اس شعبے کیلئے اگلے پانچ برسوں میں 350 کروڑ روپے کی تجویز ہے :اتل ڈولو
لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموں و کشمیر ڈیری سیکٹر میں اگلے پانچ برسوں میں تقریباً 16000 ملازمتیں اور 600 کاروباری ادارے پیدا کرے گا اس طرح روزی روٹی کو محفوظ بنایا جائے گا اور نوجوانوں کیلئے روز گار کے مواقع کو یقینی بنایا جائے گا۔ جموں و کشمیر حکومت نے جموں و کشمیر میں ڈیری سیکٹر کی ترقی کیلئے اگلے پانچ برسوں میں 350 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تجویز کی ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے حال ہی میں اگلے پانچ برسوں میں خطے میں دودھ کی پیداوار میں نمایاں 70 فیصد اضافہ کرنے کے منصوبے کو منظوری دی ہے۔ منظور شدہ دستا ویز کے مطابق حکمت عملیوں میں ملازمتوں اور آمدنی میں اضافہ کے ذریعے روزی روٹی کو محفوظ بنانا شامل ہے۔ جموں و کشمیر میں ڈیری ڈیولپمنٹ میں ڈاکٹر منگلا رائے کی قیادت میں اپیکس کمیٹی نے لائیو سٹاک سیکٹر کے منصوبوں کو منظوری دی۔ محکمہ زراعت کی پیداوار کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اتل ڈولو کی قابل رہنمائی میں یہ پروجیکٹ جموں و کشمیر میں رہنے والے لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے کیلئے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔ ڈیری ڈیولپمنٹ خطے کی معیشت کا ایک اہم پہلو ہے اور ساتھ ہی اس کے باشندوں کیلئے غذائیت کا ایک اہم ذریعہ ہے۔پشو پالن کا سب سے بڑا جزو ڈیری ہے اس کے علاوہ کسانوں کی زرعی آمدنی کو برقرار رکھنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جو جموں و کشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کیلئے ترقی کے انجن کے طور پر کام کرتا ہے۔ اتل ڈولو نے کہا کہ جموں و کشمیر دودھ کے فارم پالیسی اصلاحات کے ذریعے پورے ملک میں ڈیری ترقی کے لئے ایک ماڈل بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیری کا کاروبار دیہی علاقوں کی آمدنی اور روز گار میں مثبت اور نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔ اس وقت جموں و کشمیر میں دودھ کی سالانہ پیداوار 26 لاکھ میٹرک ٹن ( ایل ایم ٹی ) ہے لیکن پروجیکٹ کے مطابق جموں و کشمیر انتظامیہ نے اس تعداد کو بڑھا کر 44 ایل ایم ٹی کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ منصوبے کے اہم عناصر میں سے ایک فی جانور پیداواری کو 2400 لیٹر سے بڑھا کر 4300 لیٹر کرنا ہے جو کہ ایک نمایاں اضافہ ہے۔ یہ متعدد مداخلتوں کے ذریعے حاصل کیا جائے گا جس میں 1389 سے 2189 تک مصنوعی حمل ( اے آئی ) مراکز کی توسیع بھی شامل ہے۔ اے آئی مراکز میں یہ اضافہ 800 نجی اے آئی کارکنوں یا ایم اے آئی ٹی آر آئیز کی شمولیت کے ذریعے کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر میں ڈیری ڈیولپمنٹ ان 29 پروجیکٹوں میں سے ایک ہے جنہیں جموں و کشمیر انتظامیہ نے جموں و کشمیر کے یو ٹی میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ہمہ گیر ترقی کیلئے یو ٹی سطح کی اعلیٰ کمیٹی کی سفارش کے بعد منظوری دی تھی۔ اس منصوبے کے تحت حکومت 400 سیٹلائٹ ہیفر پالنے کے یونٹس قائم کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے جو کہ نئے جینیاتی مواد کے معیار کو بہتر بنانے اور خطے میں دودھ کی پیداوار کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گے۔ ڈیری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا ایک اور اہم پہلو دودھ کو ٹھنڈا کرنے ، پروسیسنگ اور مارکیٹنگ کو مضبوط بنانا ہے۔ حکومت جموںوکشمیر یوٹی میں دودھ کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کیلئے ڈنمارک ماڈل کی بھی پیروی کرے گی۔ حکومت ان اہداف کو حاصل کرنے کیلئے پانچ برسوں میں 70 فیصدتخم ریزی کی کوریج اور مختلف اجزاء پر کام کرے گی۔ اسی طرح حکومت ایک اور منصوبے کے تحت چارے کے خسارے کو 41 فیصد سے کم کر کے محض 8 فیصد تک لانے کیلئے بھی کام کر رہی ہے۔ افزائش کی کوریج میں توسیع ، فی جانور کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ، دودھ کی پروسیسنگ اور مارکیٹنگ کو مضبوط بنانے سمیت متعدد اقدامات کے ساتھ حکومت کو یقین ہے کہ وہ اگلے پانچ برسوں میں دودھ کی پیداوار میں 70 فیصد اضافہ کرنے کا ہدف حاصل کر لے گی۔