جموں و کشمیر ترقی کی راہ پر گامزن

0
0

جموںوکشمیر کی دیہی اِقتصادیات ڈیر ی سیکٹر کے ذریعے سے ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے
2022 ء تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے وزیر اعظم کے خواب کو پورا کرنے کی طرف ایک قدم
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍2022تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے مقصد کے ساتھ ساتھ لوگوں کی سماجی و اِقتصادی حالت کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے حکومت جموںوکشمیر ڈیری ڈیولپمنٹ کے کئی سکیموں پر کام کر رہی ہے تاکہ دیہی معیشت کو فروغ دیا جاسکے اور معاش کو بہتر بنایا جاسکے۔ایک زرعی خطہ ہونے کے ناطے زراعتی شعبہ جموںوکشمیر کے جی ڈی پی میں 16.18فیصد کا حصہ ہے اور اِس کا 35 فیصد حصہ ڈیری سیکٹر کا ہے۔ڈیر ی شعبہ سب سے اہم شعبوں میں سے ایک ہے اور دیہی علاقوں میں رہنے والی آبادی اَپنی لائیو لی ہڈ کے لئے ڈیر ی اور مویشیوں پر انحصار کرتی ہے ۔لہٰذا جموںوکشمیر میں ڈیری سیکٹر کی پوزیشن کو بہتر بنانا لوگوں کی سماجی و اِقتصادی حالت بہتر بنانے کے لئے براہ راست متناسب ہے۔1970 ء میں ’’ آپریشن فلڈ‘‘ کے آغاز کے بعد سے، جس نے ہندوستان کو دودھ کی کمی والے ملک سے دُنیا کے سب سے بڑے دودھ پیدا کرنے والے ملک میں تبدیل کیا ہے ۔پورے ملک میں سفید اِنقلاب زور پکڑ رہا ہے اور جموںوکشمیر بھی اِس راہ پر گامزن ہے۔چھوٹے پیمانے کی پر ڈیری فارمنگ کے لئے راحت رسانی جموںوکشمیر میں زیادہ تر ڈیری پروڈیو سر چھوٹے مالک ہیں جن کے پاس 2-3 جانور ہیں جبکہ جموں وکشمیر یوٹی یومیہ 70 لاکھ لیٹر دودھ پیدا کر رہی ہے ۔حکومت نے پیداوار بڑھانے کے لئے ڈیر ی اَنٹرپرینیور شپ ڈیولپمنٹ سکیم ( ڈی اِی ڈی ایس ) جیسی کئی سکیمیں شروع کی ہیںجو چھوٹے ڈیری فارموں کے قیام پر مرکوز ہیں ۔ اِس سکیم میں دو گائیوں کے 15,000 ڈیری یونٹ جموں وکشمیر کے لئے خصوصی پیکیج کے طور پر تقسیم کئے جائیں گے ۔حکومت کوآپریٹیوز پر بھی کام کر رہی ہے کیوں کہ یہ جموں وکشمیرمِلک پروڈیو سر کوآپریٹیو لمٹیڈ ( جے کے ایم پی سی ایل ) کے ساتھ دودھ کی پیداوار کو منافع بخش بنانے میں مدد کرتی ہے۔دودھ کی پیداوار کی 50,000 ایل پی ڈی سے 3لاکھ ایل پی ڈی تک صلاحیت بڑھانے کے لئے بھی کام کر رہی ہے۔اِنٹگریٹیڈ ڈیری ڈیولپمنٹ سکیم ( آئی ڈی ڈی ایس ) ایک اور سکیم ہے جو نہ صرف مالی اِمداد فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرتی ہے بلکہ دُودھ بنانے والی مشین ، بلک دودھ کولنگ یونٹ 50فیصد سبسڈی پر ، پنیر بنانے کی مشین ، کھویا بنانے ، دہی بنانے ، آئس کریم بنانے والی مشین ، مکھن اور گھی بنانے والی مشین ، دودھ کی وین ، دودھ کی اے ٹی ایم اور ڈی جی سیٹ ، کریم فراہم کرکے ڈیری پروڈیو سر کی مدد کرتی ہے ۔ دیگر سکیمیں:۔مرکزی حکومت کی کئی سکیمیں بھی عملائی جارہی ہیں جس میں نیشنل لائیو سٹاک مشن ، لائیو سٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول ،راشٹریہ گوکل مشن ( آر جی ایم ) ، مویشیوں کے کسانوں کے لئے کسان کریڈٹ کارڈ ( کے سی سی )،ڈیر ترقی کے لئے قومی پروگرام وغیر ہ شامل ہیں ۔
پہلا ملک ولیج:۔جموںوکشمیر اِنتظامیہ نے رِیاسی ضلع میں جیر ی بستی کو جموںوکشمیر یوٹی کا پہلا ’’ مِلک وِلیج ‘‘ قرار دیا ہے اور اِس بستی کے لئے مربوط ڈیری ڈیولپمنٹ سکیم ( آئی ڈی ڈی ایس ) کے تحت مزید 57 ڈیری فارموں کو منظوری دی ہے۔حکومت مویشیوں کی جینیاتی اَپ گریڈیشن ، مویشیوں کو شامل کرنے، چارے کی ترقی ،دودھ کی خریداری اور پروسسنگ اور صحت کوریج اور رِسک مینجمنٹ مختلف اِنٹرونشنوں کو دیکھ رہی ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی قیادت میں جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کسانوں کے حالات کو بہتر بنانے ، ان کی آمدنی میں اِضافہ کرنے اور 2022ء تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے خواب کوپور ا کرنے کے لئے اَنتھک محنت کر رہی ہے۔کامیابی کی داستانیں رقم کرنا:جموں صوبہ کے ضلع رام بن سے تعلق رکھنے والے منظور احمد خشک میوہ جات کی دُکان چلانے سے ڈیری کاروبار میں منتقل ہوگئے ۔ احمد روزانہ تقریباً 200 لیٹر دُودھ فروخت کرتا ہے ۔ ان کا ایک کاروباری بننے کا خواب اینمل ہسبنڈری ڈیپارٹمنٹ رام بن کی رہنمائی سے پورا ہوا۔محکمہ نے اُسے اَپنے ڈیری فارم کو سنبھالنے کے لئے سائنسی خطوط پر رہنمائی کی پیشکش کی۔ بنکوٹ،بانہال میں اَپنے ڈیری فارم میں چار گائیوں سے شروعات کی لیکن اینمل ہسبنڈری ڈیپارٹمنٹ کی مدد سے اِنٹگریٹیڈ ڈیری ڈیولپمنٹ سکیم ( آئی ڈی ڈی ایس) کے تحت اِن کے فارم میں اَب یہ تعداد 20تک پہنچ گئی ہے ۔زرعی پس منظر کے حامل کنبے سے تعلق رکھنے والی آسیہ بشیر کو شروع میں ایک کاروبار بننے کا خیال تھا اور وہ اَپنے کنبے کی مالی مدد کرتی ہے۔آسیہ نے کشمیر کے جنوبی ضلع شوپیان میں محکمہ کی مربوط ڈیری ڈیولپمنٹ سکیم ( آئی ڈی ڈی ایس) کے تحت ایک ڈیری فارم قائم کیا۔شوپیان کے گائوں چیراتھ کی باشندہ آسیہ 12گائیوں پر کامیابی سی اَپنا فارم چلا رہی ہے جن میں سے 6 گائیں دُودھ دے رہی ہیں ۔ان کے مطابق جموں وکشمیر مِلک پروڈیو سر کوآپریٹیو کے ذریعے روزانہ 90 سے 100 لیٹر دودھ فروخت کرنے کے قابل ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا