مودی حکومت کشمیر میں آخری جنگجو کو ہلاک کرنے کی سمت میں آگے بڑھ رہی ہے: رام مادھو
یواین آئی
جموں؍؍بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت وادی کشمیر میں آخری جنگجو کو ہلاک کرنے کی سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے نہ صرف ملک کی سیکورٹی بڑھائی ہے، بلکہ وادی میں جنگجویت پر بھی بریک لگائی ہے۔ رام مادھو نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو دروغ گو قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جماعتیں جب اقتدار میں ہوتی ہیں تو بھارت کے گیت گاتی ہیںلیکن جب ان کے پاس اقتدار نہیں ہوتا ہے تو علیحدگی پسندوں اور پاکستان کی بولی بولتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں جماعتیں جموں میں کانگریس کے ساتھ قبل از انتخابات گٹھ جوڑ کا ارادہ رکھتی ہیں۔ رام مادھو نے یہ باتیں منگل کے روز یہاں جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے دفتر پر پریس کانفرنس اور سینئر بھاجپا لیڈر کویندر گھپا کی رہائش گاہ پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا ’ہم نے دیش کی سیکورٹی بڑھائی ہے۔ وادی کشمیر میں کس طرح جنگجویت پر بریک لگائی گئی، آ پ یہ بخوبی جانتے ہیں۔ ہم آخری جنگجو کو ہلاک کرنے کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ ملک میں گذشتہ پانچ سال کے دوران ٹیرر کا ایک واقعہ بھی پیش نہیں آیا۔ ہم نے دیش کو سیکورٹی دی ہے۔ پہلے پاکستان سے جنگجو آکر ہمارے ملک میں جنگجویانہ کاروائی انجام دیتے تھے۔ گذشتہ پانچ برسوں کے دوران ہم وہاں گھس گئے اور ان کو سبق سکھاکر واپس آگئے۔ ہم نے سرجیکل سٹرائیک کرکے ان کو بتایا کہ مودی جی کی حکومت کے دوران کیا ہوسکتا ہے‘۔ انہوں نے کہا ’وادی کشمیر کی مرکزیت والی جماعتیں کبھی اِدھر تو کبھی اُدھر ہوتی ہیں۔ اقتدار میں ہوتے ہیں تو ہندوستان کی بات کرتے ہیں۔ اقتدار سے باہر ہوتے ہی علیحدگی پسندوں کی طرح بات کرتے ہیں۔ ان کا باشن بولتے ہیں۔ پاکستان کا باشن بولتے ہیں۔ ان طاقتوں کو آنے والے انتخابات میں سبق سکھانے کی کوششیں کی جائیں گی۔ ہمیں ریاست میں مودی جی کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر چلنے والی سرکار لانا ہے‘۔ رام مادھو نے پی ڈی پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ’ہم پی ڈی پی کے نئے اوتار سے حیران نہیں ہے۔ وہ ان کا حقیقی اوتار ہے۔ وہ کچھ وقت تک ہمارے ساتھ تھے۔ ہمیں امید تھی کہ وہ اپنے رویے میں تبدیلی لائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا‘۔ انہوں نے کہا ’جموں کے مفادات کی حفاظت صرف اور صرف بھاجپا کرسکتی ہے۔ کشمیریت کی مرکزیت والی سیاسی جماعتیں این سی اور پی ڈی پی یہاں کانگریس کے ساتھ قبل از انتخابات الائنس کا ارادہ رکھتی ہیں۔ کانگریس نے کل اشارہ دیا کہ وہ جموں میں بھی گٹھ بندھن کے لئے تیار ہے‘۔ رام مادھو نے کہا کہ ہم ریاست میں بار بار اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا ’جموں وکشمیر میں پارلیمنٹ اور اسمبلی کے انتخابات ایک ساتھ ہونے والے ہیں۔ ایک زمانہ تھا جب کہا جاتا تھا کہ بی جے پی جموں وکشمیر میں کبھی حکومت کا حصہ نہیں ہوگی۔ ہم ایک بار حکومت میں آئے، اب چھوڑنے کا من ہی نہیں ہے۔ بار بار آئیں گے‘۔ انہوں نے کہا ’ہمیں وادی اور لداخ میں بھی جماعت کو مضبوط بنانے کی کوششیں کرنی ہیں۔ ہم نے خطہ لداخ کو الگ صوبہ بنانے کا ایک غیرمعمولی کام کیا ہے۔ اب وہاں تیزی سے ترقی ہوگی۔ ہمیں خطہ لداخ کے لوگوں کا بھی ساتھ چاہیے۔ رہی بات وادی کشمیر کی، ہمیں وہاں ایسی صورتحال پیدا کرنی ہے جس میں ہندوستان کے ساتھ کھڑے لوگ ہی الیکشن جیتیں گے‘۔ انہوں نے مزید کہا ’گذشتہ انتخابات میں ہم نے پچیس نشستیں حاصل کی تھیں۔ ہمیں اس بار اس سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کے لئے کام کرنا ہے۔ جموں میں عوام ہمارے ساتھ ہے۔ ان کا آشرواد ہمیشہ ہمارے ساتھ رہا ہے۔ یہاں ہم نے پارلیمنٹ کی دونوں نشستیں جیتی تھیں۔ یہ جموں خطہ ہی تھا جہاں ہمیں 25 نشستیں حاصل ہوئی تھیں‘۔