غیر متوقع موسم نے طویل خشک سالی کا سامنا کرنے والے سیب کے کاشتکاروں کو راحت پہنچائی
یواین آئی
نئی دہلی/ شملہ/ سری نگر/ دہرادون؍؍ہماچل پردیش، جموں کشمیر اور اتراکھنڈ میں اس سال کی پہلی برف باری ہوئی جبکہ مختلف مقامات پرخاص طور پر میدانی علاقوں میں بارش بھی ہوئی۔ہماچل پردیش میں کفری، نرکنڈہ اور منالی جیسے سیاحتی مقامات پر چار ماہ کی خشک سالی کے بعد سردیوں کے موسم میں پہلی برف باری ہو رہی ہے۔ نارکنڈہ میں آج صبح پانچ سینٹی میٹر برف باری ہوئی جبکہ مزید برفباری متوقع ہے۔ ڈلہوزی، منالی اور کفری میں ابتدائی طور پر ہلکی بارش ہوئی جو بعد میں برف میں تبدیل ہو گئی۔ شملہ اور گردونواح میں صبح کے وقت ہلکی بارش ہوئی۔ اونچائی والے علاقوں میں ابر آلود آسمان اور درمیانے درجے کی برفباری کی اطلاع ملی ہے۔ہندوستانی محکمہ موسمیات نے مختلف مقامات پر بارش ریکارڈ کی جس میں سلونی (چمبا) میں 25.2 ملی میٹر، منالی میں 12 ملی میٹر، پانڈوہ میں 5.5 ملی میٹر، سرہان (شملہ) میں 7 ملی میٹر، رام پور میں 9 ملی میٹر، ڈلہوزی میں 7 ملی میٹر، کلو کے بھونتر میں 8.2 ملی میٹر اور سیوباگ میں 8.8 ملی میٹر بارش ہوئی۔محکمہ موسمیات نے مختلف علاقوں میں نمایاں برفباری کی اطلاع دی ہے جس میں لاہول اسپتی کے کوکمسری میں 14 سینٹی میٹر، شملہ کے کھدرالہ میں 14 سینٹی میٹر، چمبا کے بھرمور میں 8.6 سینٹی میٹر، کنور کے سانگلہ میں 5 سینٹی میٹر، کوکسار میں 2.5 سینٹی میٹر، سمدھو میں 4.8 سینٹی میٹر برفباری ہوئی ہے۔منالی میں تازہ برف باری کی وجہ سے اٹل ٹنل روہتانگ کے لیے ٹریفک بند، اے ٹی آر کے جنوبی اور شمالی پورٹلز پر کافی برف باری ریکارڈ کی گئی۔ صبح کی بارش کے بعد شملہ کے اونچے علاقوں بشمول ڈوڈراکاور، ہٹو اور کھاراپتھر میں ہلکی سے درمیانی برف باری ہوئی۔غیر متوقع موسم نے طویل خشک سالی کا سامنا کرنے والے سیب کے کاشتکاروں کو راحت پہنچائی۔ نشیبی علاقوں میں بارش کے منتظر کسانوں نے آف سیزن بوائی میں تاخیر کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا، جس سے ربیع کی فصلیں جیسے گندم، سرسوں اور چنے پر اثر پڑے گا، جو پہلے ہی خشک سالی کی وجہ سے برباد ہو چکی تھیں۔