کشتواڑ میںتلاش سروے کے مطابق 1800بچے اسکولوں سے دور تھے

0
0

ضلع انتظامیہ 1300بچوں کو واپس اسکول تک پہنچانے میں کامیاب : زیڈ ای او ناگسینی
ایم شفیع رضوی
جموں؍؍جموں کشمیر یو ٹی انتظامیہ کی طرف سے جموں کشمیر میں بڑے پیمانے پر تلاش سروے شروع کیا گیا تھاجس کا مقصد ایسے بچوں کی نشان دہی کرنا تھاجو کسی نہ کسی وجہ سے اسکول میں داخلہ نہیں لے سکے تھے۔ اسی سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کشتواڑ نے محکمہ تعلیم کے افسران کے ساتھ مل کر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ضلع کشتواڑ میں ایسے بچوں کے لیے تلاش سروے شروع کیا جن بچوں نے اسکول چھوڑ دیا تھا یا پھر داخلہ ہی نہیں لے سکے تھے۔ان کی تعداد تقریباً اٹھارہ سو کے قریب تھی جن کی عمر چھ سال سے چودہ سال کے درمیان تھی جو کسی نہ کسی وجے سے اسکول چھوڑ چکے تھے۔
ایسے بچوں کی کل تعداد ضلع بھر میں اٹھارہ سو تھی جن میں سے تیرہ سو بچوں کو انتظامیہ اسکول میں واپس لانے میں اب تک کامیاب ہوئی ہے۔تاہم تلاش سروے کے سلسلے کو ابھی بھی شروع رکھا گیا ہے جس کے تناظر میں زون ناگسینی کے زون آفیسر نظام الدین کسانہ نے ضلع انتظامیہ کشتواڑ کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملا کر ایجوکیشن زون ناگسینی کے مختلف علاقوں میں عوامی میٹنگوںکا انعقاد کر کے بچوں کے والدین کو تعلیم کے فائدے سے روشناس کرایا اور بچوں کو پابندی کے ساتھ اسکول میں بھیجنے کی تلقین فرمائی۔واضح رہے اسکول میں داخلہ نہ لینے والے بچوں میں اکثریت گجربکروال قبیلہ کے بچوں کی ہے جو بچے اسکول پہنچے ہیں ان کو بریج کورس کروائے گئے اور جو بچہ جس کلاس کے کابل تھا اسے اسی کلاس میں ایڈمیشن دی گئی۔دریں اثناء اور ڈپٹی کمشنر کشتواڑ ڈاکٹر دیوینش یادو نے بچوں میں کتابیں کاپیاں پینسل بیگ اور ڈیجیٹل ٹائپس تقسیم کیے اور بچوں کو محنت کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کی تلقین فرمائی۔وہیںبچوں کے والدین کو ایم جی نریگا کے تحت روزگار بھی فراہم کیا گیا تاکہ والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیج کر تعلیم سے اراستہ کر سکیں اور کسی قسم کی دشواریوں سامنا نہ کرنا پڑے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا