ہندوستان میں مسلمانوں کا جان و مال اور عزت و آبرو محفوظ نہیں

0
73

مسلم امہ خارجی اور داخلی سطح پر ان گنت مسائل اور مشکلات سے دوچار : میرواعظ عمر فاروق
یواین آئی

سرینگر؍؍ حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میرواعظ مولوی عمر فاروق نے کہا کہ موجودہ دور میں جبکہ مسلم امہ خارجی اور داخلی سطح پر ان گنت مسائل اور مشکلات سے دوچار ہیں اور اسلام کے آفاقی نظام حیات کو دنیا کے سامنے غلط رنگ میں پیش کرنے کی استعماری سازشیں پوری شدت سے جاری ہیں ایسے میں سیرت نبوی (ص) کو زندگی کے ہر شعبے میں رہنما بنا کر ہی ملت کی شیرازہ بندی کا کٹھن مرحلہ طے کیا جاسکتا ہے ۔ میرواعظ نے ان باتوں کا اظہار سرور کائنات فخر موجودات حضرت محمد مصطفی (ص) کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے سیرتی مجالس کے انعقاد کے سلسلے میں یہاں تاریخی میرواعظ منزل میں عوامی مجلس عمل جموںوکشمیر کے زیر اہتمام ایک پرو قار سیرتی تقریب میں پیغمبر اسلام (ص) کی ذات اقدس کے انسانیت ساز پہلوئوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کیا۔ سیرتی تقریب میں صدارت کے فرائض عوامی مجلس عمل کے سربراہ اور متحدہ مجلس علماء کے امیر میرواعظ نے انجام دئے جبکہ وادی کے جن جید علمائے کرام ، مفکرین حضرات ، مذہبی و سیاسی رہنمائوں نے سیرت نبوی (ص) کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی۔ میرواعظ نے مقامی ،برصغیر اور عالم اسلام کی موجودہ تکلیف دہ صورتحال اور اسلام اور مسلمانوںکو درپیش مسائل پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے عالم اسلام کی سب سے بڑی تنظیم او آئی سی اور خاص طور پر تین بڑے اسلامی ملکوں، سعودی عرب، پاکستان اور ایران سے اپیل کی کہ وہ امت اسلامیہ کو درپیش مسائل کے حل اور موجودہ بحران سے نکالنے کے لئے اپنا کلیدی اور رہنمایانہ کردار ادا کریں۔ میرواعظ نے کہا کہ بھارت کے مسلمان اور اقلیت بھی طرح طرح کے سماجی اور سیاسی مسائل سے دوچار ہیں ، بابری مسجد کی شہادت کو آج 25 سال گزرنے کے باوجود آج تک مسلمانوںکو نہ تو انصاف ملا ہے اور نہ ہی بھارت میں ان کا جان و مال اور عزت و آبرو محفوظ ہے ۔ آئے روز ایک نہ دوسرے بہانے مسلمانوںکو چن چن کر قتل کیا جاتا ہے۔ ان کا دینی تشخص اور پرسنل لاء خطرے سے دوچار ہے اور خالص دینی، شرعی مسائل میں حکومت اور عدلیہ مداخلت کررہی ہے جو بیحد تشویشناک ہے ۔ اس سیرتی تقریب میں مولانا محمد عباس انصاری، محمد یاسین ملک، مولانا شوکت حسین کینگ، جماعت اسلامی جموںوکشمیر کے نذیر احمد رانا، سید علی شاہ گیلانی کی تحریک حریت جموںوکشمیر کے رفیق احمد اویسی ،انجمن حمایت الاسلام کے مولانا خورشید احمد قانون گو، انجمن تبلیغ الاسلام کے مولانا علی اکبر، کشمیر یورنیورسٹی کے ریسرچ اسکالر محمد نعیم، معروف نعت خواں میر شبیر احمد اور نصرت الاسلام کے مولانا ایم ایس رحمن شمس وغیرہ موجود تھے۔ میرواعظ نے جموںوکشمیر کی تازہ ترین صورتحال کو انتہائی پریشان کن دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے سب سے بڑے فوجی جمائو والے اس خطے میں گزشتہ تقریباً تین دہائیوں سے قتل و غارت گری ، مار دھاڑاور بنیادی انسانی حقوق کی پامالیاں پورے تسلسل کے ساتھ جاری ہے اور حکومت ہند کشمیریوں کی اپنی جدوجہد اور تحریک کو طاقت کے وحشیانہ استعمال سے کچلنے کے لئے وہ تمام حربے استعمال کررہی ہے جو کچھ اس کے بس میں ہے تاہم میرواعظ نے کہاکہ جموںوکشمیر کی تحریک یہاں کے لوگوں کے خون اور دل و دماغ میں رچ بس گئی ہے اور حکومت جس قدر طاقت کا استعمال کریگی اُسی شدت کے ساتھ عوام اور نوجوان تحریک کے ساتھ اپنی وابستگی کا مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ رواں تحریک آزادی جو بے مثال قربانیوں ، شہادتوں اور ہجرتوں سے لبریز ہے اور بلا امتیاز قیادت اور عوام نے جان و مال کا نذرانہ پیش کیا ہے اسے کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے دبائو اور مشکلات کے باوجود قیادت اور عوام کو ہر سطح پر استقامت اور یکسوئی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ میرواعظ نے سیرت رسول رحمت (ص) کے پیغام کو عملی زندگی میں اتارنے اور فرد و معاشرہ کی اصلاح کے لئے اسے مینارہ نور قرار دیتے ہوئے کہا کہ رسول رحمت (ص) کی سیرت پاک اور رہنمائی ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ میرواعظ نے بعض عناصر کی جانب سے مسلکی معاملات کو ہوا دیکر ملی اتحاد کو زک پہنچانے کی کوششوںکو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ ایسے نام نہاد علماء اور واعظین شعوری اور غیر شعوری طور پر دشمنوں کے ہاتھ مضبوط کررہے ہیں اور اس طرح رواں تحریک آزادی کو کمزور کرنے کی ایجنسیوں کے ایجنڈے کو بڑھاوا دینے کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ میرواعظ نے اعلان کیا کہ اس تمام تر صورتحال کے جائزے اور انسداد کے لئے عنقریب متحدہ مجلس علماء اور سرکردہ شخصیات کا ایک اجلاس طلب کیا جائے گا۔ سیرتی تقریب میں تقریر کرتے ہوئے محمد یاسین ملک نے موجودہ سیاسی اور تحریکی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قیادت کا موجودہ اتحاد دشمن کو ایک آنکھ نہیں بھا رہا ہے اور اس اتحاد کو توڑنے کے لئے ایجنسیاں متحرک ہو گئی ہیں لیکن ہم عہد کرتے ہیں کہ تحریک اور کشمیری عوام کے وسیع تر مفاد کو مد نظر رکھ کر اتحاد کے اس مشعل کو کسی قیمت پر بجھنے نہیں دیں گے اور نہ ہی اتحاد دشمن قوتوں کے عزائم کو کامیاب ہونے دیں گے۔ مولانا عباس انصاری نے رسول رحمت (ص) کی تعلیمات اور اسوئہ حسنہ کے کئی گوشوں کو اجاگر کرتے ہوئے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ نبی پاک (ص) کی تعلیمات اور ہدایات کو دینی اور دنیوی کامیابی کا نوید سمجھیں۔ اپنے خطابات میں مدعو مقررین حضرات نے پیغمبر اسلام (ص) کی ذات اقدس کے مثالی اسوئہ حسنہ کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پریشانیوں اور مشکلات کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ یہ امت اپنے مرکز سے دور ہوتی جارہی ہے ۔ رسول رحمت (ص) کی ذات کو اللہ تعالیٰ نے پوری امت کے ساتھ ساتھ ساری انسانیت کے لئے سرچشمہ ہدایت قرار دی ہے اور اسی ذات سے عقیدت و محبت اور اس کے اسوئہ حسنہ کی پیروی کو اللہ کی خوشنودی کا بنیادی محور قرار دیا ہے اور آج اگر یہ امت جس کو ساری بنی نوع انسان کی رہنمائی کے خلعت فاخرہ سے سرفراز کیا گیا ہے۔ غیروں کے رحم و کرم پر ٹکی ہوئی ہے تو اس کی سب سے بڑی وجہ ذات رسول رحمت(ص) سے دوری اور اسلام کے آفاقی پیغام سے چشم پوشی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا