کشتواڑ ضلع کے تحصیل مغلمیدان میں 15 پنچایتوں کی عوام کی طرف سے

0
0

سرکاری اراضی کی بے دخلی حکمنامے اور آن لائن جاب کارڈ ہولڈرز کی حاضری کے حکم نامے کے خلاف احتجاجی مظاہرے

چودھری محمد اسلم
چھاترو؍؍بلاک مغلمیدان کی 15 سے زائد پنچایتوں کے مقامی پنچوں ،سرپنچوں اور عوام نے آج یہاں تحصیل ہیڈکوارٹر مغلمیدان میں مرکزی وزارت دیہی ترقی کے حالیہ رہنما خطوط کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مرکزی حکومت سے کہا گیا ہے کہ ایم جی منریگا کے تحت کام کرنے والے مزدوروں کو دن میں دو بار یعنی صبح اور شام کو بائیو میٹرک حاضری لازمی طور کرنی ہوگی۔یونین حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ،احتجاج کرنے والے منتخب پنچایت اراکین نے دن میں دوبار مزدوروں کی بائیو میٹرک حاضری لگانے کے فیصلے کو منریگا اسکیم کو ناکام کرنے کی سازش قرار دیا جو لاکھوں دیہی آبادی کو گھر کے قدموں پر روزی روٹی فراہم کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے زیرالتواء اجرتوں کو صاف کرنے اور مادی اجزاء کے تحت ایم جی نریگا کے واحبات کو جاری کرنے کے بجائے اب یہ حکم جاری کیا ہے جو واضع تکنیکی اور عملی وجوہات کی بناء پر ناقابل قبول ہے پنچایت ضلع صدر اور حلقہ پنچایت سگدی بی 2 کے سرپنچ شبیر احمد لون نے بتایا کہ منتخب پی آر آئی سسٹم میں شفافیت کی یقینی بنانے اور بدعنوانی کی خاتمے کے لئے ٹیکنالوجی کے آغاز کی مکمل حمایت کرتے ہیں لیکن یونین حکومت کا بائیو میٹرک کرانے کا حکم حاضری عملی طور پر ممکن نہیں ہے کیونکہ جموں و کشمیر میں چار ہزار سے زائد پنچایتیں دوردراز سرحدی علاقوں میں پھیلی ہوئی ہیں اور ان میں سے آدھے سے زیادہ پنچایت ہیڈکوارٹرز میں موبائل اور انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کو بھول کر بھی بجلی نہیں ہے۔لون نے مزید کہا کہ اگر پنچایت ہیڈکوارٹر کا یہ حشر ہے تو پھر پنچایتوں کے وارڈوں اور دیگر دیہاتوں کی صورت حال کو آسانی سے سمجھا جاسکتا ہے۔ آل جموں و کشمیر پنچایت کانفرنس کے ضلع صدر نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر دیہی ترقی کا محکمہ پہلے ہی عملے کے تحت ہے اور ایک جی آر ایس، پنچایت سکریٹری،ٹی اے ٹیکنیکل اسسٹنٹ 3 سے 5 پنچایتوں کا چارج سنبھالے ہوئے ہے اس لئے یہ ناممکن ہے کہ کوئی بھی ان منریگا کارکنوں کی دو بار حاضری حاصل کر سکے۔ایک دن مزید یہ کہ جموں و کشمیر کا دشوار گزار خط ایسی مشقوں منعقد کرنا مزید مشکل بنا دیتا ہے۔احتجاج کرنے والے پی آر آئی ممبران و عوام نے حکومت کو یہ ناقابل قبول اور اس مزدور مخالف فیصلے کو واپس لے ورنہ وہ انصاف کے حصول کے لئے سڑکوں پر آئیں گے۔انہوں نے حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ فوری طور پر پنچایتوں کے مالیاتی کمیشنوں کی زیر التواء قسطیں جاری کرے۔انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ مہنگائی کی موجودہ شرح کو مد نظر رکھتے ہوئے منریگا مزدوروں کی موجودہ یومیہ اجرت کو 227 روپے یومیہ سے کم سے کم 500 روپے یومیہ تک بڑھایا جائے۔احتجاج میں حصہ لینے والے شبیر احمد لون سرپنچ سگدی بی 2 ،بی ڈی سی چیرمین شریفہ بیگم ،حاجی غلام محمد کھٹانہ ،تسلیمہ بیگم سرپنچ بھاٹہ ،بدیا لعل سابقہ سرپنچ وڈی پی اے کارکن ،حافظ علی محمد نائک ڈی پی اے پارٹی کے بلاک صدر کے علاوہ دور دراز علاقوں کے پنچوں و عوام نے احتجاج میں شرکت کی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا