’ہر ہندوستانی کو ہمیشہ قومی مفاد کو سب سے اُوپر رکھنا چاہئے‘

0
0

ملک کی ترقی میں بی ایس ایف کا ایک اہم کردار ہے، ہمیں آپ پر فخر ہے : نائب صدر جمہوریہ
لازوال ڈیسک

نئی ددہلی؍نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ نے آج جیسلمیر میں بی ایس ایف سینک سمیلن سے خطاب کرتے ہوئے فوجیوں سے کہا کہ میں آپ کے درمیان آکر ایک نئی توانائی محسوس کررہا ہوں اور یہ لمحہ میرے لئے ہمیشہ یادگاررہے گا۔اپنے ، طالب علمی کے دورکو یاد کرتے ہوئے دھنکڑ نے کہا : ’’میں سینک اسکول چتورگڑھ کا طالب علم رہا ہوں۔ میں نے پانچویں جماعت میں یونیفارم پہنی تھی۔ میں اس یونیفارم کی طاقت اور اہمیت کو سمجھتا ہوں۔ میں نے اپنے بچپن میں دیکھا ہے کہ ایک یونیفارم کس طرح اچانک آپ میں یکسر تبدیلی لاتی ہے۔‘‘ بارڈرسکیورٹی فورس کے جوانوں کی لگن کی تعریف کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا ’’ میں آپ سے مل کر بہت جذباتی اور مسحور کن ہوگیا ہوں! ملک کے دفاع کی پہلی لائن- دی بارڈر سکیورٹی فورس نہایت عمدگی کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہی ہے۔آپ کا کام انتہائی قابل تعریف اور قابل ستائش ہے۔‘‘
یہ بات قابل ذکر ہے کہ کل شا م ، نائب صدرجمہوریہ نے جیسلمیر میں بی ایس ایف کے بوالیہ والا سرحدی چوکی کا دورہ کرکے وہاں تعینات فوجیوں سے ملاقات کی تھی۔اس موقع پر ، انہوں نے’تنوت وجے استمبھ‘ کے مقام پر شکر گزار قوم کی جانب سے امرشہیدوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا تھا۔
مشکل اور دشوار گزار حالات میں اپنے فرائض کی انجام دہی کرنے والے بی ایس ایف کے جوانوں کی شجاعت اور بہادری کی ستائش کرتے ہوئے ، دھنکڑ نے کہا کہ اس قسم کی جھلسا دینے والی گرمی میں چند منٹ کے لئے بھی کھڑ ا ہونا بہت مشکل کام ہے۔ یہاں آس پاس کا ماحول بہت دشوار گزار ہے اور آپ کو سرحد پر آنکھ جھپکنے کا بھی وقت نہیں ملتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمالیہ کے اونچے پہاڑوں ، تھار کے جھلسا دینے والے ریگستان ، شمال مشرق کے گھنے جنگلات اور دلدلی رن کریک میں بی ایس ایف کے جوانوں کی چوکسی بے مثال ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بارڈر سکیورٹی فورس کے فوجی جوان ،’ تاعمر ڈیوٹی‘ کے اپنے مقولے کی ہر لمحہ تکمیل کررہے ہیں۔ ان کے اہل خانہ کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے ، دھنکڑ نے کہا : ’’آج میں ان ماؤں کو سلام پیش کرتا ہوں ، جنہوں نے آپ جیسے بہادر بیٹوں اور بہادر خواتین کو جنم دیا ہے اور انہیں قوم کی خدمت کے لئے وقف کیا ہے۔‘‘
دفاعی افواج میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے ، نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہم نے یوم جمہوریہ کے موقع پر بھارت کی تبدیل ہوتی ہوئی تصویر دیکھی ، جہاں ہماری بیٹیوں نے اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا! مجھے وہاں ان کی شرکت کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی تھی۔
ملک کی حفاظت کرنے کے دوران اپنی جانیں قربان کردینے والے امر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ،دھنکڑ نے کہا:’’ میں ان محافظوں کو سلام پیش کرتا ہوں ، جو اس وقت ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں،جو بھارت ماں کا تحفظ کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کرکے امر ہوگئے ہیں۔ میں ان بہادر فوجیوں کے اہل خانہ کو بھی عاجزی کے ساتھ سلام پیش کرتا ہوں‘‘۔
دفاع کے شعبے میں بھارت کی بڑھتی ہوئی خود کفالت کا حوالہ دیتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایسا بھی وقت تھا کہ جب کیلیں تک درآمد کی جاتی تھیں، لیکن اب ہم دفاعی آلات اور سازوسامان برآمد کررہے ہیں۔طیارہ بردار بحری جہاز وکرانت ، بھارت میں ہی تعمیر ہواتھا، تباہ کن بحری جہاز ، ملک میں ہی تعمیر کئے جارہے ہیں، تیجس اور میزائلس بھی ملک میں ہی بنائے جارہے ہیں اور یہ اس وجہ سے ممکن ہوا کہ آپ نے سرحدوں پر امن برقرار رکھا۔ انہوں نے بی ایس ایف کے جوانوں سے کہا کہ آپ امن کے پیامبر ہیں، آپ کی وجہ سے ہی بھارت ، دنیا میں امن کا پیامبر ہے اور یہ بہت فخر کی بات ہے کہ بی ایس ایف، سرحدوں کی حفاظت کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی فورس ہے۔اورمیں یہاں سے بھرپور توانائی کے ساتھ ایک نئی ترغیب لے کر جارہا ہوں۔
ملک کی ترقی میں بی ایس ایف کے اہم کردار کو نمایاں کرتے ہوئے ، نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ آپ یہاں سرحد پر تعینات ہیں، جس کی وجہ سے ہندوستانی ایک محفوظ ماحول میں سوسکتے ہیں۔ اور یہ آپ کے صبر اور شجاعت کا نتیجہ ہے کہ ہر ہندوستانی بے خوفی کے ساتھ اور پر اعتماد طریقے سے ملک کی چوطرفہ ترقی کے لئے کام کررہا ہے۔
نائب صدرجمہوریہ نے دراندازی ، اسمگلنگ وغیرہ جیسے جرائم کے ذریعہ سرحدی علاقوں میں عدم استحکام پیدا کرنے کی غرض سے ملک کے دشمنوں کی کوششوں کو موثر طورپر ناکام بنادینے کے لئے بارڈر سکیورٹی فورس کی ستائش کی۔انہوں نے اس قسم کی چنوتیوں سے نمٹنے کے مقصدسے جدید ترین ٹکنالوجی کے استعمال پر بھی زور دیا۔
اس موقع پر بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نتن اگروال ، بی ایس ایف ، مغربی کمان کے ایس ڈی جی وائی بی کھورانیہ ، بی ایس ایف جیسلمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل وکرم کنور اور دیگر سینئیر افسران بھی موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا