کٹھوعہ میں آٹھ سالہ معصوم آصفہ کے ساتھ درندگی قابل مذمت

0
0

قتل و عصمت دری ملزمان کو پھانسی کی سزا جلد دی جائے: مولانا سخی
لازوال ڈیسک
منڈی// کٹھوعہ میں آٹھ سالہ بچی کے ساتھ زیادتی اور اس کے بعد اس کے قتل کو لیکر وکلاءاور ہندو ایکتا منچ کی جانب سے بی جے پی کی طرف سے جو زبان درازی کی گئی اور مجرموں کا ساتھ دینے کے لئے جو لوگ سڑکوں پرہندوستان کے جھنڈے تلے جو نعرے بازی کی گئی وہ قابل مذمت ہے۔ ان خیالات کااظہار جنرل سیکرٹری آل انڈیا تنظیم علماءاسلام جموں و کشمیر مولانا سخی خان راٹھور نے یہاں جاری ایک اپنے پریس بیان میں کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ کٹھوعہ میںمعصوم بچی کے ساتھ زیادتی اور اس کے بعد قتل کاکیس کرائم برانچ نے جب سلجھا دینے کا دعوا کیا ہے تو مجرموں کو پھانسی دینے میں حکومت دیر کیوں کر رہی ہے موصوف نے کہا ہے کہ اس کیس میں جو سیاسی لیڈران مجرموں کا ساتھ دے رہے ہیں حکومت جموں و کشمیر نے انہیں کھلا کیوں چھوڑ رکھا ہے انہوں نے کہا ہے کہ قاتلوں کو پھانسی دی جانی چاہیے اور جو وکلاءسیاسی لیڈر ان ان مجرموں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں  اور ان کا ساتھ دے رہے ہیں ان کو بھی سزا دی جائے ان کا کہنا ہے کہ ایسے لوگ ہندوستان کی جمہوریت پر بدنما داغ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر قاتلوں کو سزا نہ ملی اور ان کاساتھ دینے والے بی جے پی  لیڈران کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا گیا تو وہ احتجاج کی راہ کو ترک نہ کریں گے جنرل سیکرٹری آل انڈیا تنظیم علماءاسلام جموں و کشمیر مولانا سخی خان راٹھور نے کہا کہ لال سنگھ اور اس کے ساتھی منسٹر کو سی بی آئی کی تحویل میں لیکر حکومت جموں و کشمیر کو جانچ کرنی چاہئے اور اس کیس کے پس پردہ جو کچھ ہے وہ سامنے آئے تاکہ لوگوں کو دیگر درندوں کا چہرہ بھی نظر آئے انہوں نے کہا کہ ریاستی وزیر اعلی محبوبہ مفتی کو چاہئے کہ ہندو ایکتا منچ اور بی جے پی لیڈران کی سی بی آئی جانچ کرائی جائے بصورت دیگر جب تک ملحوقہ کے قاتلوں کو سزا نہ ملتی ہے وہ احتجاج کرتے رہیںگے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا