کیا اخلاقیات کمیٹی مجرمانہ الزامات کی تحقیقات کر سکتی ہے؟

0
0

فوجداری معاملات پارلیمانی کمیٹیوں کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے :مہوا موئترا
یواین آئی

نئی دہلی؍؍کیش فار کویشن (پیسہ لے کر سوال) پوچھنے کے تنازعہ میں الجھی ہوئی ترنمول کانگریس کی لوک سبھا کی رکن مہوا موئترا نے بدھ کو کہا کہ وہ اپنے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لیے جمعرات کو پارلیمنٹ کی اخلاقیات کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گیلیکن انہوںنے سوال اٹھایا ہے کہ کیا کمیٹی مجرمانہ نوعیت کے الزامات کی تحقیقات کر سکتی ہے۔وہ اپنے خلاف شکایت کرنے والے وکیل اور حلف نامہ دینے والے کاروباری سے جرح کرنا چاہتی ہے۔اخلاقیات کمیٹی کے چیئرمین ونود کمار سونکر کو منگل کو بھیجے گئے خط کو بدھ کو سوشل میڈیا پر جاری کرتے ہوئے، محترمہ موئترا نے لکھا کہ چونکہ کمیٹی نے انہیں جاری کردہ سمن کو عام کیا ہے، اس لیے وہ کمیٹی کو لکھے گئے اپنے خط کو عام کر رہی ہیں۔انہوں نے لکھا ہے کہ ان کے خلاف شکایت کرنے والے وکیل جئے اننت دیہادرائی اور خود حلف نامہ داخل کرنے والے تاجر درشن ہیرانندانی نے الزامات کے حوالے سے دستاویزی ثبوت پیش نہیں کیے ہیں، اس لیے انہیں دیہادرائی اور ہیرانندنی سے جرح کرنے کی اجازت دی جائے۔محترمہ موئترا نے کہا ہے کہ شکایت کنندہ دیہادرائی نے الزامات کی حمایت میں کوئی دستاویزی ثبوت پیش نہیں کیا ہے اور اس نے زبانی گواہی کے وقت بھی کوئی ثبوت نہیں دیا ہے۔ ایسی صورت حال میں فطری انصاف کا اصول یہ ہے کہ اسے دیہادرائی سے جرح کرنے کی اجازت دی جائے۔ اس نے کہا کہ وہ ہیرانندانی سے بھی جرح کرنا چاہتی ہے، جس نے اس کے خلاف حلف نامہ دیا تھا۔انہوں نے کہا، ’’میں یہاں ریکارڈ پر رکھنا چاہتی ہوں کہ میں کمیٹی سے تحریری جواب چاہتی ہوں کہ آیا وہ اس طرح کی جرح کی اجازت دے رہی ہے یا نہیں۔ میں ان کے فیصلے کو بھی ریکارڈ پر درج کروانا چاہتی ہوں۔‘‘محترمہ موئترا نے کہا ہے کہ ان کے خلاف الزامات مجرمانہ نوعیت کے ہیں، ’’میں آپ کو احترام کے ساتھ یاد دلانا چاہوں گی کہ فوجداری معاملات پارلیمانی کمیٹیوں کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے اور ان کے پاس مجرمانہ طرز عمل کے الزامات کی تحقیقات کا اختیار نہیں ہے۔ ایسی تحقیقات صرف قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی کر سکتے ہیں۔‘‘کمیٹی پر دوہرا معیار اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے محترمہ موئترا نے کہا ہے کہ وجئے دشمی کی تقریبات میں مصروفیت کے پیش نظر انہوں نے 5 نومبر کے بعد حاضر ہونے کے لیے وقت مانگا تھا، لیکن انہیں یہ چھوٹ نہیں ملی، جب کہ دانش کے سنگین معاملے میں علی، رمیش بدھوری کو10اکتوبر کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا سمن بھیجا تھا اور انہوں نے راجستھان میں انتخابی مہم میں اپنی مصروفیت دکھا کر اس تاریخ پیشی سے چھوٹ لے لی اور اب تک کوئی نئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا