کرگل کی شکست کے بعد بی جے پی مایوسی کا شکار: رتن لال

0
0

کہامرتی ہوئی صنعت، بجلی کی طویل کٹوتی، جے جے ایم، آیوشمان اور بھرتی گھوٹالوں پر پارٹی کٹہرے میں ہے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس، جموں کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے جمعرات کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ایل اے ایچ ڈی سی کرگل الیکشن ہارنے کے بعد مایوسی اور بے چینی کی حالت میں ہے۔آج یہاں جاری ایک بیان میں، این سی کے سینئر لیڈر نے کہا کہ کرگل میں بی جے پی کی شکست جموں و کشمیر میں پارٹی کے لیے ایک بڑا جھٹکا ہے اور یہ اس بات کا بھی واضح اشارہ ہے کہ عوام نے ان کی تقسیم اور عوام دشمن پالیسیوں کو مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل (ایل اے ایچ ڈی سی) کا انتخاب آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد لداخ کو یونین ٹیریٹری کے طور پر تشکیل دینے کے بعد منعقد ہونے والا پہلا پول تھا اور لداخ کے لوگوں نے اس تقسیم کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے، مکمل طور پر متعصب لداخ انتظامیہ کی مدد سے، ایل اے ایچ ڈی سی پول میں پارٹی کے نشان کے استعمال کے ہمارے حقوق سے انکار کرنے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن ہمارا نشان، ‘ہل’ ہمیں سپریم کورٹ نے دیا تھا۔ رتن لال گپتا نے ایل اے ایچ ڈی سی میں نیشنل کانفرنس کی جیت کو جموں و کشمیر میں مستقبل کے انتخابات کے لیے ٹرینڈ سیٹٹر قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ لوگوں نے سیکولر پارٹیوں کے حق میں ووٹ دیا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات لڑنے سے خوفزدہ ہے، اور اب بھی زعفرانی پارٹی جموں و کشمیر میں یو ایل بی اور پنچایتی انتخابات کا حوالہ دینے سے قاصر ہے، جس کی وجہ سے ان انتخابات کو روک دیا گیا ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکامی، اس کی تفرقہ انگیز بیان بازی اور عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے بھاجپا کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا