کشفہ ٹرسٹ مالیگام میں دو روزہ تربیتی پروگرام اختتام پذیر۔

0
0

شرکاءکو اسناد سے سے نوازا گیا۔
اجمل ملک
رام بن //جمعیت اہل حدیث پوگل پرستان کی طرف سے دو روزہ اسلامی تربیتی پروگرام الکلیتہ الکشفیہ مالیگام میں منعقد ہوا ج۔جسمیں ضلع رام بن کے پچاس سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔او ر علماءکرام اور اسکالرز کے علمی دروس سے بہرہ ور ہو کر اپنے ایمان کو فروزاں کیا۔ پروگرام کے آغاز میں ناظم تبلیغ جاوید احمد سلفی نے پروگرام کے اغرائض ومقاصد کو اُجاگر کیا۔ایڈوکیٹ مولوی عبدالطیف گنائی نے پوگل پرستان میں سلفیت کے تاریخی سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ پوگل پرستان کی سرزمین کا طرہ امتیاز یہ ہے کہ یہ زمین قرآن وسنت کی آبیاری اور توحید کے لئے بہت زرخیز رہی ہے۔اس کی تاریخ بیت روشن اور تابناک ہے۔جس تاریخ کا سلسلہ احمد اللہ بالی رحمہ اللہ سے شروع ہوتا ہے اور پھر یہ روشن تاریخ مولوی عبدالسبحان سے لے علامہ محمد اسماعیل اثری رحمہ اللہ کی ۔انہوں نے بتایا پوری ریاست میں قرآن وسنت کی ترویج واشاعت میں پوگل پرستان کا کردار لا ثانی رہا ہے۔جہاں اس خطہ ارض نے احمداللہ بالی، مولوی،عبدالسبحان،سخی محمد ،عبدالسبحان شال جیسی شخصیات کو جنم دیا ۔جنہوں نے توحید کے شجرہ مثمرہ کو اپنے خون جگر سے سینچا۔پروگرام کے افتتاح میں شیخ عبدالقیوم سراجی نے شیخ المشائخ، استاذ الاساتذہ علامہ محمد اسماعیل کی دینی خدمات کو سراہتے ہوئے بتایا کہ علامہ نے اپنی پوری زندگی دین کی خدمت اور قرآن وسنت کی اشاعت کے لئے وقف کی۔اور ان کے شاگرد ان کے مشن کو آگے بڑھانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔تربیتی پروگرام میں جمعیت اہل حدیث کے جید اور مقتدر علماءاور اسکالرز نے علوم شرعیہ کی اہمیت، اسلام میں نظم وضبط، عقائد راسخہ ،تدوین حدیث اور شخین کا مقام، نوجوان نسل کی تعلیم وتربیت، جمع قرآن کے ادوار، جیسے بنیادی اور اہم موضوعات پر اپنے لیکچر پیش کیے۔ اور شرکاءکے اذہان کو اپنی علمی تفوق و تبحر سے جلاءبخشی۔ڈاکٹر عبدالوحید الکندی نے علوم شرعیہ کی اہمیت وافادیت پر سیر حاصل بحث کی اور بتایا کی علم دینی حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے کیونکہ اسی سے باری تعالیٰ کی معرفت حاصل ہوتی ہے اور عقائد راسخہ پیدا ہوتے ہیں۔شیخ نزیر احمد المدنی نے اپنے لیکچر میں بتایا کہ فرقہ ناجیہ وہ جماعت ہے جو قرآن وسنت پر عمل پیرا ہے۔اور اس جماعت کی نشاندہی خود اللہ کے رسول صلیاللہ علیہ وسلم نے کی ہے۔ڈاکٹر محمد آمین المدنی نے جمع قرآن نے مختلف ادوار پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اپنی زندگی میں ہی قرآن کی ترتیب وکتابت کروائی۔انہوں نے بتایا ہم پر یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ قرآن کریم کو حفظ کریں، اسے سمجھیں اور پھر اسے اپنی زندگی میں عملائیں۔حافظ محمد یوسف سلفی نے امت مسلمہ کے زوال کے اسباب بتائیے اور فرمایا کہ دینی علم کی کمی امت مسلمہ کے زوال کی سب سے بڑی وجہ ہے۔مسلمانوں علوم دینیہ کے علاوہ سائنسی علوم کو بھی سیکھنا چاہئے۔عصری علوم سیکھنے میں کوئی ممانعت نہیں۔شمس الدین سلفی نے اسلام میں نظم وضبط کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ فطرت نے ہر چیز میں نظم وضبط کو اہمیت دی۔اور دین میں بھی نظم وضبط کی اتنی ہی زیادہ اہمیت ہے۔لہذا اسے اپنی زندگی میں جگہ دینے کی ضرورت ہے۔لیکچرر منظور احمد کٹوچ نے بتایا کہ مسلم نوجوان مغربی فکر ونظر کا غلام بنایا گیا ہے۔اسے اپنے اہداف سے دور کر کے تباہی کے راست پرڈال دیا گیا ہے۔اس لئے والدین کو چاہیے کہ ایک دینی ماحول میں اس کی ذہن سازی، شخصیت سازی اور کردار سازی پر توجہ دی جائے اور قرآنی تعلیمیات اور نبوی اصولوں پر نوجوان نسل کی تعلیم وتربیت پر دھیان دیا جائے تاکہ ایک بہترین معاشرے کی تشکیل ممکن ہو۔شیخ ظہور احمد سلفی نے اپنے درس میں بتایا کہ روحانی تربیت آسمانی غذا یعنی قرآن کریم سے ہی ممکن ہے۔اور بنی نوع انسان کی تعمیر وتربیت بھی اسی آسمانی مصحف سے کی جانی چاہئے۔اس کے علاوہ عبدالحفیظ کشفی نے بھی شرکاءکو نبوی تعلیمات سے آگاہ کرتے ہوئے سنت نبوی پر عمل کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔اس کے علاوہ ماسٹر عبدالرحمان گنائی، ماسٹر رفیق احمد کٹوچ، ماسٹر محمد اسماعیل رونیال، وغیرہ نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے تربیتی پروگرام کی افادیت کو اُجاگر کیا اور آئندا س طرح کے پروگرام کے انعقاد کی اہمیت پر زور دیا۔ماسٹر عبدالرحمان بالی نے اپنے صدارتی خطبے میں علامہ محمد اسماعیل اثریؒکو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بتایا کہ علامہ کے مشن کو جاری وساری رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے بتایا کہ کشفیہ کالج کی تعمیر وترقی میں علامہ کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔نیز شرکاءمیں اسناد بھی تقسیم کی گئی۔پروگرام میں عبدالقیوم سراجی نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔پروگرام کے آخر میں تحصیل صدر جمعیت اہل حدیث پوگل پرستان محترم عبدالوحید کشفی نے سبھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔اور بتایا کہ مرکزی جمعیت کی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے دور حاضر ایک روشن باب ہے۔اور وہ مرکزی جمعیت کے مشکور ہیں کہ وہ دعوتی، اصلاحی ، فلاحی ورفاء عامہ کے کاموں میں تحصیل جمعیت کی راہنمائی کے ساتھ ساتھ حوصلہ افزائی بھی کرتے رہتے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا