سرکاری کام کاج میں اے آئی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا وقت کی ضرورت: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج( ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کارکردگی اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کام کرنے والی حکومت میں مصنوعی ذہانت (AI) کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی ضرورت پر زوردیا۔یہاں سائوتھ بلاک میں وزیر اعظم کے دفتر کے عملے کے لیے منعقدہ AI پر ایک خصوصی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے،
https://www.drjitendrasingh.in/
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نظم و نسق میں انقلاب لانے، کارروائیوں کو ہموار کرنے، اور سرکاری محکموں میںفیصلہ سازی کے عمل کو بہتر بنانے میں اے آئی کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ سیشن، جس میں تمام سطحوں کے افسران کی شرکت دیکھی گئی — سیکشن افسران سے لے کر وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری سے لے کر مرکزی وزیر تک کے اندر درجہ بندی کی رکاوٹوں کو توڑنے کا ایک انوکھا مظاہرہ تھا، جس میں افسران ایک دوسرے کے ساتھ ایک جیسے جدید تصورات سیکھ رہے تھے۔
سیشن سے خطاب کرتے ہوئے، جس میں وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری مسٹر پی کے مشرا اور وزیر اعظم کے مشیر، مسٹر امیت کھرے، مسٹر ترون کپور اور دیگر سینئر افسران شامل تھے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ اے آئی کے پاس معمول کے کاموں کو خودکار کرنے کی طاقت ہے، جس سے حکومتی عہدیداروں کو حکمرانی کے مزید اسٹریٹجک شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کی آزادی ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اے آئی کس طرح صحت کی دیکھ بھال، زراعت اور عوامی خدمات کی فراہمی جیسے اہم شعبوں کو تبدیل کر سکتا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ سرکاری محکمے زیادہ موثر اور عوامی خدمات شہریوں کی ضروریات کے لیے زیادہ ذمہ دار ہوں۔
یہ سیشن مشن کرمایوگی کے تحت جاری ’’نیشنل لرننگ ویک‘‘کا حصہ تھا، جس کی سربراہی وزیر اعظم نریندر مودی نے کی ہے، جس کا مقصد سرکاری ملازمین کو جدید طرز حکمرانی کی پیچیدگیوں کو نیویگیٹ کرنے کے لیے درکار علم اور مہارت کے ساتھ بااختیار بنانا ہے۔ اس اقدام کی توجہ ایک زیادہ چست، شفاف اور موثر بیوروکریسی بنانے پر ہے، اور AI پر آج کا سیشن اس سمت میں ایک قدم تھا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشن کرمایوگی کے لیے وزیر اعظم کے وژن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف انفرادی افسران کی مہارتوں کو بڑھاتا ہے بلکہ ایک باہمی اور جامع سیکھنے کے ماحول کو بھی فروغ دیتا ہے، جہاں روایتی درجہ بندی اجتماعی سیکھنے اور ترقی کے حق میں تحلیل ہو جاتی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے AI کو ذمہ داری کے ساتھ تعینات کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا، خاص طور پر حکومتی کام کاج کے حساس علاقوں میں ڈیٹا کی رازداری کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر نے کہا، جبکہ AI میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کی بے پناہ صلاحیت ہے، اسے رازداری اور ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے احتیاط کے ساتھ لاگو کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ AI سسٹمز کو سائبر خطرات اور غیر مجاز رسائی سے بچانے کے لیے مضبوط حفاظتی اقدامات ضروری ہیں۔ انہوں نے AI کے استعمال میں اخلاقی تحفظات کی طرف بھی توجہ دلائی، اس بات پر زور دیا کہ فیصلہ سازی میں تعصب سے گریز کرتے ہوئے انصاف اور شفافیت کو برقرار رکھا جائے۔