ہندوستانی جمہوریت گزشتہ دس برسوں کے سخت حملوں سے باہر نکلنا شروع ہوگئی ہے: راہل گاندھی

0
0

لازوال ڈیسک

واشنگٹن، //کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا

https://inc.in/

میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے مودی حکومت پر سیدھا حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے گزشتہ دس سالوں میں ہندوستانی جمہوریت پر جو حملے کیے ہیں، ان سے ہماری جمہوریت کمزور ہوئی ہے لیکن ہندوستانی جمہوریت اب آہستہ آہستہ بحال ہونے لگی ہے۔

مسٹر راہل گاندھی نے یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران ہندوستانی جمہوریت پر ہونے والے حملوں سے ہماری جمہوریت کافی کمزور ہوئی ہے، لیکن اب حالات بدلنے لگے ہیں اور جمہوریت اپنی سابقہ حالت میں واپس آنا شروع ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہندوستانی جمہوریت گزشتہ دس سالوں میں حملوں کی زد میں رہی ہے اور بہت کمزور ہوئی ہے لیکن اب یہ اپنی سابقہ ​​حالت میں واپس آ رہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ملک اپنے جمہوری نظام پر حملے کا جواب دے گا۔”

مودی حکومت پر ان کے خلاف اور کانگریس پارٹی کے ساتھ سختی برتنے کا الزام لگاتے ہوئے، انہوں نے کہا، "انتخابات سے ٹھیک پہلے ہمارے بینک اکاؤنٹس کو سیل کر دیا گیا تھا اور ہمارے بینک اکاؤنٹس منجمد ہونے کے بعد بھی ہم نے الیکشن لڑا تھا۔ مجھے ایسی کسی بھی جمہوریت کا علم نہیں ہے جہاں ایسا ہوتا ہے۔ الیکشن کے دوران ہمارے خزانچی نے کہا کہ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں۔ میں ہندوستانی تاریخ کا واحد شخص ہوں جسے ہتک عزت کے مقدمے میں جیل کی سزا ہوئی، میرے خلاف 20 مقدمات ہیں۔ ہمارے ایک وزیر اعلیٰ اس وقت جیل میں ہیں۔

مسٹر راہل گاندھی نے خواتین کے بارے میں کہا، "میرے خیال میں خواتین مردوں کے مقابلے قیادت کے لیے زیادہ موزوں ہیں۔ وہ زیادہ حساس اور دور اندیشی والی ہوتی ہیں۔

خواتین کا سیاست اور کاروبار میں زیادہ تعداد میں آنا ایک مثبت قدم ہے۔ اس پر کانگریس کے اندر اور ہمارے سیاسی نظام میں ہم نے پورا پنچایتی راج ایکٹ بنایا ہے اور اسمبلی میں خواتین کے ریزرویشن کی وکالت کی ہے اور اسی لیے میں اس پر پختہ یقین رکھتا ہوں۔

http://Lazawal.com

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا