کشتواڑ پولیس نے کیا غنڈہ گردی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج، ایک شخص کو کیا گرفتار

0
0

سوشل میڈیا کے ایڈمنز کسی بھی خبر کو اپلوڈ کرنے سے پہلے اسکی تصدیق کریں:کشتواڑ پولیس
بابر فاروق
کشتواڑ؍؍ہفتہ کے روز کشتواڑ کشتواڑ میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک شخص کو یہ دعویٰ کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا کہ محکمہ پولیس اور سی آئی ڈی کے کسی اہلکار نے اسے بْری طرح مارا پیٹا اور اس کے قبضے سے بیس ہزار روپے کی نقدی اور ایک موبائل بھی چھین لیا۔ویڈیو وائرل ہوتے ہی سینئر سپریٹنڈنٹ آف پولیس کشتواڑ خلیل پوسوال نے ڈی وائی ایس پی ہیڈکوارٹر کشتواڑ اشیش گپتا کی نگرانی میں اسٹیشن ہاؤس آفیسر پولیس تھانہ کشتواڑ انسپکٹر عابد بخاری کی قیادت میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دیا اور معاملے کی انکوائری شروع کر دی گئی۔ معاملہ کی انکوائری کے دوران یہ معلوم ہوا کہ ملزم نے اپنی مجرمانہ حرکتوں کو چھپانے کے لیے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا اور اس طرح کشتواڑ پولیس اور سی آئی ڈی اہلکاروں کو بدنام کیا۔ عبدالکبیر ساکنہ لال پٹن کشتواڑ کی شکایت پر ایف آئی آر نمبر 39/2023 U/Sec. 354/IPC پولیس تھانہ کشتواڑ میں درج کی گئی اور اس کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ملزم ساجد حسین ولد عطر دین ساکنہ چلی بھلیسہ ضلع ڈوڈہ بھلیسہ سے آیا ہے اور چھیڑ چھاڑ کی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا۔ جب اس کو لال پٹن کے مقامی لوگوں نے پکڑ لیا۔ تو اس نے اپنی آپ کو بچانے کے لیے ایک ویڈیو بنائی اور ایک صحافی کو پولیس اور سی آئی ڈی اہلکاروں سے اغواہ کرنے کی من گھڑت کہانی بتائی۔ فوری طور پر کیس کی تفتیش شروع کر دی گئی اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔کشتواڑ پولیس نے سوشل میڈیا پیجز کے تمام ایڈمنز کو خبردار کیا ہے کہ وہ خبر کی تصدیق کیے بغیر سوشل میڈیا پر کوئی بھی ویڈیو یا پوسٹ اپ لوڈ نہ کریں، بصورت دیگر ایسے ایڈمنز کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا