حنیف ترین
9971730422
واہ مودی جی واہ۔ آپ کا سینہ ہی صرف 56انچ کا نہیںہے بلکہ آپ کا دل بھی بھارت ماں کی لمبائی ، چوڑائی اورگولائی کی طرح وسیع اوربڑا ہے جس میں تمام بھارت واسیوں کی عزت،ترقی، خوش حالی، رواداری وغیرہ وغیرہ کا پیاربھرا ہواہے اور جس میں ’سب کا ساتھ ،سب کا وکاس‘ بھی سمندر کی لہروں کی طرح اپنے وجود کااحساس دلارہاہے۔آپ کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملانے والے ذرائع ابلاغ کے جن نمائندوںکاکل تک بہت سے لوگ’گودی میڈیا‘ کہہ کر مذاق اُڑارہے تھے، آج ان کی کہی ہوئی باتیں سچ ثابت ہوگئیں ۔ الیکشن کے خاتمہ کے ساتھ ہی جو پیش گوئیاںآپ کی جیت کے تعلق سے شروع ہوگئی تھیں، ریزلٹ آتے ہی وہ ’حرف حق‘سے بھی آگے بڑھ گئیں!۔یعنی پہلے زیادہ مضبوطی کے ساتھ آپ ہندوستانی سیاست کے سپید و سیاہ کے ملک بن کر ابھر گئے۔اپوزیشن چوروں خانے چت ہوا اور آپ و آپ کی ٹیم کو ’بھارت ماتا‘ کی ’چوکیدای ‘کاپھر شرف حاصل ہوگیا۔
آپ نے پچھلے پانچ سالوں میں ملک و قوم کو’ترقی و خوش حالی‘ کے اس مقام پر پہنچادیا جو پچھلے پچاس سال کے اپنے راج میں کوئی دوسری پارٹی نہیں کرسکی تھی۔یہ اور بات ہے کہ یہ’ ترقی و خوش حالی‘اپوزیشن کو کہیں نظر نہیں آئی،حالانکہ جنتانے’ ترقی و خوش حالی‘بھی دیکھی اور ’راشٹر‘ کے تئیں آپ کا ’پریم‘بھی۔ کانگریس پارٹی نے الیکشن کے دوران بڑے طمطراق سے پنڈت نہرو کی پڑنواسی کو شہیدآنجہانی مسز اندراگاندھی کے پوتے کا ساتھ دینے کےلئے مشرقی یوپی میںخوب تام جھام کے ساتھ اُتاردیاتھا۔ایسا لگا کہ پریاگ راج (الٰہ آباد )سے گنگا کے ذریعہ وارانسی کا سفرکرنے سے ان کی ’مراد‘ پوری ہوجائے گی لیکن جب انہیںمحسوس ہوگیاکہ آپ کے ووٹر بھی آپ کی طرح ہی56انچ کا سینہ تان کر کھڑے ہیں تو میڈیم پرینکانے آپ سے وارانسی میں ٹکرانے کی ’جرا¿ت‘ نہیں کی۔یوں یہ سمجھنا بھی غلط نہ ہوگاکہ محترمہ آپ کے ڈر سے بھاگ گئیں!۔
آپ نے انتخابی مہم کے دوران بالکل ٹھیک کہاتھا کہ’ آپ میں ہی گھر میں گھس کر مارنے کی ہمت ہے‘۔یہ چیز آپ کی فطرت میںہے بھی کہ آپ نہ دشمن کو بھولتے ہیں اور نہ ہی اس سے پوراحساب کتاب کرنے سے چوکتے ہیں، جس کی بے حساب مثالیں ہیں۔سیاسی دشمن لالویادواس کو کبھی فراموش کرسکیں گے؟پرینکا جی رائے بریلی میں چند سانپوں اور ناگنوں سے کھیلتی نظرآئیںتو بڑاہنگامہ ہوا۔ہنگامہ برپا کرنے والے بھول گئے کہ آپ کے چاروں طرف تو ناگ ہی ناگ ہیں جو آپ کے ایک اشارے پر کسی کو بھی ڈس سکتے ہیں اوران کی زہریلی پھنکارسے ’ حرام زادوں‘ کودن میں تارے بھی نظر آسکتے ہیں۔
اُدت راج(دلت لیڈر)سیاسی لحاظ سے بے وقف ہی نکلے جنہیں دورانِ الیکشن شاید یہ اندازہ نہ ہوسکا کہ ووٹرس کے ساتھ ساتھ ای وی ایم آپ اور آپ کی پارٹی پر مہربان ہوگااور انتخابات کے نتائج ایسے آئیں گے کہ اپوزیشن کیا آپ کے بھی بہت سے چاہنے والوں کو حیرت ہوگی۔جبھی توانہوںنے بی جے پی چھوڑ کر کانگریس کا دامن یہ کہتے ہوئے پکڑلیاکہ ’بی جے پی لت مخالف اور غریب مخالف کل بھی تھی، آج بھی ہے‘۔جواسکیمیں دلتوں کا مقام اوپراٹھانے کےلئے آپ کی سرکار نے بافذکیا، مثلاً اسٹینڈاَپ انڈیا، مدرالون وغیرہ ،ان سے بقول ادت راج کوئی فائدہ دلتوں کو نہیں پہنچااور قرض حقیقی حق داروںکو نہیں ملا جو اصل ان کا حق تھا بلکہ بڑے کھاتے داروں کے گھروں اور آفسوں میں کام کرنے والے اہلکاروں، ڈرائیوروں وغیرہ وغیرہ کے نام پر قرض دیاگیا ۔ادت راج تویہاں تک کہہ گئے کہ مودی جی پچھلے پانچ سالوں میں ناکام ہوگئے اور یہ بھی کہا کہ پلوامہ حملے کے 6 روز پہلے مودی جی کو خفیہ اطلاع ملنے کے باوجود بھی حملہ ہوگیا اورہمارے عزیزفوجی اس میں شہید ہوگئے ۔ ادت راج نے یہ سوال اُٹھایا تھاکہ سیکڑوں کلوآرڈی ایکس ان دہشت گردوں تک کیسے پہنچ جاتا ہے۔انہیں یہ اندازہ ہی نہیں رہا ہوگا کہ پلوامہ کا حملہ اور اس کے بعد کی فوجی کارروائی سے ملک میںایسابھی پیغام جاسکتا ہے کہ موجودہ سرکارہی پاکستان میں گھس کر دہشت گردوں کاحقہ پانی بند کرسکتی ہے ۔ شاید ادت راج پرانے خیال کے لیڈر نکلے ،جنہیں یہ لگا ہوگاکہ پلوامہ کا اٹیک آپ کی کمزوری بن جائے گا۔انہیں یہ اندازہ نہیں رہا کہ زمانہ بدل چکاہے اور ناکامیوںکو کامیابیوں میں بدلنا بھی ممکن ہے۔اب انہیں اس سچائی کا یقینا احساس ہو رہا ہوگاکہ اُن سے بھول ہوگئی!
مودی جی آپ ملک کے سب سے حقیقی چوکیدار ہیں۔ تبھی تو آج ملک میں مجبور حکومت کے بجائے ایک مضبوط حکومت پھربن رہی ہے جو ایک خاص فکر سے منسلک ہے جس میں دہشت گردی کےلئے کوئی جگہ نہیںہے۔یہ حکومت زیرو ٹولرینس کی پالیسی پرعمل پیرا ہے، جس کا پورا پورااطلاق کشمیر میں ہورہاہے۔ مجھے توامیدہے کہ اب آپ ماو¿وادیوں کو دہشت گردی کی لسٹ میں ڈال ہی دیں گے کیوں کہ وہ بھی ہمارے فوجیوں اور معصوموں کاقتل کرتے ہیں۔ آپ کی دوبارہ جیت کے بعداب ماو¿نوازی سے متاثرہ علاقوں میں بھی افسپا قانون کے نفاذکے ہم منتظرہیںتاکہ یہ انتہا پسندبھی ویسے ہی کنٹرول میں آجائیں جیسے آجکل کشمیر میں کنٹرول میں ہیں!۔
ماو¿نوازوں کی اس تحریک میں زیادہ ہندو ہیںیا مسلمان،یہ بحث کا موضوع نہیں۔ ویسے عام لوگوں کی یادداشت کمزور ہوتی ہے۔ وہ کل آپ کی باتیں بھول جائیں گے جس میں آپ نے سولہ آنے صحیح کہاتھا کہ ہندو کبھی دہشت گرد نہیں ہوتا۔ آپ نے ٹھیک کہا ہے۔میرے خیال میں گوڈسے ہندونہیں تھا، وہ ناستک یالامذہب ہی رہا ہوگا ، جس نے باپو(گاندھی جی) کا قتل کیاجن کی پوری زندگی ہمیں آزادی دلانے اورانگریزوں سے لڑنے میں گزری تھی اور بھارت کو پوری دنیا میں عدم تشدد کے نظریے سے عظیم مقام دلایاتھا۔ مودی جی یہ بھی آپ سوچتے رہتے ہیں اور اس کا اظہاربھی آپ نے ایک دوبار کیاہے کہ دہشت گرد کا کوئی دھرم نہیں ہوتا۔ آپ کی اسی بات کی میں نے اوپرتشریح کی ہے۔ وہ سب لوگ بھی نہ تو ہندو ہیں اور نہ ہی تھے، جنہوںنے کبھی گائے کے نام پر اور کہیں وندے ماترم نہ کہنے پر نہتے، معصوم اقلیت سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو بھیڑاکٹھا کرکے قتل کیا۔
مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ اونا میں جیسے دلتوں کو کچھ غنڈوں یادہشت گردوں نے کھلے عام سڑک پر ہاتھ پیرباندھ کرننگاکرکے خوب ماراتھا اور اس کی ویڈیو بناکر اسے دنیا بھر میں پھیلایا تھا جب کہ وہ دلت غریب ایک مری ہوئی گائے کی کھال اُتاررہے یااس کا گوشت کاٹ رہے تھے۔ تب آپ نے جو تاریخی اعلان کیاتھا کہ دلتوں کو مت مارو، اگر مارنا ہی ہے تو مجھے مارو۔ وہ سَرواہ! آپ دھنیہ ہیں مگر پھر بھی مہاراشٹر کے دلتوںنے اکٹھے ہوکر ایساشور مچایا کہ وہاں کی حکومت تک ہل گئی تھی۔
آپ سے بڑا انسان اور بلوان کوئی دوسرا کیا ہوگا۔ آپ نے مظفرپور (بہار) کے انتخابی جلسے میں ٹھیک ہی کہا کہ ’پاکستان کا نام سنتے ہی کانگریس کے پیرکانپنے لگتے تھے۔ ان کی حکومت ہلنے لگتی تھی۔ یہی وجہ تھی کہ اُڑی اورپلوامہ حملے کے بعد پاکستانی دہشت گردوں کے ٹھکانوں پرکی گئی فضائیہ کی سرجیکل اسٹرائک اورایئراسٹرائک کے نام پر ان کو الرجی ہوتی ہے اور ان کی نیندحرام ہوجاتی ہے اور ان کے چہرے اُترجاتے ہیں اوراب ان سبھی کو فکر ہے کہ مودی نے ایسے کیسے کردیا۔ پھر آپ نے کہا تھا ’یادکیجےے وہ دن جب ملک کے بڑے بڑے شہروں میں، ٹرینوں میں، بازاروں میں، مندروں اور ریلوے اسٹیشنوں پربم دھماکے ہواکرتے تھے، اس زمانے میں کانگریس کی حکومت اور اس کے ساتھی کیسے کمزوروں کی طرح برتاو¿ کرتے تھے، یہ میری حکومت ہے جس کی ایجنسیوں نے غلط ارادے والوں کو روک رکھاہے اورجیل سے بھاگتے دہشت گردوں کاانکاو¿نٹر کیا ہے اور ان کی حکومت اُن چھپ کر حملہ کرنے والوں کا خاتمہ کرنے میں مصروف ہے اور اب ہندوستان کو جہاں سے خطرہ ہوگا ہم گھر میں گھس کر ماریں گے۔
واہ مودی جی واہ، کیا بات ہے! اب آپ ان ماو¿وادیوں کو بھی یقینا نہیں چھوڑیں گے جنہوںنے اس الیکشن کے دوران بھی ہمارے فوجیوں کو ایک نہیں دودوبار حملے کرکے شہید کیاہے۔ آپ مہان ہیں اور آپ جو دیش میں اپنی نئی فکرلے کر نیا ہندوستان بنانے میں لگے ہیں تبھی تو آپ کے لاکھوں بھگت ہرجگہ’ گھر گھر مودی، ہرہرمودی، مودی مودی‘ کے نعروں سے اپوزیشن کو ڈراتے اور پست کرتے نظرآئے مگرمودی جی کیا کہوںبہت سے پڑھے لکھے ،روشن دماغ اوردانشور خواہ مخواہ آپ کے پچھلے پانچ برسوں کا تجزیہ کرتے ہوئے ان نعروں میں نازی جرمنی میں گونجنے والے ان نعروں کی بدبو سونگھتے نظرآئے جو جرمنی کے لوگ ہائی ہٹلر، ہائی ہٹلر کہہ کر ہٹلر کاآدریاسمّان کرتے تھے۔
آپ بڑے مہان ہیں کہ آپ جمہوریت اورسوشلزم کو دل کی گہرائیوں سے مانتے ہیں اور فسطائیت سے سخت نفرت کرتے ہیں۔ لیجےے اب رزلٹ بھی آگئے اوراچھے دن کی واپسی بھی ہوگئی۔ ہمارے چانکیہ بھائی شاہ!جن سے بڑاآج دنیا میں کوئی’سیاسی جوڑتوڑ‘کاماہرنہیںایک بار پھرمقدر کا سکندر بن گئے اورانہوںنے پچاس سال ملک پر راج کرنے کے اپنے دعوے کو یوں سچ ثابت کیا کہ پورے پانچ سال کیلئے آپ اس ملک کے مالک بن گئے۔50سال میں سے صرف ایک زیروہٹادیجئے اور دیکھئے کہ شاہ کا دعویٰ کیسے 100فیصد سچ ثابت ہوا۔یہ آپ کی خود اعتمادی ہی تو تھی کہ اپنے دوبارہ حکومت میں آنے سے پہلے ہی اگلے 100دن کا ایجنڈا تک جاری کردیاتھا۔ جے جے مودی، ہرہرمودی، مودی، مودی، مودی!
بُرا جو دیکھن میں چلا، بُرانہ دیکھا کوئی
جو من کھوجوں اپنا، مجھ سے بُرا نہ کوئی
tarinhanif@gmail.com