کشمیر :سرکاری اراضی سے تجاوزات ہٹانے کی مہم شدو مد سے جاری

0
0

جہاں ضروری ہوا،وہاں یہ اراضی کھیل میدانوں کیلئے وقف کی جائیگی :ڈاکٹر سحرش اصغر
جے کے این ایس

بارہمولہ،اننت ناگ،کپوارہ31جنوری 2023تک سرکاری اراضی سے تجاوزات ہٹانے کے الٹی میٹم کے بیچ بارہمولہ،اننت ناگ اورکپوارہ سمیت کئی اضلاع میں بدھ کے روز سینکڑوں کنال کاہچرائی زمین کوبحال کیاگیا۔ڈپٹی کمشنر بارہمولہ ڈاکٹر سحرش اصغر نے کہاکہ تمام اسٹیٹ لینڈ کوبحال کئے جانے تک مہم شدومد سے جاری رہے گی۔انہوںنے ساتھ ہی کہاکہ جہاں ضروری ہوا،وہاں یہ اراضی کھیل میدانوں کیلئے وقف کی جائے گی۔جے کے این ایس کے مطابق 31جنوری 2023تک تمام تجاوز شدہ سرکاری زمین بشمول کاہچرائی اراضی کوخالی کئے جانے سے متعلق حکومتی حکمنامے کے تحت سری نگر سمیت کشمیر کے سبھی دس اضلاع میں متعلقہ ضلعی انتظامیہ نے محکمہ مال کی نگرانی میں تجاوزات ہٹانے کی مہم شروع کردی ہے ،اورحالیہ کچھ ایام کے دوران سینکڑوںکنال سرکاری زمین سے ناجائز تجاوزات ہٹاکر اس کوبحال کیاگیاہے۔ڈپٹی کمشنر بارہمولہ ڈاکٹر سحرش اصغر نے اس شمالی ضلع میں اسٹیٹ لینڈ کوخالی کرانے کی مہم کے بارے میں بتایاکہ پوری سرکاری مشینری کواس کام پر لگایاگیاہے تاکہ مقررہ مدت تک تمام سرکاری زمین کوبحال کرایاجائے۔انہوںنے بتایاکہ ضلع بارہمولہ میں کھوئی ،سنگھ پورہ پٹن،پٹن ،تکیہ بٹہ پورہ اورراج پورہ سمیت مختلف علاقوںمیں سینکڑوں کنال اسٹیٹ لینڈ بشمول کاہچرائی اراضی سے ناجائز اورغیرقانونی تجاوزات کوہٹایاگیا۔ضلعی ترقیاتی کمشنر بارہمولہ کاایک ویڈیو پیغام میں کہناتھاکہ سرکاری اراضی کوبحال کرانے کی مہم میں شامل سرکاری ٹیموںمیں محکمہ زراعت سمیت دیگر محکموںکے ملازمین بھی شامل ہیں ،تاکہ جہاں لگے کہ خالی کرائی گئی زمین محکمہ زراعت یاکسی دوسرے محکمے کودرکار ہے،وہاں یہ اراضی موقعے پر اس محکمے کی تحویل یاسپردگی میں دی جائے۔ڈاکٹر سحرش اصغر نے مزیدکہاکہ سرکاری اراضی کوخالی کرائے جانے کی اس مہم میں کہیں کہیں بی ڈی ائووز بھی شامل ہیں ،تاکہ جہاں ضروری ہوا،وہاں یہ اراضی کھیل میدانوں کیلئے وقف کی جائے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ تحصیلدار بارہمولہ نے منگل کے روز ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے کاہچرائی زمین پر قابض لوگوں سے کہاکہ وہ اس اراضی کوتین دنوںکے اندر اندخو دخالی کریں۔انہوںنے مزید کہاکہ جن لوگوںنے سرکاری اراضی پرکسی بھی طرح کی کوئی تعمیرات کھڑی کی ہیں ،وہ ازخود ان تعمیرات یاڈھانچوںکوہٹادیں اورایسا نہ کرنے کی صورت میں خلاف ورزی کے مرتکب افرادکیخلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔تحصیلدار بارہمولہ نے ساتھ ہی خبردارکیاکہ اگر کوئی شخص سرکاری زمین سے تجاوزہٹانے میں ناکام رہا تو متعلقہ محکمہ ازخود ناجائز تجاوزات ہٹانے کی کارروائی عمل میں لائے گا،اور متعلقہ شخص اس کارروائی کے دوران ہونے والے کسی بھی طرح کے نقصان کاخود ذمہ دار ہوگا۔بارہمولہ کے علاوہ اسی طرح کی نوٹسیں بونیار اوڑی اور ضلع بارہمولہ کے دوسرے علاقوں کے ساتھ ساتھ دیگراضلاع میں بھی جاری کی گئی ہیں۔اْدھر ضلع اننت ناگ میں بھی حکومتی حکمنامے کے تحت سرکاری اراضی بشمول کاہچرائی زمین کوخالی کرانے کی مہم زور وشور سے جاری ہے۔ضلع اننت ناگ کے تحصیل لارنوکے ڈیسو علاقہ میں بدھ کو انسداد تجاوزات مہم چلائی گئی جس کے دوران200 کنال 11 مرلہ کاہچرائی اراضی واگزار کرائی گئی۔ مقامی نوجوانوں کی متعدد درخواستوں کی وجہ سے وہاں سے حاصل کی گئی زمین کو کھیل میدان کیلئے استعمال کرنے کافیصلہ لیاگیا۔ ڈپٹی کمشنر اننت ناگ کی ہدایت کے مطابق یہ مہم جنگی بنیادوں پر31 جنوری تک جاری رہے گی۔اس دوران 18جنوری کوکرناگ کی تمام نیابتوں میں انسداد تجاوزات مہم کو جاری رکھتے ہوئے، کل390 کنال سرکاری اراضی واگزار کر ائی اور مزید دوبارہ تجاوزات کو روکنے کے لئے سائن بورڈز لگائے گئے ہیں۔ادھر ضلع کپوارہ کے ہائین ترہگام میں تحصیلدار ترہگام کی سربراہی میں محکمہ مال کی ایک ٹیم نے سرکاری زمین سے ناجائز قبضہ ہٹایا اورمتعدد کنال اراضی پر سے غیر قانونی قبضہ ہٹایا گیا۔ محکمہ مال کی ٹیم میں پٹواری حلقہ، گرداور علاقہ اور نایب تحصیلدار ترہگام بھی موجود رہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا