’کٹھوعہ کی معصوم بچی کوانصاف اورخواتین کیخلاف جرائم‘:جموں کشمیرپیس مومنٹ کے زیراہتمام ایک روزہ سیمینارکاانعقاد

0
71
  • سخت سزائیںہی جرائم کاخاتمہ نہیں،بوسیدہ نظام اورسماج میں بدلائواشدضروری
    کٹھوعہ سانحہ صرف ایک عصمت ریزی وقتل کامعامہ نہیں بلکہ ایک بڑی سازش ،مٹھی بھر فرقہ پرست عناصرکیخلاف امن پسنداکثریت کواُٹھ کھڑاہوناہوگا
    ضلع سطح پرفاسٹ ٹریک عدالتوں کا قیام،تمام عصمت دری معاملات کی جانچ کیلئے قومی وریاستی سطح پرکمیشنوں کے قیام اورجرائم سے پاک معاشرے کیلئے منظم میکانزم کیلئے قراردادپاس
  • جان محمد
    جموں؍؍جموں میں ایت کے روز 6سیاسی وسماجی تنظیموں کے اتحاد’جموں کشمیریونائیٹڈپیس مومنٹ‘نے کٹھوعہ سانحہ پرایک روزہ سیمنارکاانعقادکیا۔دن بھرچلنے والے اس سیمینارکے اختتام پرجموں کشمیریونائیٹڈپیس مومنٹ کے لیڈران، کارکنان ،معززشخصیات نے اتفاق رائے سے قرار دادپاس کرتے ہوئے رسانہ معاملے کی منصفانہ سماعت اور فاسٹ ٹریک عدالت کے قیام کی مانگ کرتے ہوئے اِسے 90دِنوں میں مکمل کرنے پرزوردیا۔قراردادمیں مستقبل میں ایسے واقعات پرروک لگانے اورجلدانصاف کی فراہمی کیلئے ضلع سطح پرفاسٹ ٹریک عدالتوں کے قیام ، ریاست اورملک میں پیش آئے اب تک کے خواتین کیخلاف جرائم کے تمام واقعات کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کی نگرانی میں قومی سطح اورہائی کورٹ کی نگرانی میں ریاستی سطح پردوکمیشنوں کے قیام عمل میں لانے، جرائم پیش آنے سے پہلے ہی ان پرروک لگانے کیلئے ایک نظام گائوں ووارڈ سطح پرایک نظام قائم کرنے کامطالبہ کیاگیا۔جموں وکشمیرپیس مومنٹ نے تمام لوگوں سے ایک پلیٹ فارم پرجمع ہوکر رسانہ کی معصومہ بچی کیلئے انصاف کی لڑائی لڑنے کی اپیل کی۔جموں وکشمیرپیس مومنٹ نے عوام سے امن وامان، بھائی چارے،عقلی نظام،انسانی یکجہتی کی ضرورت پرزوردیاتاکہ سماج جرائم سے پاک رہ سکے۔تفصیلات کے مطابق 8سیاسی وسماجی تنظیموں کے اتحادجموں کشمیرپیس مومنٹ نے یہاں ٹی آرسی ،ڈاک بنگلوجموں میں ایک روزہ سیمینارکااہتمام کیا جس میں سماج کے مختلف مکتبہ فکرکی معززشخصیات نے شرکت کی اور اپنے خیالات کااِظہارکیا۔ ’’رسانہ گائوں کی 8سالہ موصوم بچی کیلئے انصاف اور خواتین کیخلاف جرائم ‘‘کے عنوان سے منعقدکئے گئے اس سیمینار میں مقررین نے معصوم بچی کیساتھ کی گئی درندگی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حق وانصاف کی جنگ میں متاثرین کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کااعادہ کیا۔مقررین نے نہ صرف رسانہ معاملے بلکہ خواتین کیخلاف بڑھتے جرائم کیخلاف متحدہونے کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے کہاکہ اب خاموشی توڑنے کی اشدضرورت ہے اورایسے جرائم کیخلاف شدت کیساتھ مسلسل جدوجہددرکارہے۔سیمنارمیں اپنے خیالات کااِظہارکرنے والوں میں دیگران کے علاوہ ہمت سنگھ، بابوسنگھ، محمد شریف سرتاج، ایم آرقریشی، ایس جے ایس منگل، ایس نریندرسنگھ خالصہ، دیدارسنگھ ، شیوراج سنگھ، ایس گردیو سنگھ، انورادھابھسین، پروفیسر اِلورہ پوری، ایڈوکیٹ دیپیکاسنگھ راجاوت، زاہدہ فاطمہ شاہ ایڈوکیٹ، امتیازمیرایڈوکیٹ، روپ لال ، پروفیسر اسداللہ وانی، چوہدری محمد شریف منہاس، سجن کمار راجستھان، محمد حنیف کالس، ایس اوتارسنگھ خالصہ، پروین کمار قابل ذکرہیں۔ سیمینارمیں نظامت کے فرائض ایس کلونت سنگھ نے انجام دئیے۔جموں کشمیرپیس مومنٹ کے لیڈران ومعززین نے یک زبان رسانہ میں قبائلی بچی کیساتھ کی گئی درندگی اورانسانیت کوشرمسارکردینے والے قتل کے واقعے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی۔مقررین نے اس سانحے کوفرقہ وارانہ رنگت دینے ،سیاستدانوں اوروکلاء کے ایک مخصوص طبقے کے کردارکی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی جنہوں نے اس معاملے پرسیاسی اورفرقہ وارانہ منافرت کوجنم دیااورانصاف کی راہ میں رُکاوٹیں کھڑی کیں۔اس سانحے نے نہ صرف جموں وکشمیر،ملک بلکہ پوری دنیاکوہلاکررکھ دیا۔مقررین نے کہاکہ جموں وکشمیر1947سے ہی ایک حساس ریاست ہے جہاں ہند۔پاک افواج کے مابین سرحدوں پہ کشیدگی کے چلتے عوام کو مصائب جھیلناپڑرہے ہیں۔یہ حساس اورسیاسی اعتبارسے انتہائی بدامنی کاشکارریاست ہے لیکن فرقہ پرست قوتوں نے اپنے ناپاک عزائم کی خاطرریاست کوایک نئی تباہی کی جانب دھکیلناشرو ع کردیاہے، اپنے حقیرریاسی مفادا ت کیلئے شرپسنداس قدر اخلاقی گراوٹ کاشکارہوگئے ہیں اس کااندازہ 8برس کی ننھی بچی کیساتھ کی گئی درندگی سے لگایاجاسکتاہے۔مقررین نے کہاکہ فرقہ پرست عناصرسماج میں منافرت پھیلانے کے درپہ ہیں ج نسے ہوشیار اورخبرداررہنے کی ضرورت ہے۔اُنہو ں نے کہاکہ سیکولر نظریہ رکھنے والے امن پسند لوگوں کوخاموش نہیں رہناہوگاکیونکہ اکثریت امن پسندوں کی ہے جوہندو۔مسلم ۔سکھ۔عیسائی اتحادکے متمنی ہیں، اورفرقہ پرست عناصرمٹھی بھرہیں، جن کے سامنے ڈٹ کرکھڑا ہونے کی ضرور ت ہے۔مقررین نے کہاکہ رسانہ کی معصوم بچی کواپنے حقیر سیاسی مفادات کی تکمیل کیلئے استعمال کرتے ہوئے فرقہ پرست عناصرنے انسانیت کوشرمسارکیااورنہ صرف جموں وکشمیربلکہ ملک کو دنیاکے سامنے سرجھکانے پرمجبورکردیا۔اُنہوں نے کہاکہ متنازعہ ریاست جموں وکشمیرمیں اس طرح کے حالات پیداہوناانتہائی خطرناک اورتباہی کاپیش خیمہ ہیں۔مقررین نے کہاکہ یہ صورتحال انسانیت اورسماج کیلئے خطرناک ہے جس کی سخت مخالفت ناگزیرہے۔مقررین نے خواتین کیخلاف جرائم جن میں عصمت ریزی، قتل، جنسی استحصال اور امتیازی سلوک پراپنی تشویش کااِظہارکرتے ہوئے کہ یہ ہمارے سماجی نظام کاایک مستقل رجحان ہے ،ریاستی ومرکزی حکومتیں معصوم بچیوں وخواتین کوتحفظ دینے میں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔مقررین نے کہاکہ رسانہ معاملے کے بعد دنیابھرمیں کوغصہ پھوٹ پڑاہے اِسے ایک منظم اورطاقتورمہم میں تبدیل کرناہوگاتاکہ جرائم کاخاتمہ ہوسکے۔مقررین نے خواتین کیخلاف جرائم کے خاتمے کیلئے سماجی بدلائو،انسانوں کے اندرحیوانیت کے خاتمے،ظالمانہ سوچ، مجرمانہ سوچ،بربریت اورامتیازکے خاتمے کی ضرورت ہے۔مقررین نے مردوں کے غلبہ والے معاشرے میں بدلائولاتے ہوئے یکسانیت پیداکرنے کی ضرورت پرزوردی تاکہ ایک صحت مندسماج کی تعمیرہوسکے اورسماجی جرائم سے پاک معاشرہ وجودمیں آسکے۔لیڈران نے کہاکہ جموں وکشمیرپیس مومنٹ روزِاول سے ہی رسانہ معاملے میں انصاف کیلئے پیش پیش ہے،انہوں نے اس انسانیت سوزواقعے کی پھرسے مذمت کرتے ہوئے انصاف کیلئے جنگ میں متاثرین کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کاعہددہرایا۔اُنہوں نے کہاکہ اس واقعے نے ہرکسی کوہلاکررکھ دیااورضمیرکوجھنجھوڑکررکھ دیاہے۔سماج کے ہرطبقے نے اس کی سخت مذمت کی۔جموں وکشمیراسمبلی سے لیکر اقوام متحدہ تک اس واقعے کی گونج گئی اورانصاف کیلئے ہرفورم سے آوازبلندکی گئی۔مقررین نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں پی ڈی پی۔بھاجپاکی محبوبہ مفتی کی قیادت والی مخلوط سرکارنے معاملہ کرائم برانچ کے سپرد کیا اورایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم آئی جی پی الوک پوری کی قیادت میں بنی جس نے معاملے کی تحقیقات مکمل کی۔تحقیقاتی عمل کی نگرانی ایس ایس پی کرائم آر۔کے جھالانے کی جبکہ ان کے ہمراہ پیشہ ورپولیس آفیسران کی ٹیم رہی۔بہترین اورپیشہ ورانہ اندازمیں تحقیقات مکمل کرنے کے بعد عدالت میں 8ملزمین کیخلاف چالان پیش کیاگیاہے۔معاملہ عدالت میں ہے جسے فاسٹ ٹریک بنیادپرمکمل کیاجاناچاہئے اورانصاف جلدہوناچاہئے۔سیمینارکے اختتام پرجموں کشمیریونائیٹڈپیس مومنٹ کے لیڈران، کارکنان ،معززشخصیات نے اتفاق رائے سے قرار دادپاس کرتے ہوئے معاملے کی منصفانہ سماعت اور فاسٹ ٹریک عدالت کے قیام کی مانگ کی۔قراردادمیں مستقبل میں ایسے واقعات پرروک لگانے اورجلدانصاف کی فراہمی کیلئے ضلع سطح پرفاسٹ ٹریک عدالتوں کے قیام ، سپریم کورٹ کی نگرانی میں قومی سطح اورہائی کورٹ کی نگرانی میں ریاستی سطح پردوکمیشنوں کے قیام عمل میں لانے، جرائم پیش آنے سے پہلے ہی ان پرروک لگانے کیلئے ایک نظام گائوں ووارڈ سطح پرایک نظام قائم کرنے کامطالبہ کیاگیا۔جموں وکشمیرپیس مومنٹ نے تمام لوگوں سے ایک پلیٹ فارم پرجمع ہوکر رسانہ کی معصومہ بچی کیلئے انصاف کی لڑائی لڑنے کی اپیل کی۔جموں وکشمیرپیس مومنٹ نے عوام سے امن وامان، بھائی چارے،عقلی نظام،انسانی یکجہتی کی ضرورت پرزوردیاتاکہ سماج جرائم سے پاک رہ سکے۔واضح رہے کہ جموں وکشمیریونائیٹڈپیس مومنٹ جن چھ سیاسی وسماجی تنظیموں کااتحادہے ان میں ہمت سنگھ کی سربراہی والی نیچرہیومن سینٹریک پیپلزمومنٹ، بابوسنگھ کی قیادت والی نیچر۔مین کائنڈفرینڈلی گلوبل پارٹی، محمدشریف سرتاج کی سربراہی والی جموں کشمیر فریڈم مومنٹ، سردار جے ایس منگل ‘جوکہ شرومنی اکالی دل (مان امرتسر)کے سینئرنائب صدرہیں، محمد رشیدقریشی کی قیادت والی جموں وکشمیرپراگریسیوپیپلزفورم اورسکھ انٹلکچول سرکل کے صدرسردارنریندرسنگھ خالصہ کی تنظیموں پہ مشتمل ہے جوعالمی امن وانسانی حقوق کیلئے سرگرم اتحادہے۔پیس موومنٹ کے چیئرمین ہمت سنگھ نے شکریہ کی تحریک پیش کرتے ہوئے شرکاکاشکریہ اداکیااورسیمیناراختتام کوپہنچا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا