پارٹی کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے کی شرکت
ناظم علی خان
مینڈھرڈاک بنگلہ مینڈھر میں کانگریس پارٹی کی ایک روزہ کنونشن منعقد ہوا جس کی صدارت ریاستی کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے کی۔اس موقعہ پر ان کے ہمراہ شکیل خان ، سابقہ منسٹرمولا رام،سابقہ ایم ایل اے سرنکوٹ چوہدری محمد اکرم،ضلع کانگریس صدر عبد الغنی چوہدری کے علاوہ کئی لیڈران موجود تھے۔اس موقعہ پر مقررین نے کارکنان پر زور دیا کہ وہ آنے و الے چناﺅ کیلئے تیار ہو جائیں اور پارٹی کو مرکز و ریاستی سطح پر مضبوط بنائیں۔اس دوران غلام احمد میر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ کے عوامی مسائل کو حل کیا جائے اور ان کے جذبات و احساسات کی قدر دانی ہو گی انھوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں کانگریس کو کامیاب بنانے کیلئے سخت کوششیں کی جائیں کیونکہ کانگریس پارٹی ہی ریاست کو ایک مستحکم و سیکولر حکومت فراہم کر سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اب مینڈھر سے کانگریس کا ایم ایل اے بنا کر اسمبلی میں بھیجو اور میں پھر پوری کیبنٹ لے کر مینڈھر میں آ کر ایک دربار لگاﺅں گا اور آپ کے تمام جائز مطالبات موقعہ پر ہی حل کئے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ اگر مرکز و ریاست میں کانگریس کی سرکار آتی ہے تو آپ لوگوں کو سب سے کم قیمت پر راشن دستیاب ہو گا۔انھوں نے سابقہ مخلوط سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سابقہ وزیر اعلی نے تمام راشن اپنے گھر پر جمع کر دیا ہے اور لوگوں کو نہیں دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ مرکزی وزیر اعلیٰ صرف اسٹیجوں پر تقریریں کرتے رہے اور لوگوں کو بیوقوف بناتے رہے ۔ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی آدمی کے کھاتے میں اگر پندرہ لاکھ روپے آئے ہیں تو مجھے بتاﺅ ،وہ کبھی بھی نہیں آنےو الے انھوں نے کہا کہ آپ کانگریس پارٹی کے ہاتھ مضبوط کرو اور انشاہ اللہ آپ کو سب کچھ ملے گا۔اس موقعہ پر دیگر لیڈران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مینڈھر کے اندر ترقیاتی کاموں کا نام و نشان ہی نہیں ہے جبکہ یہاں پانی،بجلی اور سڑکوں کی خستہ حالت ہے جبکہ مینڈھر ہستپال صرف نام کا ہے اور کسی بھی مریض کا یہاں علاج نہیں ہوتا اور لوگ علاج کروانے کیلئے ضلع سے باہر کیا ریاست سے بھی باہر جا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ چار سالوں کے اندر مینڈھر میں تریقاتی کاموں کا نام و نشان ہی نہیں ہوا اور صرف لیڈران لوگوں کو بیوقوف بناتے رہے۔