ہماری تحقیق اور نئے علم کی تخلیق کو اِنسانیت کے فائدے کیلئے وقف کیا جانا چاہیے:سنہا

0
0

کہا، وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان نے صحت شعبے میںتحقیق اور ترقی کی زبردست بہتری دیکھی ہے

لازوال ڈیسک

جموں؍؍لیفٹیننٹ گورنرمنوج سِنہا نے آج جموں یونیورسٹی میں’’اینڈوکرائنولوجی، میٹابولزم اینڈ ری پروڈکشن۔ ایکسپلورنگ نیو فرنٹیئرز‘‘ پر بین الاقوامی کانفرنس کا اِفتتاح کیا۔اُنہوں نے اَپنے خطاب میں جموں یونیورسٹی کے شعبہ زولوجی اور انڈین سوسائٹی فار کمپیریٹیو اینڈوکرائنولوجی کی جانب سے اینڈوکرائنولوجی اور دیگر اہم شعبوں میں جدید پیش رفت کو تلاش کرنے کی کوششوں کی ستائش کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے سماج کی فلاح و بہبود میں سائنسدانوں اور ماہرین تعلیم کے اہم کردار پر زور دیا اور بتایا کہ کس طرح ان کی بہترین کارکردگی ایک صحت مند معاشرے کو یقینی بنائے گی اور قوم کی تعمیر کے وسیع تر ویژن کو فروغ دے گی۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Manoj_Sinha

اُنہوں نے کہا کہ ہماری تحقیق اور نئے علم کی تخلیق کو اِنسانیت کے فائدے کے لئے وقف کیا جانا چاہیے۔اُنہوں نے کہا،’’ تناؤ حقیقی ہے اور تمام سائنسدانوں اور محققین کو دائمی طرز زندگی کی بیماریوں کی روکتھام اور اِنتظام کے لئے اہم دریافتیں تیار کرنے کے لئے تحقیق اوراِختراع کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیئے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے صحت شعبے میں تحقیق اور ترقی کی زبردست بہتری دیکھی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہندوستان نے جس طرح کووِڈ وبائی بیماری سے نمٹا اور ’’ویکسین میتری‘‘ کے ذریعے دنیا کی مدد کی وہ مثالی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ آج مختلف شعبوں میں ہندوستان کی اعلیٰ تحقیقی صلاحیتوں کو اَب دُنیا بھر میں تسلیم کیا اور سراہا جاتا ہے۔ اُنہوںنے کہا کہ روایتی نظام اور جدید اَدویات دونوں کے سائنسدان طرزِ زندگی کی بیماریوں ، ذہنی اور تولیدی صحت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے اِفتتاحی سیشن میںجموںوکشمیر یوٹی میں گزشتہ چند برسوں کے دوران مختلف شعبوں میں متعارف کی گئی سماجی و اِقتصادی اصلاحات کا اشتراک کیا۔اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں وزیر اعظم نریندر مودی نے امن، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، انٹرپرینیورشپ، دیرپا ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے انتھک کوششوں کے عزم کے ساتھ جموں و کشمیر کی تقدیر بدل دی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر یوٹی میں تعلیمی شعبے میں تبدیلی کی قیادت کرنے کے لئے جموں یونیورسٹی کی بھی ستائش کی۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کشمیر کے نجات دہندہ بریگیڈیئر راجندر سنگھ ، ایم وی سی (بعد از مرگ) کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ اُنہوں نے کانفرنس کی خلاصہ کتاب بھی جاری کی۔چار روزہ کانفرنس میں ہندوستان اور بیرون ملک سے تقریباً 150 شرکأ حصہ لے رہے ہیں جن میں میزورم، ناگالینڈ، تریپورہ، اروناچل پردیش، شمالی ریاستوں پنجاب، ہریانہ، جموں کشمیر، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، بنگال، چھتیس گڈھ، اُتر پردیش اور ہندوستان کی دیگر ریاستوں کی نمائندگی کرنے والی ہندوستان کی معروف یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں کے فیکلٹی، محققین اور طالب علم شامل ہیں جبکہ 6 بین الاقوامی مندوبین کینیڈا ، پرتگال، جاپان، بیلجیم ، امریکہ اور جرمنی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
اِس موقعہ پر وائس چانسلر جموںیونیورسٹی پروفیسر امیش رائے،صدر اِنڈین سوسائٹی فار کمپیریٹیو اینڈ و کرائنو لوجی پروفیسر بچن لال، پروفیسر سورج اونیپن یونیورسٹی آف ساسکیچوان کینیڈا، پروفیسر سیما لنگر ایچ او ڈی زولوجی (کانفرنس کی کنوینر)، سابق وائس چانسلروں، سائنسدان، محققین،سربراہان، فیکلٹی ممبران اور طلبأ موجود تھے۔

https://lazawal.com/?cat

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا