پورے ملک میں پھیلے 740ایکلویہ اسکولوں کو نوودیہ اسکولوں کے مساوی ہی چلانے کا فیصلہ
موجودہ حکومت سماج کے نچلے طبقے تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے جنہیں گزشتہ 70 سال سے نظر انداز کیا گیا ہے
یواین آئی
نئی دہلی؍؍قبائلی امور کے مرکزی وزیر ارجن منڈا نے بدھ کے روز راجیہ سبھا میں کہا کہ حکومت قبائلی سماج کی ثقافت، تہذیب اور پہچان کو محفوظ رکھتے ہوئے اس کی مجموعی ترقی کے لیے پرعزم ہے۔ایوان میں تقریباً چار گھنٹے تک قبائلی وزارت کے بجٹ مختص کرنے پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر منڈا نے بجٹ میں کمی کے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کیا۔انہوں نے گزشتہ چھ مالی سالوں کی مختص رقم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں قبائلی وزارت کے اخراجات بجٹ کی مختص رقم سے 106 فیصد زیادہ رہے ہیں۔مسٹر منڈا نے کہا کہ موجودہ حکومت سماج کے نچلے طبقے تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے جنہیں گزشتہ 70 سال سے نظر انداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قبائلیوں سمیت سماج کے تمام محروم طبقات تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ مختلف فلاحی اسکیموں کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیرالہ سے لداخ تک اور اروناچل پردیش سے لکشدیپ اور انڈمان تک پھیلی قبائلی سماج کی فلاحی اسکیموں کو حکومت نے ترجیحی بنیادوں پر نافذ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے قبائلی معاشرے کی ثقافت، تہذیب اور شناخت کو پروان چڑھاتے ہوئے ان کی ہمہ گیر ترقی کا منصوبہ تیار کیا ہے۔مسٹر منڈا نے کہاکہ حکومت نے پورے ملک میں پھیلے 740ایکلویہ اسکولوں کو نوودیہ اسکولوں کے مساوی ہی چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایکلویہ رہائشی اسکولوں میں تمام طرح کی جدید سہولیات دستیاب کرائی جارہی ہے اور تقریباً 30لاکھ سے زیادہ قبائلی طلبا کو اسکالر شپ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان طلبا میں دسویں جماعت سے لیکر پی ایچ ڈی کرنے والے طلبا اور ہائر ایجوکیشن کے لئے بیرون ملک جانے والے طلبا بھی شامل ہیں۔قبائلی امور کے وزیر نے کہاکہ آزادی کے 75سال مکمل ہونے کے موقع پر نو ریاستوں میں قبائلی میوزیم قائم کئے جارہے ہیں۔ ان میوزیمیوں میں قبائلی سماج کی ثقافت، تہذیب اور پہچان محفوظ ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات دہائی سے قبائلی سماج کو سمھجانے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ قبائلی سماج کو سمجھنے کی کوشش کی جانی چاہئے۔ حکومت اسی بنیادی منتر کے ساتھ قبائلی سماج کے درمیان جارہی ہے اور ان کی ترقی کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ قبائلی سب پلان کے مجموعی مختص اخراجات کے لئے تمام ریاستوں کے وزرائے اعلی اور چیف سکریٹریوں کی میٹنگیں کی جارہی ہیں۔ حکومت قبائلی سماج کو مین اسٹرین میں لانے کی کوشش کررہی ہے جس میں تمام کے تعاون کی ضرورت ہے۔