ہڑتال ختم:جدوجہدکااگلامرحلہ20دسمبرسے،بلاک سطح پراحتجاج ہوگا

0
0

جموں و کشمیر کی انتظامیہ اور مرکزی حکومت کو دیہی عوام کیساتھ کوئی سروکار نہیں : انیل شرما
لازوال ڈیسک

جموں؍؍آل جموں و کشمیر پنچایت کانفرنس (اے جے کے پی سی) کے ذریعہ منگل کے روز اپنے صدر انیل شرما کی سربراہی میں شروع کی گئی 168 گھنٹے طویل بھوک ہڑتال جموں و کشمیر کے مختلف حصوں سے 300 سے زائد سرپنچوں کی حراست کے ساتھ ختم ہوگئی۔منتخب پنچایت ممبروں کے بارے میں مرکزی حکومت اور جے اینڈ کے انتظامیہ کے لاتعلق اور غیر حساس رویے پر دباو ڈالتے ہوئے ، جے جے پی سی نے دوسرے مرحلے کے احتجاج کا بھی اعلان کیا جس کے تحت پنچایت ممبران 20 دسمبر سے 30 دسمبر تک جموں وکشمیر میں بلاک سطح پر احتجاج کریں گے۔بھوک ہڑتال کے آخری دن ، ڈائریکٹر رورل ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ (آر ڈی ڈی) جموں ، سدرشن کمار نے بھوک ہڑتال کی جگہ کا دورہ کیا اور اے جے کے پی سی ممبران کے مختلف مطالبات سنے۔بات چیت کے دوران ، ڈائریکٹر نے کہا کہ جے جے پی سی کے ذریعہ اٹھائے جانے والے تمام بڑے مطالبات کو پورا کرنا ان کی اہلیت سے بالاتر ہے اور وہ اس معاملے کو اعلی حکام کے پاس اٹھائیں گے۔ ڈائریکٹر آر ڈی ڈی کی بے بسی پر مشتعل ، احتجاج کرنے والے سرپنچوں نے ٹریفک کو روکنے کے لئے مصروف تاوی پل کی طرف مارچ کیا۔سرپنچوں میں پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی نفری سے ہاتھا پائی ہوئی تھی جس نے انہیں توی پل کی طرف مارچ کرنے سے روکنے کی کوشش کی۔ اس عمل میں ، پولیس اہلکاروں نے 300 سے زائد سرپنچوں کو حراست میں لیا اور انہیں ڈسٹرکٹ پولیس لائنز (ڈی پی ایل) میں منتقل کردیا۔ بعدازاں ، انہیں ضمانت پر پولیس کی تحویل سے رہا کیا گیا۔اس سے قبل ، جے اینڈ کے پنچایت کانفرنس کے صدرانیل شرما اور جتیندرشرماجو168گھنٹے سے بھوک ہڑتال پرتھے‘جوس پیش کیاگیااورہڑتال ختم کی گئی۔احتجاج کرنے والے سرپنچوں سے خطاب کرتے ہوئے شرما نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ حقیقی امور کا سامنا کرنے کی پرواہ کیے بغیر صرف پنچایت ممبروں کو زبانی جمع خرچی سے بہلارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی انتظامیہ اور مرکزی حکومت کو دیہی عوام کیساتھ کوئی سروکار نہیں ہے کیونکہ وہ بار بار درخواستوں کے باوجود ایک ہزار کروڑ روپئے کی منریگا واجبات کو ختم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکز نریگا اسکیم کے تحت تمام ذمہ داریوں کو فوری طور پر ختم کرے اور جموں و کشمیر میں سرپنچوں اور پنچوں کے دیگر حقیقی مطالبات کو بلا تاخیر پورا کرے۔انہوں نے پنچایت رہنماؤں کو مناسب حفاظتی احاطہ اور ان کے ماہانہ اعزاز کو ایک قابل احترام اور معقول رقم میں بڑھانے کا مطالبہ کیا۔سینئر رہنما نے دوسرے مرحلے کے احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ، "جموں و کشمیر انتظامیہ اور مرکزی حکومت کو گہری نیند سے نکالنے کے لئے سرپنچ اور پنچ حضرات 20 دسمبر سے 30 دسمبر تک بلاک سطح احتجاج کریں گے۔ ہمارے سرپنچ اور پنچ 2 جنوری سے 12 جنوری 2020 تک اپنے اپنے ڈپٹی کمشنرز کو یادداشتیں پیش کروائیں گے‘‘۔”یہاں تک کہ اگر حکومت دیہی عوام اور منتخب پنچایت ممبروں کے حقیقی مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ، تو ہم مارچ کے مہینے میں سول سکریٹریٹ کا گھیراؤ کریں گے۔ ہماری جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک دیہی عوام اور پنچایت ممبران کو انصاف نہیں مل جاتا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا