ہندوستانی ریلوے 300 کروڑ ٹن مال کی نقل و حمل کی صلاحیت حاصل کرے گا

0
0

ریل نیٹ ورک کی برقی کاری سے مال برداری کی نقل و حمل سستی ہوگی اور ماحولیاتی تحفظ میں بھی مدد ملے گی:اشونی ویشنو
یواین آئی

بادام پہاڑ (اوڈیشہ)؍؍ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے منگل کو کہا کہ ملک کی معیشت پانچ ٹریلین ڈالر یعنی 50 ٹریلین ڈالر سے زیادہ تک پہنچنے کے ساتھ ہی مال برداری کو دوگنا کرنے کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ہندوستانی ریلوے پٹریوں کی صلاحیت کو ترقی دے رہا ہے۔صدر دروپدی مرمو کے آبائی علاقے اوڈیشہ کے قبائلی اکثریتی میور بھنج ضلع کے ایک انتہائی پسماندہ شہر، بادام پہاڑ سے تین ریل خدمات کے آغاز کے موقع پر موجود ملک کے وزیر ریلوے، مواصلات، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی نے صحافیوں کو بتایا کہ ہندوستانی ریلوے وزیر اعظم نریندر مودی کے ویژن کے مطابق جہاں ایک طرف انتہائی پسماندہ اور قبائلی علاقوں میں کنیکٹیویٹی کو فروغ دینے کے لیے تیزی سے کام کر رہا ہے، وہیں دوسری طرف قدرتی معدنی وسائل اور دیگر سامان کی نقل و حمل کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے بھی کام کر رہا ہے۔وزیر ریلوے نے کہا کہ ہندوستانی معیشت اس وقت تقریباً چار ٹریلین ڈالر یعنی 40 کھرب ڈالر ہونے جا رہی ہے اور بہت جلد یہ 50 کھرب ڈالر ہو جائے گی۔ اس وقت ملک میں مال بردار نقل و حمل 400 کروڑ ٹن کا ہے جو 50 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی صورت میں دوگنا ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ایک ٹریلین ٹن مال کی نقل و حمل کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے کثیر جہتی کوششیں جاری ہیں اور ریلوے 300 کروڑ ٹن کی صلاحیت کو حاصل کرنے کے مشن پر کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ریل ٹرانسپورٹ کو بھی وسعت دینے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ اس سے ہندوستان کو بیرون ملک سے مزید ڈیزل خریدنے سے بچایا جاسکے گا۔ ریل نیٹ ورک کی برقی کاری سے مال برداری کی نقل و حمل سستی ہوگی اور ماحولیاتی تحفظ میں بھی مدد ملے گی۔بادام پہاڑ سے کیونجھر، بانگریپوسی سے گوروموہیسانی اور بڈھامرہ سے چکولیا تک تین نئی لائنیں بچھانے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ یہ تینوں لائنیں قبائلی پسماندہ علاقوں میں ترقی کی رفتار کو تیز کریں گی۔ ان نئی لائنوں پر تقریباً 4 سے 5 ہزار کروڑ روپے لاگت آئے گی اور اس سے ٹاٹا نگر سے اوڈیشہ اور آندھرا پردیش کی بندرگاہوں تک کنیکٹیوٹی آسان ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ان لائنوں کی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کر کے نیتی آیوگ کو غور کے لیے بھیج دی گئی ہے۔ اس کے بعد رپورٹ منظوری کے لیے کابینہ میں پیش کی جائے گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا