظامات کئے جائیں۔