کٹھوعہ معاملے پر نربھیا کی والدہ بھی بول اٹھی

0
35
کہامجرموں کو پھانسی کی سزا سنائی جائے  
سی این آئی
نئی دہلی؍؍دہلی میں 2012 میں اجتماعی آبروریزی کی شکار ہوئی نربھیا کے سرپرستوں نے عصمت دری کے معاملے میں مجرم کو پھانسی کی سزا دینے کی وکالت کی اور یہاں تک کہا کہ اگر معاشرے آگے بڑھ گیا ہو لیکن ’بیٹیاں ابھی بھی محفوظ نہیں ہیں‘ 23 سالہ پارامیڈیکل کی طالبہ کے ساتھ چلتی بس میں اجتماعی عصمت دری ہوئی تھی اور 29 دسمبر کو اس کی موت ہو گئی تھی۔ نربھیا کی ماں دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی مالیوال کی طرف سے کئے جا رہے غیر یقینی ہڑتال میں پہنچی تھی۔آج ہڑتال کا دوسرا دن ہے۔ یہاں نربھیا کی ماں نے کہاکہ میں بہت دکھی ہوں کہ ہم ایک معاشرے کے طور پر بہت آگے بڑھ گئے ہیں لیکن ہماری بیٹیاں آج بھی محفوظ نہیں ہیں۔ میں مطالبہ کرتی ہوں کہ عصمت دری کرنے والوں کو پھانسی کی سزا ملنی چاہئے۔ جموں و کشمیر کے کٹھوعہ اور اترپردیش کے اناؤ میں عصمت دری کے حالیہ واقعات کے بعدسواتی مالیوال نے ہڑتال شروع کی ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا