صرف فارمل ڈریس پہننا ہوگا، احکامات پر عمل نہ ہوا تو ہوگی کارروائی
یواین آئی
شملہ؍؍ہماچل پردیش سکریٹریٹ سمیت سرکاری دفاتر میں اگر افسران اور ملازمین جینز، ٹی شرٹ یا دیگر غیر فارمل ڈریس پہن کر آتے ہیں تو ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ ریاستی ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں میں افسران اور ملازمین کو صرف فارمل ڈریس پہننا ہوگا۔اس کے علاوہ درجہ چہارم کے ملازمین کو یونیفارم پہن کر ہی دفتر آنا ہوگا۔ پرنسپل سکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن بھرت کھیڑا نے اس سلسلے میں ایک سرکلر جاری کیا ہے۔ سرکلر میں واضح کیا گیا ہے کہ ریاستی ہائی کورٹ نے سال 2017 میں اس سلسلے میں ہدایات جاری کی تھیں۔ اس کے بعد پرسونل ڈپارٹمنٹ نے تمام محکموں کو ہدایت نامہ تیار کر کے جاری کیا تھا، جس میں ڈریس کوڈ کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ اس میں واضح کیا گیا کہ سرکاری افسران اور ملازمین صرف مناسب، رسمی، صاف ستھرے اور اچھے لگنے والے اور صحیح رنگ کے کپڑے پہن کر ہی سرکاری دفتر آئیں گے۔ وہ ہائی کورٹ یا دیگر عدالتوں میں پیشی کے دوران فارمل اور صحیح طریقے کے کپڑے پہنیں گے۔تاہم اس سرکلر کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان ہدایات پر صحیح طریقے سے عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ یہی نہیں ریاست کے درجہ چہارم کے ملازمین بھی مناسب کپڑوں میں نہیں پہنچ رہے ہیں۔ ان کے لیے یونیفارم پہلے سے ہی طے ہے۔ افسران اور ملازمین کے لباس پہننے کا انداز بھی دفتر کی پیشہ ورانہ مہارت، سنجیدگی اور نظم و ضبط کی عکاسی کرتا ہے۔ ایسے میں ریاستی سکریٹریٹ کے تمام افسران اور ملازمین کو ان ہدایات پر عمل کرنا چاہیے۔ اگر اس سلسلے میں کوئی کوتاہی ہوئی تو انضباطی کارروائی کی جائے گی۔ کنڈکٹ رولز میں اس کا پروویڑن رکھنے کی بھی بات کی گئی۔