عام لوگوں کے ساتھ ساتھ مریض لے جارہی ایمبولنس بھی پھنسی رہی ٹریفک جام میں
مختار احمد
گاندربل؍؍گاندربل قصبے میں اگرچہ ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا ہے وہیں سنیچر کو قصبے میں گنگر ہامہ سے لیکر دریند تک ٹریفک کا بدترین جام دیکھنے کو ملا جس سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ مریض کو اسپتال لا رہی ایک ایمبولنس گاڑی کافی وقت تک ٹریفک جام میں پھنسی رہی۔قصبے میں جہاں سڑکوں کی تنگی اور فٹ پاتھوں پر غیر قانونی قبضہ ٹریفک جام کی وجہ ہے تاہم دودرہامہ میں ضلع اسپتال کراسینگ پر موجود چنار کے پیڈ بھی اس کی وجوہات میں شامل ہیں۔
دریند سے لیکر دودرہامہ تک گرچہ ایس پی آفس اور بیہامہ میں ایک اور رابطہ سڑک موجود ہے جو ضلع اسپتال تک جاتی ہے کو قابل استعمال نہ بنانے کی وجہ سے بھی اس میں مزید اضافہ ہورہا ہے اگرچہ ایس پی آفس بس اڈے سے جارہی سڑک کا سابقہ ڈی سی شفقت اقبال نے ریبن بھی کاٹا تاہم اس سڑک پر تعمیراتی کام ریبن کاٹنے سے آگے نہیں بڑ سکا چونکہ دریند دودرہامہ تک کوئی بھی متبادل سڑک موجود نہیں ہے اور اگر ان دو سڑکوں کو آمد رفت کے قابل بنایا جائے تو ایک متبادل سڑک تعمیر ہوتی جس سے ٹریفک آواہ جاہی کافی حد تک معمول پر آجاتی۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو چاہے کہ وہ اس ٹریفک جام سے نجات دلانے کے لئے ایک کارگر اقدام کریں اور ملہ شاہی باغ ایس پی آفس بس اڈے سے ضلع اسپتال تک جانے والی سڑک پر تعمیراتی کام شروع کرکے اس کو استعمال کے قابل بنائیں تاکہ لوگ روز کے ٹریفک جام سے کچھ حد تک چھٹکارہ پاسکیں تاہم جہاں ضلع انتظامیہ کو بھی اس حوالے سے اقدام کرنے کی ضرورت ہے وہیں عام لوگوں خاص کر ڈرائیور حضرات پر بھی یہ زمہ داری عاید ہوتی ہے کہ وہ ٹریفک رولز پر عمل کریں غلط جگہ پر پاکینگ اور اورٹینگ سے پرہیز کریں نیز اْن دوکانداروں کو بھی چاہے جنہوں نے فٹ پاتھوں پر قبضہ جمایا ہے وہ فٹ پاتھوں کو راہ گیروں کے لئے کھلا چھوڑیں۔