قبائلی نوجوانوں کی ہنر مندی کیلئے 10 کروڑ روپے مختص کئے جائیں گے ۰محکمہ ٹرانزٹ رہائش کو جولائی 2022 تک مکمل کرے گا
لازوال ڈیسک
جموں ؍؍چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج قبائلی امور کے محکمے کے کام کاج کا جائیزہ لینے کیلئے ایک میٹنگ کی صدارت کی ۔ میٹنگ میں محکمہ قبائلی امور کے انتظامی سیکرٹری ، محکمہ قبائلی امور کے ڈائریکٹر اور محکمہ کے متعلقہ افسران نے شرکت کی ۔ چیف سیکرٹری کو جموں وکشمیر میں ٹرانس انسان آبادی کے پہلے سروے کے نتائج سے آگاہ کیا گیا جس نے آبادی کے اس حصے کے مختلف سماجی و اقتصادی اشاریوں کو حاصل کیا ہے ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ قبائلی امور کے محکمے نے 2021-22 کے دوران فائدہ اٹھانے والوں کی فلاح و بہبود کیلئے مختلف اہم اقدامات کئے ہیں جن میں جنگلات کے حقوق کے قانون ، قبائلی سیاحتی گاؤں کی اسکیم ، کلسٹر قبائلی ماڈل گاؤں ، قبائلی صحت کے منصوبے اور ٹرانزٹ سہولیات کے نفاذ پر توجہ دی گئی ہے ۔ چیف سیکرٹری کو موبائل /انٹر نیٹ کنیکٹیویٹی کی کمی اور اونچی چراگاہوں اور ڈھوکوں پر صحت کی سہولیات کی محدود دستیابی کے بارے میں آگاہ کیا گیا ۔ چیف سیکرٹری نے محکمہ کو ہدایت دی کہ وہ6 ماہ کے اندر تمام قبائلی بستیوں کی موبائل اور انٹر نیٹ کوریج اس کے علاوہ خاص طور پر ڈھوک میں ٹیلی کنسلٹیشن طبی سہولیات کے قیام کو یقینی بنائے۔ انٹی گریٹڈ ولیج ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت قبائلی امور کا محکمہ قبائلی بستیوں میںصحت اور غذائیت ، پینے کے پانی اور صفائی ، تعلیم ، ذریعہ معاش ، بجلی کی فراہمی ، سڑک کنیکٹیویٹی اور موبائل اور انٹر نیٹ کمنیکٹیویٹی کے پیرا میٹرز کو بہتر بنانے کیلئے منصوبے شروع کر رہا ہے ۔ ڈاکٹر مہتا نے کمیونٹی کی ہمہ گیر ترقی پر زور دیا اور مقررہ وقت میں مکمل کئے جانے والے متعدد اقدامات کو شروع کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ مویشیوں کی ویکسی نیشن کو یقینی بنانے کے علاوہ آدھار کارڈ ، گولڈن ہیلتھ کارڈ ، بینک اکاؤنٹس کی سیچوریشن کیلئے بھر پور کوششیں کی جائیں گی ۔ چیف سیکرٹری کو اس پائلٹ پروجیکٹ کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا جس کے ذریعے جموں و کشمیر میں دو سالہ قبائلی تبدیلی میں مدد فراہم کی جائے گی ۔ چیف سیکرٹری نے ترجیحی طور پر گاڑیوں کے موڈ میں قومی شاہراہ کے ذریعے نقل مکانی کی سہولت فراہم کرتے ہوئے پروجیکٹ کا دائرہ کار وسیع کرنے کی ہدایت دی ۔ محکمہ سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ قبائلی ہیلپ لائین نمبر قائم کرے اور جولائی 2022 تک تمام 8 ٹرانزٹ رہائش گاہوں کی تکمیل کو یقینی بنائے اور اس مالی سال کے آخر تک 2 کو مکمل کیا جائے ۔ مزید براں ڈاکٹر مہتا نے یوتھ کلبوں کے نیٹ ورک کے ذریعے قبائلی نوجوانوں کو ہنر مندی کی ترجیح دینے کیلئے محکمے کو متاثر کیا اور مشن یوتھ سے کہا کہ وہ خصوصی طور پر قبائلی علاقوں کے اہل نوجوانوں کو روز گار کے مواقع فراہم کرے جس کیلئے 10 کروڑ روپے خصوصی طور پر مختص کئے جائیں گے ۔ محکمہ سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کو شامل کر کے قبائلی علاقوں میں سیاحت کو فروغ دے ۔ ہدف شدہ آبادی میں تعلیم کو فروغ دینے کیلئے محکمہ اننت ناگ ، کولگام ، گریز ، کوٹرانکا ، راجوری اور مہینڈھر میں ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول قائم کر رہا ہے جو اپریل 2022 سے کام شروع کریں گے ۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے قبائلی طلباء کو وظائف کی تقسیم کو ہموار کرنے کیلئے محکمانہ اسکالرشپ پورٹل کا بھی آغاز کیا ۔ پورٹل کے آغاز کے ساتھ ہی چیف سیکرٹری کے ذریعہ ڈی بی ٹی کے باوجود اہل استفادہ کنندگان کو 12 کروڑ روپے تقسیم کئے گئے ۔ محکمہ قبائلی برادری کے 2.02 لاکھ سے زیادہ طلباء کو اسکالر شپ فراہم کر رہا ہے ۔