کسی ووٹر کو کسی امیدوار کی ذاتی زندگی میں جھانکنے کا مکمل حق نہیں ‘

0
70

الیکشن لڑنے والے امیدوار کے لیے ضروری نہیں کہ وہ ہر منقولہ اثاثہ ظاہر کرے : سپریم کورٹ
یواین آئی

نئی دہلی؍؍سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ الیکشن لڑنے والے شخص کو اس کی یا اس کے خاندان کی ملکیت والی ایسی ہر منقولہ جائیداد کی تفصیلات ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے جس سے ووٹنگ کے فیصلے پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔جسٹس انیرودھا بوس اور جسٹس پی وی سنجے کمار نے 2019 کے اروناچل پردیش قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں تیزو حلقہ سے آزاد امیدوار کے طور پر جیتنے والے کارکھو کری کے انتخاب کی درستگی کی تصدیق کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے یہ وضاحت کی کہ چونکہ یہ کیس کے حقائق اور حالات پر مبنی ہے اس لیے اس کے حکم کو نظیر نہیں سمجھا جائے گا۔
بنچ نے کہا کہ کسی ووٹر کو کسی امیدوار کی ذاتی زندگی میں جھانکنے کا مکمل حق نہیں ہے۔ امیدوار کو اس نوعیت کی منقولہ جائیداد ظاہر کرنے کی ضرورت ہے جس سے مذکورہ ووٹ پر اثر انداز ہونے کا امکان ہو۔گوہاٹی ہائی کورٹ کی ایٹا نگر بنچ نے گزشتہ سال مسٹر کری کے انتخاب کو غلط قرار دیا تھا، جس کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے منگل کو پلٹ دیا۔مسٹر کری نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
آزاد امیدوار مسٹر کری کے انتخاب کو کانگریس امیدوار نونی تیانگ نے چیلنج کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ مسٹر کری نے اپنے انتخابی کاغذات نامزدگی کے ساتھ جمع کرائے گئے حلف نامہ میں جھوٹے اعلانات کئے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا