ہیلو! میں اعتکاف میں ہوں

0
0

 

آصف پلاسٹک والا
ربانی ٹاور،مدنپورہ، ممبئی

9323793996

 

رمضان کے آخری عشرے بیس روزے کو سورج غروب ہونے سے پہلے اعتکاف شروع کیا جاتا ہے اور عید کا چاند نظر آنے تک جاری رہتا ہے۔ محلے میں اگر ایک شخص بھی اعتکاف کرے تو سب کے ساقط ہوجائے گی۔ اعتکاف میں انسان دنیاوی مشاغل چھوڑ کر اللہ تعالیٰ کے در مسجد کا رُخ کرنا ہے مگر دیکھنے کو ملتا ہے کہ اعتکاف میں بیٹھنے والے حضرات اپنے ساتھ موبائل فون لے کر آتے ہےں۔ وقفہ وقفہ فون سے گھر پر بات کرتے ہےں، کاروباری حضرات بازار کا بھاﺅ پیسہ لین دین کی باتیں اعتکاف میںمسجد سے باہر نکل نہیں سکتے تو دوستوں کو ملنے کے لےے مسجد میں بلا لیتے ہےں جب دیکھو موبائل فون سے کسی نہ کسی سے باتیں کرتے نظر آتے ہےں۔نوجوان بچّے گروپ بنا کر اعتکاف میں بیٹھتے ہیں عبادت کرنے کے بجائے موبائیل فون پر انٹر نیٹ،فیس بک ، ویڈیو کال، واٹس آپ پر لگے رہتے ہیں یہی انکی عبادت ہوتی ہے۔نوجوان بچے اعتکاف کا بول کر موبائیل سے پب جی گیم گروپ بنا کر کھیل رہے ہیں۔والدین سمجھ رہے ہیں بچہ عبادت کر رہا ہے۔پہلے کے زمانے میں مسجد کے چار کونے میں چار حضرات بیٹھتے تھے صرف اور صرف تلاوت کرتے تھے ایسا لگتا تھا فرشتے اعتکاف میں بیٹھے ہیں اور آج ۰۴ لوگ بیٹھتے ہیں مگر وہ بات نہیں ائیر کنڈیشن میں آرام کرتے ہیں پہلے مساجد کچی تھی تلاوت پکی اب مساجد پکّی ہے تلاوت کچی اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق اعتکاف میں ہزار مہینوں یعنی 83سال کی عبادت سے بھی زیادہ بہتر ہے اعتکاف کی قدر کریں۔ جو حضرات اعتکاف میں بیٹھنے جارہے ہیں اگر دل سے تلاوت کر رہے ہیں تو ٹھیک اگر موبائیل فون لے کر دنیاوی کام کرنا ہے تو گھر پربرائے مہربانی بیٹھے رہے ۔

 

 

 

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا