گورنر کے خلاف جنسی زیادتی کے الزامات عائد کرنے والی خاتون اب صدر جمہوریہ سے انصاف کیلئے مدد مانگےگی

0
119

کلکتہ //مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس کی جانب سے راج بھون کی متعدد سی سی ٹی وی فوٹیج کی اسکریننگ کے ایک دن بعدگورنر کے خلاف جنسی زیادتی کے الزامات عائد کرنے والی کنٹریکٹ پر کام کرنے والی خاتون ملازم جمعہ کو کہا کہ وہ صدر دروپدی مرمو سے درخواست کریں گی وہ اس معاملے میں مداخلت کریں ۔
خاتون ملازمہ نے غیر ترمیم شدہ فوٹیج کی عوامی اسکریننگ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اس کی شناخت مبینہ طور پر ظاہر کی گئی تھی کیونکہ اس کا چہرہ دھندلا نہیں تھا۔خاتون نے کہا کہ وہ کلکتہ پولیس سے زیادہ امید نہیں رکھتی ہیں کیوں کہ گورنر بوس کو حاصل آئینی استثنیٰ کی وجہ سے ان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ متاثرہ نے کہا کہ وہ شدید ذہنی دباؤ سے گزر رہی ہے اور محسوس کرتی ہے کہ صدر کو خط لکھنا ہی انصاف کا واحد ذریعہ ہے۔خاتون نے کہا کہ میں جانتی ہوں کہ آئینی استثنیٰ کی وجہ سے موجودہ گورنرکے خلافکوئی کارروائی نہیں ہوگی ۔لیکن انہوں نے جو جرم کیا ہے اس کا کیا ہوگا؟ میں نے صدر کو اس معاملے میں مداخلت کرنے کے لیے خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں اسے انصاف دلانے کے لیے لکھ رہی ہوں اور کچھ نہیں۔
اپنی شناخت کے تحفظ کے بغیر فوٹیج کی اسکریننگ پر اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ نے کہا کہ وہ اس کے ازالے کے لیے پولیس سے بھی رجوع کرے گی۔خاتون نے 2 مئی کے سی سی ٹی وی کی اسکریننگ کوخواتین کی بے عزتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف گورنر تحقیقات میں تعاون نہیں کررہے ہیں اور دوسری طرف اپنے فائدے کیلئے رازداری کی خلاف ورزی کررہے ہیں ۔ملاز خاتون نے کہا کہ میری اجازت کے بغیر میری فوٹیج کیسے اسکرین کی گئی؟ اس نے آج ایک نیا جرم کیاہے۔
کلکتہ پولیس نے پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ وہ مکمل تحقیقات کے بجائے ایک انکوائری کرے گی جس کے لیے ایف آئی آر درج کرنے کی ضرورت نہیںہے کیونکہ گورنر کو آئین کے آرٹیکل 361 کی شق 2 کے تحت تحفظ حاصل ہے جو انہیں فوجداری کارروائی سے مکمل استثنیٰ دیتا ہے۔
راج بھون کی کنٹریکٹ پر کام کرنے والی خاتون ملازم نے جمعہ کو کلکتہ پولیس میں شکایت درج کرائی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ بوس نے 24 اپریل اور 2 مئی کو گورنر ہاؤس میں اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تھی۔خاتون ملازم نےکہا کہ اگر گورنر سچے تو انہوں نے کلکتہ پولس کو سی سی ٹی وی فوٹیج کیوں نہیں فراہم کیا ۔اب وہ ڈرامہ کررہے ہیں ۔پہلے گورنر نے غلط حرکت کی۔ پھر اس نے اپنی غلطی پر پردہ ڈالنے کے لیے ایک مضحکہ خیز ڈرامہ رچا۔ فوٹیج جاری کرنے سے پہلے انہوں نے میری اجازت نہیں لی۔ یہ ہمارے قوانین کی خلاف ورزی ہے کیونکہ میری شناخت کو خفیہ رکھنا چاہیے تھا۔
مرکزی (شمالی) گیٹ پر لگے دو سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج، جو 2 مئی کی شام 5.32بجے سے شام 6.14بجے کے درمیان کی ہے راج بھون کے گراؤنڈ فلور پر سینٹرل ماربل ہال میں صحافیوں کے ایک منتخب گروپ کو دکھائی گئی۔
پہلی فوٹیج میں خاتون ملازم کو جینز اور ٹاپ میں ملبوس گورنر ہاؤس کے اندر واقع پولیس چوکی کی طرف تیزی سے جاتے ہوئے دیکھا گیا، جو کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے طے شدہ دورے کے لیے احاطے میں تعینات پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد کے درمیان ہے۔دوسری فوٹیج، جو تقریباً 10 منٹ تک جاری رہی، میں راج بھون کے شمالی گیٹ پر فائر ٹینڈر سمیت مختلف گاڑیاں اور پولیس اہلکار اپنی باقاعدہ ڈیوٹی کے لیے قطار میں کھڑے دکھائی دیے۔ تاہم خاتون کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا