امیت شاہ نے خواتین ریزرویشن بل کو متعارف کرانے کے پی ایم مودی کے تاریخی قدم کی ستائش کی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے خواتین ریزرویشن بل کو متعارف کرانے کے پی ایم مودی کے تاریخی قدم کی ستائش کی۔انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ وزیر اعظم مودی نے خواتین کے حقوق اوران کے احترام کو بڑھانے کے لیے بھی کام کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس بل کو ‘ ناری شکتی وندن ایکٹ ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ شاہ نے ملک کی خواتین کو ان کے حقوق دلانے کے لیے مودی جی کا شکریہ ادا کیا۔ شاہ نے کہا کہ یہ بل خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے مزیدکہا کہبرسوںسے زیر التواء یہ بل جیسے ہی قانون بنتا ہے، 543 رکنی لوک سبھا میں خواتین ارکان کی موجودہ تعداد 82 سے بڑھ کر 181 ہو جائے گی۔ اس کی منظوری کے بعد اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد نشستیں مختص ہو جائیں گی۔دریں اثنا، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف ادھیر رنجن چودھری نے ایوان کو بتایا کہ یو پی اے کی طرف سے پیش کیا گیا پرانا خواتین ریزرویشن بل ابھی تک ایوان میں زیر التوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پرانے بل کو لوک سبھا نے منظوری دے دی ہے۔ اس جھوٹے دعوے کو بے نقاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے ادھیر رنجن چودھری سے کہا کہ وہ خواتین کے ریزرویشن بل سے متعلق اپنے حقائق سے متعلق غلط بیانات کو واضح کریں۔ شاہ نے ایوان میں واضح کیا کہ ، ادھیر رنجن چودھری نے حقائق سے کھیلتے ہوئے دو غلط بیانات دیے ہیں۔ واضح رہے مودی جی کی دور اندیشی اور شاہ کی پالیسیوں کے تحت، ‘ ناری شکتی وندن ایکٹ ‘ بل کو پیر کو کابینہ نے منظوری دے دی۔ فی الحال بل میں 15 سال کے لیے ریزرویشن کا پرووژن ہے اور اس میں توسیع کا حق پارلیمنٹ کو ہوگا۔شاہ نے اس سلسلے میںکہاکہ مودی حکومت کی جانب سے خواتین کی زیر قیادت ترقی کے عزم کو عملی جامہ پہنانے کے لیے متعارف کرائے گئے اس بل کا مقصد لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کی شرکت کو بڑھانا ہے۔ اس تاریخی تبدیلی سے خواتین کی فعال سیاست میں شمولیت بڑھے گی۔ ’ ناری شکتی وندن ایکٹ ‘ کے قانون بنتے ہی ایک طرف جمہوریت مضبوط ہوگی تو دوسری طرف خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم بھی ثابت ہوگا۔