کشمیر میں جل جیون مشن سے متعلق ایک روزہ ورکشاپ کا اِنعقاد کیا گیا

0
0

لازوال ڈیسک
سرینگر ؍پی ایچ ای محکمہ کی طرف سے آج یہاں ایس کے آئی سی سی میں جل جیون مشن سے متعلق ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس دوران مشن کے مختلف پہلوؤں اور خدو خال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ورکشاپ کے اِفتتاحی اجلاس کے دوران کمشنر سیکرٹری پی ایچ ای ، آبپاشی و فلڈ کنٹرول اجیت کمار ساہو نے جموں کشمیر میں جل جیون مشن سے متعلق ایک تفصیلی پرذنٹیشن دی ۔ انہوں نے کہا کہ مشن کے تحت 2022 تک جموں کشمیر کے ہر ایک گھر تک پائیپوں کے ذریعے پانی پہنچایا جائے گا جبکہ قومی سطح پر یہ حد 2024 مقرر کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشن کے تحت مرکزی اور دیگر سکیموں کو کنورج کیا جائے گا تا کہ پانی کی بہتر سپلائی کو یقینی بنایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ مشن کو مرحلہ وار طریقے پر عملایا جائے گا اور پہلے مرحلے کو جون 2020 ء دوسرے مرحلے کو جون 2021 ء جبکہ تیسرے مرحلے کو دسمبر2021 ء تک شروع کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں گاندر بل ، پلوامہ ، شوپیاں ، سرینگر ، سانبہ ، پونچھ اور ریاسی میں جل جیون مشن عملایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مشن کی بدولت زمینی سطح پر پانی کے نظام میں بہتری آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں پانی کی قلت کو دور کرنے کیلئے 1,52,503 لاکھ روپے کی لاگت سے این آر ڈی ڈبلیو پی ، نبارڈ اور دیگرپروجیکٹ عملائے جا رہے ہیں ۔ اے کے ساہو نے اس موقعہ پر جموں کشمیر کے ہر ایک گھر تک نل کے ذریعے سے پانی پہنچانے کیلئے مربوط کوششوں پر زور دیا ۔ ڈائریکٹر رورل ڈیولپمنٹ قاضی سرور نے بھی اس موقعہ پر خطاب کیا اور کہا کہ ہر ایک نل کے کنکشن کو گھر کے سربراہ کے آدھار نمبر کے ساتھ جوڑا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جل جیون مشن کے تحت وجود میں لائے گئے بنیادی ڈھانچے کی تیسرے فریق کے ذریعے سے انسپکشن کرایا جائے گا ۔ اپنے خطبے میں ڈی سی سرینگر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ اس پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کرانے میں عام لوگوں کا کلیدی رول ہے تا ہم ضلع انتظامیہ اس طرح کے مشینوں کیلئے تعاون دینے کی وعدہ بند ہے ۔ ڈی سی پلوامہ ، ڈی سی شوپیاں اور ڈی سی گاندر بل نے بھی اپنے اپنے ضلعوں میں پی ایچ ای منصوبوں کا تفصیلی خاکہ پیش کیا ۔ اس موقعہ پر متعلقہ محکموں کے انجینئر بھی موجود تھے جنہوں نے اپنے اپنے علاقوں میں عملائی جا رہی سکیموں اور کاموں کے بارے میں تفصیلی جانکاری فراہم کی ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا