سری نگر،// وادی کشمیر میں گرچہ ٹھٹھرتی سردیوں کا زور برابر جاری ہے تاہم ہفتے کی صبح گہری دھند سے لوگوں کو کسی حد تک راحت نصیب ہوئی جس نے گذشتہ کئی دنوں سے اہلیان وادی کا جینا مشکل کر دیا تھا۔محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 0.7 ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے3.7 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 1.1 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے0.2 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے0.3 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی9.8 ڈگری سینٹی گریڈ اور ضلع کرگل میں منفی8.4 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ سائیبریا کے بعد دنیا کے سرد ترین علاقہ قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی10.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی کشمیر میں 4 جنوری تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ اس دوران کمزور مغربی ہوائوں کے داخل ہونے کے باعث 30 اور 31 دسمبر کووزیبلٹی میں بہتری متوقع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں وادی کے میدانی علاقوں میں ایک بار پھر گہری دھند چھائی رہنے کا امکان ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں خشک موسم مگر ٹھٹھرتی شبانہ سردیوں کی سلامی کے بیچ سردیوں کا بادشاہ ’چلہ کلان‘ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اپنے چالیس روزہ مسند اقتدار پر پوری آب وتاب کے ساتھ جلوہ افروز ہوگیا۔چلہ کلان جو ’شہنشہاہ زمستان‘ کے نام سے بھی وادی کے قرب وجوار میں مشہور ہے،21 دسمبر سے شروع ہو کر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔