محکمہ دیہی ترقی نے وِی آر پی آر اور جی پی ڈی پی پر دو روزہ ۰صلاحیت سازی کی تربیتی ورکشاپ کا اِنعقادکیا
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍سیکرٹری دیہی ترقی محکمہ و پنچایتی راج ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے آج سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی) اور دیگر شرکأ سے بات چیت کی جنہیں ٹی آر سی سری نگر میں وِلیج پاورٹی ریڈیکشن پلان (وِی پی آر پی) اور گرام پنچایت ڈیولپمنٹ پلان (جی پی ڈی پی) پر دو روزہ یو ٹی سطح کی صلاحیت سازی اور تربیتی ورکشاپ میں تربیت دی گئی تھی۔ڈاکٹر شاہداِقبال چودھری نے شرکأ سے گفتگو کرتے ہوئے ماسٹر ٹرینروں سے ان کے فرائض کو سمجھنے، سیکھنے اور مناسب تربیت کی اہمیت پر زور دیا۔
اُنہوں نے ایس ایچ جیز اور دیگر شرکأ پر زور دیا کہ وہ گرام پنچایت ڈیولپمنٹ پلان کی تیاری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اَپنے علاقوں میں غربت کے خاتمے میں مدد کریں۔ڈاکٹر شاہد اِقبال نے کہاکہ ان صلاحیت سازی کے پروگراموں کا بنیادی مقصد ان لوگوں کو تربیت دینا ہے جو زمینی سطح پر کام کرتے ہیں اور محکمے اور دیہات کی بہتری میں اَپنا کردار اَدا کرسکتے ہیں۔اُنہوں نے اَپنے متعلقہ دیہاتوں اور محکموں کی ترقی اور بہتری میں مؤثر کردار اَدا کرنے کے لئے فیلڈ کارکنوں کو تربیتی پروگراموں میں فعال طور پر حصہ لینے اور شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اِس سے قبل محکمہ دیہی ترقی نے دو روزہ یو ٹی سطح کی صلاحیت سازی اور تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جس میں وِلیج پاورٹی ریڈیکشن پلان (وی پی آر پی) اور گرام پنچایت ڈیولپمنٹ پلان (جی پی ڈی پی) کے لئے ماسٹر ٹرینروں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ورکشاپ کا مقصد شرکأ کو مختلف سطحوں پر مؤثر عمل آوری کے لئے ضروری مہارت اور علم سے آراستہ کرنا تھا۔ایس ایچ جی ممبران، کلسٹر کوآرڈی نیٹروں، اکاؤنٹ اسسٹنٹوں، پنچایت سیکرٹریوں، این آر ایل ایم سٹاف، سی آئی ایس اور ڈیٹا آپریٹروںسمیت 200 سے زیادہ شرکأ کو ماسٹر ٹرینر بننے کی تربیت دی گئی۔
اِس سیشن کا انعقاد ریسورس پرسن شیبرتاکر نے کیا اور اس کے ساتھ محکمہ دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے موضوعاتی ماہرین بھی شامل تھے۔شرکأ کو وِی پی آر پی اجزأ ، اِقدامات اور پروسیس سائیکلز کے بارے میںہینڈ آن ٹریننگ دی گئی جس میں استحقاق کے منصوبوں ، ذریعہ معاش کے منصوبوں ، سماجی ترقی کے منصوبوں اور عوامی سامان ، خدمات اور وسائل کی ترقی کے منصوبوں کی تیاری شامل ہے۔سٹرکچرڈ سیشنوں کے علاوہ ورکشاپ میں گروپ پرزنٹیشن اور فیڈ بیک اور اوپن ہاؤس سیشن شامل تھے جس سے شرکأ کو معلومات کا اِشتراک کرنے اور چیلنجوں پر تبادلہ خیال کرنے کا موقعہ ملا۔
یہ تربیت شرکأ کو وی پی آر پی اور جی پی ڈی پی کنورجنس کے تصور اور اہمیت سے واقف کرنے ، انہیں وی پی آر پی کے عمل اور ضروری اجزأ سے واقف کرنے اور وی پی آر پی منصوبہ تیار کرنے کے لئے ضروری معلومات فراہم کرنے کے لئے ڈیزائن کی گئی تھی۔اِس اَقدام کے لئے ہدف والے گروپوں میں پی آر آئی کے کارکنان، گرام پنچایت کے منتخب نمائندے اور ملازمین، دیگر لائن محکموں کے فیلڈلیول کے ملازمین اور کمیونٹی پر مبنی تنظیمیں (سی بی او) شامل ہیں۔ورکشاپ میں شرکأ کو مؤثر طریقے سے مشغول کرنے کے لئے انٹرایکٹیو طریقوں جیسے لیکچرز، ذہن سازی کے سیشنوں، ذیلی گروپ مباحثے، گائیڈڈ ریڈنگ، کیس سٹیڈیز، گروپ سرگرمیاں اور ملٹی میڈیا پرزنٹیشنوں کا استعمال کیا گیا۔تربیت کا ایک اہم حصہ سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) پر مرکوز تھا جو ایک اہم اقدام ہے جس کا مقصد نچلی سطح کی تنظیموں کو بااِختیار بنانا اور دیہی علاقوں میں کمیونٹی کی قیادت میں ترقی کو فروغ دینا ہے۔ ایس ایچ جیز مقامی چیلنجوں سے نمٹنے اور اِجتماعی طور پر دیرپا معاش حاصل کرنے کے لئے خواتین اور پسماندہ گروہوں کو متحرک کرکے سماجی و اقتصادی خودمختاری میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ایس ایچ جی ممبران کو فراہم کردہ تربیتی مینوئل کا مقصد انہیں شراکتی منصوبہ بندی اور حکمرانی میں ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے۔اس سے SHG اراکین کو فعال طور پر گرام پنچایت کی سطح پر ترقیاتی منصوبے بنانے اورعملانے کے قابل بناتا ہے۔